مارشل لاء فوجی عدالتوں کے قیام سے بہتر،راحیل شریف 2 سال کیلئے اقتدار سنبھال لیں: الطاف حسین

بدھ 24 دسمبر 2014 17:56

مارشل لاء فوجی عدالتوں کے قیام سے بہتر،راحیل شریف 2 سال کیلئے اقتدار ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ملک میں فوجی عدالتیں قائم کرنے سے بہتر ہے کہ مارشل لاء لگا دیا جائے ،موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایک ایماندار جرنیل ہیں، ملکی حالات کی درستگی کیلئے انہیں چاہئے کہ دو سال کیلئے ملکی بھاگ دوڑ سنبھال لیں اور کڑا احتساب کریں، اگر میں نے بھی کوئی چوری کی ہے تو مجھ سے بھی وصولی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر سندھ میں رہنے کی وجہ سے خود کو سندھی کہیں تو ٹھیک ہے مگر دو روٹیاں تقسیم کرنے کا وقت آ تا ہے تو ہمیں بھکاری کہہ دیا جاتا ہے۔ لال قلعہ گراؤنڈ میں بذریعہ فون پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت دہشتگردی کے خاتمے کے نام پر ملک میں فوجی عدالتیں قائم کرنا چاہتی ہے جو کہ غیر آئینی اقدام ہو گا، اس سے بہتر ہو گا کہ فوج کو براہ راست اقتدار کی دعوت دیدی جائے، ویسے بھی دنیا میں آنے والے ہر انقلاب میں فوج کا ہی ہاتھ تھا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں پہلے ہی کئی مارشل لگ چکے ہیں، حالات اچھے کرنے کیلئے اگر ایک اور مارشل لاء لگا دیا جائے تو کوئی مسئلہ نہیں، اکیلی فوج ان حالات کا مقابلہ نہیں کر سکتی ، عوام کو فوج کا ساتھ دینا ہو گا۔ الطاف حسین نے شرکاء کے سامنے دو سوالات اٹھائے کہ کوئی ایسی پارٹی بتائی جائے جس نے کرپشن نہیں کی؟ یا ایسی کونسی پارٹی ہے جس کی قیادت نے فوج سے بلاواسطہ یا بلواسطہ مدد نہیں لی؟ ان کا کہنا تھا اس ملک کو لوٹنے میں ہر پارٹی پیش پیش رہی اور ہر کسی نے ہی فوج کی مدد سے اپنے اقتدار کو مضبوط کیا۔

قائد متحدہ مہاجروں کو پاکستان کو دشمن قرار دیا گیا، ہمارے کارکنوں کے جنازے تک پڑھانے مشکل بنا دیا گیا ہے مگر ہم نے پاکستان زندہ باد کا ہی نعرہ لگایا، ہمارے بارے میں کہا گیا کہ ہم سمندر میں چلے جائیں مگر ہم نے پاکستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اندر احتساب کا عمل شروع کریں اور اپنے لوگوں پر گہری نظررکھیں جیسے متحدہ قومی موومنٹ نے صفائی کا آغاز اپنے گھر ہی سے کر رکھا ہے۔