کراچی میں سردی کی شدت میں اضافے کیساتھ ہی لنڈے بازاروں میں چہل پہل بڑھ گئی

بدھ 24 دسمبر 2014 16:30

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 دسمبر 2014ء) کراچی میں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی لنڈے بازاروں میں چہل پہل بڑھ گئی،شہریوں نے گرم کپڑوں کی تلاش میں بازاروں کا رخ کرلیا ،کراچی میں ہلکی بارش کے بعد بھاری سردی پڑگئی،لنڈے کے سستے بازار آباد ہوگئے ہیں۔سردی سے بچاؤ کیلئے شہریوں نے گرم کپڑوں سے امیدیں باندھ لی،کسی نے جیکٹ کی تلاش شروع کی توکوئی سوئٹرکا متلاشی نظرآیا،کوئی لیڈر جیکٹ تو کوئی ڈینم جیکٹ کے بھاؤتاؤ میں مصروف ہوگیا،کراچی میں استعمال شدہ کپڑوں کی فروخت کا سب سے بڑا مرکز لائٹ ہاس اور صدر کو سمجھا جاتا تھا تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قوت خرید میں کمی کے سبب شہر کے تمام رہائشی علاقوں، مصروف چوراہوں اور سڑکوں پر بھی جگہ جگہ استعمال شدہ پرانے ملبوسات کے بازار سج گئے ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی کے وسط میں نیشنل اسٹیڈیم کے قریب مشرق سینٹر کراچی میں استعمال شدہ ملبوسات کا سب سے بڑا مستقل مرکز بن چکا ہے جہاں استعمال شدہ برانڈڈ ملبوسات، جیکٹس، فٹ ویئرز، جینز فروخت کی جاتی ہیں۔ اس مرکز سے کم آمدن والے طبقے کے ساتھ پوش علاقوں کے نوجوان بھی خریداری کرتے ہیں۔پرانے کپڑوں کا کاروبار کرنے والے تاجروں اور درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے استعمال شدہ اشیا کی درآمدی لاگت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ایک سال کے دوران استعمال شدہ اشیا کے 40فٹ کے کنٹینرز کی لاگت میں 50سے 60ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے مقامی سطح پر استعمال شدہ آئٹمز کی تھوک قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔

کراچی سے استعمال شدہ گرم ملبوسات اور دیگر اشیا کا 70فیصد اسٹاک اندرون ملک مختلف شہروں کو روانہ کیا جاتا ہے جس میں پنجاب کا حصہ 50فیصد سے زائد ہے۔ریٹیل کی سطح پر گرم جیکٹ 200 سے 300روپے، بلیزرکوٹ 400سے 500روپے، کپڑے کے فٹ ویئرز 150سے 200روپے، لیدر اور اسپورٹ فٹ ویئرز 300سے 400روپے، سوئیٹرز 50سے 100روپے، جرسیاں اور ٹی شرٹس 50سے 100 روپے تک میں فروخت کی جارہی ہیں لیدر کی جیکٹیں 500 سے 1500روپے تک فروخت کی جارہی ہیں۔

گاہکوں کی تلاش سے پریشان دکانداروں کا کہنا ہے دیکھنے والے تو بہت مگرخریدار کم ہی ہیں،شہریوں کا کہنا ہے کہ سردی سے بچاو کے ساتھ فیشن کا بھی دھیان رکھنا ہے ،ڈیزائن اوررنگوں کا سلیکشن بھی کسی امتحان سے کم نہیں،شہری مفلرز،اونی ٹوپی اور دستانے کی بھی خریدای کرتے دکھائی دیئے۔

متعلقہ عنوان :