لینڈ مافیا کا گروپ جمالدینی قبیلہ کی اراضیات پر قابض ہونے کی کوشش کررہاہے،قادر جمالدینی

بدھ 24 دسمبر 2014 16:34

نوشکی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 دسمبر 2014ء)جمالدینی قبیلہ کے سرکردہ شخصیات چیف آف رخشانی پرنس قادر جمالدینی،میر خورشید جمالدینی،میر زبیر جمالدینی،میر ابراہیم جمالدینی،میر عبدالمالک جمالدینی اور ندیم جمالدینی نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ لینڈ مافیا کا ایک گروپ جمالدینی قبیلہ کے اراضیات پر قابض ہونے کی کوشش کررہاہے اور جمالدینی قبیلہ کے اراضیات کو اونے پونے داموں فروخت کرکے قبیلہ میں اشتعال پھیلارہاہے،سرکٹ ہاؤ س اور گیس پلانٹ کے گردونواح کے اراضیات جمالدینی قبیلہ کے جدی پدی میراث ہے جس پر جمالدینی قبیلہ ہر گز کمپرومائز نہیں کریگی،لینڈمافیاکے عناصر دو نمبری الاٹ منٹ کے زریعے اراضیات پر قابض ہورہے ہیں اور محکمہ مال کے کچھ عناصر بھی ملی بھگت سے اراضیات پر قبضہ کرنے کی مذموم سازش کررہے ہیں،مگر جمالدینی قبیلہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ اقوام جمالدینی اپنے اراضیات سے ہرگز کسی قیمت پر دستبردار نہیں ہوگی اور اپنے میراث اور ملکیت کے لئے کسی جانی ومالی قربانی سے دریغ نہیں کریگی،جمالدینی اور بادینی قبیلہ سمیت علاقہ کے تمام اقوام کے اراضیات الگ الگ ہیں اور جمالدینی قبیلہ کے سردار مہراللہ خان جمالدینی نے صر ف پانچ ایکڑ اراضی برادر اقوام کو دیاتھا مگر لینڈ مافیاکے عناصر تین سو سے زائد ایکڑ پر قابض ہونے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ متنازعہ اراضیات کا کیس اس وقت سینئر ایم بی آر کے دفاتر میں جاری ہے اور مقدمہ کا کوئی فیصلہ بھی نہیں ہورہاہے مگر نوشکی انتظامیہ نے اراضی پر لینڈ مافیاکے عناصر کو کام کی اجازت دیکر علاقہ میں قبائلی رنجشوں اور کشت خون کی راہ ہموار کررہے ہیں،برادر اقوام میں کسی بھی جنگ جھگڑاکی زمہ داری نوشکی انتظامیہ پر عائد ہوگی اور جمالدینی قبیلہ اپنے اراضیات پر کسی بھی عناصر کو قابض ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتی،انہوں نے کہاکہ لینڈ مافیا کے عناصر سے سودابازی اور خرید وفروخت کرنے والوں کی کوئی زمہ داری اقوام جمالدینی پر عائد نہیں ہوگی،اور وہ اپنے نفع نقصان کے خود زمہ دار ہونگے،انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان،گورنر بلوچستان اور نیب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قبائل کی اراضیات کو دونمبر الاٹ منٹ کا نوٹس لیکر زمہ داروں کے خلاف کاروائی کریں،بصورت دیگر اقوام جمالدینی قابضین کے خلاف خود ایکشن لے گی اور زمہ داری نوشکی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔