قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کٹ کیپر بلے باز سرفراز کو گیم چینجر قرار دیدیا

بدھ 24 دسمبر 2014 14:11

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کٹ کیپر بلے باز سرفراز کو گیم چینجر قرار دیدیا

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 دسمبر 2014ء) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز کو گیم چینجر قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ فٹنس مسائل سے چھٹکارا حاصل کر کے جلد قومی ٹیم کی نمائندگی کریں گے ۔ ایک انٹرویو میں مصباح الحق نے کہا کہ قومی ٹیم کے قائد نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ورلڈ کپ سے قبل فیلڈ میں ہوں گے۔مصباح نے کہا کہ سری لنکا ‘ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ایک روزہ میچوں میں شکستوں کے باوجود ہم مصبٹ ذہن کے ساتھ ورلڈ کپ میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلاشبیہ یہ کسی بھی کرکٹر کے لیے سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہے۔مصباح نے گزشتہ ورلڈ کپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 2011 کے ورلڈ کپ میں حصہ لیا جہاں پاکستان نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی، اس موقع پر بھی بہت سے لوگوں نے ایونٹ شروع ہونے سے قبل ہی ہمیں ٹورنامنٹ سے باہر کردیا تھاانہوں نے کہا کہ اس مرتبہ بھی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کے تناظر میں یہ ہمارے لیے بہت مختلف چیلنج ہو گا جہاں تمام ٹیمیں ورلڈ جپ جیتنے کے لیے کوشاں ہوں گی۔

(جاری ہے)

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ورلڈ کپ ایک آسان ٹورنامنٹ نہ ہو گا، یہاں ہر کھلاڑی پر بے انتہا دباوٴ ہونے کیساتھ قوم کی توقعات بھی وابستہ ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ ہم ایونٹ کے شروع سے ہی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ تمام میچز بہت اہم ہیں مصباح نے کہا کہ میں دعا کرتا ہوں کہ ہم ٹیم درپیش مسائل پر قابو سکیں کپتان سعید اجمل اور محمد حفیظ کے باوٴلنگ ایکشن کلیئر ہونے کے بعد ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے پرامید ہیں، ورلڈ کپ میں ہماری فتح کے لیے ان دونوں کھلاڑیوں کی موجودگی انتہائی اہم ہے اس موقع پر انہوں نے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کی بلے بازی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز نے پاکستان کو جیت کی راہ پر گامزن کیا۔

انہوں نے کہا کہ سرفراز انتہائی شاندار بلے بازی کرتے ہیں، ان کی سوچ سے ٹیم کو ایک نئی زندگی ملتی ہے، اگر ٹیم میں ان جیسا گیم چینجر موجود ہو تو اس سے بقیہ بلے بازوں کا کام آسان ہوجاتا ہے۔مصباح نے کہا کہ اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں مجھے ذہنی تناوٴ کا مسئلہ درپیش تھا لیکن جب میں نے اپنی سوچ بدلی تو بیٹنگ میں نکھار آگیا، سرفراز نے بھی اسی حکمت عملی پر عمل کیا اور دیکھیں کہ بحیثیت بلے باز اس میں کتنی بہتری آئی ہے۔

آسٹریلیا کے خلاف 56 گیندوں پر سنچری بنا کر لیجنڈری کرکٹر ویوین رچرڈز کا ریکارڈ برابر کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب میں بیٹنگ کرنے گیا تو ایسا کوئی ریکارڈ میرے ذہن میں تھا، میں جیک کیلس کا تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ توڑنے پر خوش تھا۔ میں ہر گیند کو مارنے کی کوشش کررہا تھا کیونکہ ہمیں آسٹریلیا پر دباوٴ بڑھانے کے لیے اپنی دوسری اننگ جلد ڈکلیئر کرنی تھی جب میں نے دیکھا کہ اظہر علی بھی سنچری کے قریب ہے تو میں نے مزید تیز رفتاری سے بلے بازی شروع کردی، میں ایک لیجنڈ بلے باز کا ریکارڈ برابر کرنے پر بہت پرجوش تھا، میں کسی طور پر بھی ان کے قریب نہیں لیکن میں نے جو کچھ حاصل کیا، اسے زندگی بھر نہیں بھول سکوں گا۔

مصباح نے نیوزی لینڈ کے خلاف 15ویں فتح حاصل کرنے پر پاکستان کے کامیاب ترین کپتان قرار دیے جانے کے اعزاز بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرا میانداد اور عمران خان جیسے عظیم کھلاڑیوں سے کوئی مقابلہ نہیں، وہ ہر لحاظ سے مجھ سے بہتر قائد تھے اور انہوں نے پاکستان کے لیے بہت کارنامے انجام دئیے۔انہوں نے کہاکہ یہ صرف میری نہیں بلکہ پوری ٹیم کی کارکردگی کا نتیجہ ہے، ہر فرد نے اپنا کردار بخوبی ادا کیا اور میں ان کا کپتان ہونے پر بہت خوش ہوں-

متعلقہ عنوان :