وزیرداخلہ نے انٹرنیٹ صارفین کے احتساب اور میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی تجویز دیدی

بدھ 24 دسمبر 2014 12:50

وزیرداخلہ نے انٹرنیٹ صارفین کے احتساب اور میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی تجویز ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا کے لیے نیاضابطہ اخلاق اور انٹرنیٹ صارفین کے احتساب کے لیے قانون سازی کی تجویز دیدی ہے ۔ پارلیمانی رہنماﺅں اورعسکری حکام کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران وزیرداخلہ نے کہاہے کہ میڈیا شدت پسندتنظیموں کے بیانات کو بریکنگ نیوز کے طورپر چلاتاہے ، ایک طرف آرمی یا حکومت کے اقدامات کے بارے چل رہاہوتاہے تو دوسری طرف شدت پسندوں کے موقف آرہے ہوتے ہیں ، معاملات کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری ہے کہ دوسری طرف سے موقف عوام تک پہنچانا بند کریں ،اس کے لیے الگ قانون کی ضرورت ہے ۔

اُنہوں نے کہاکہ میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق ایک عرصے سے بن رہاہے اور گذشتہ دنوں وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں بھی انکشاف ہواکہ تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ، گذشتہ دنوں میڈیا نے مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ، صرف خراسانی گروپ کی طرف سے دھمکیوں کی خبر ہی نظروں میں آئی ۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ نے بتایاکہ میڈیا کے بعد انٹرنیٹ کی بھی نگرانی کی ضرورت ہے ، جس کی جو مرضی آئے ، کرتارہے ، انٹرنیٹ صارفین کی ایکٹیویٹی پر بھی نظر رکھنی ہوگی اور ا س کے لیے تمام قیادت متفق ہے ،ایک الگ قانون لانے کی ضرورت ہے جس کے تحت انٹرنیٹ صارفین کا احتساب ہوسکے ۔

اُنہوں نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 245کے تحت ملک بھر میں دس ہزار فوجی اہلکار بلائے گئے ہیں ، اِس آرٹیکل کے تحت نہ بلائیں تو عدالتی کارروائی کا سامنا ہوسکتاہے ، صوبے توثیق نہ کریں تو فوج کو واپس آناہوگا، پانچ ہزارجوانوں پر مشتمل ایک خصوصی فورس بنانے کا فیصلہ کیاگیاہے جس کی تربیت پاک فوج کرے گی ، ایک ہزار وفاق اور باقی ایک ایک ہزار تربیت یافتہ جوان چاروں صوبوں کو دیئے جائیں گے ۔ نوجوان جوڑے نے ہنی مون کس طر ح منایا ،جان کر آپ داد دینے پر مجبور ہو جائیں گے وزیرداخلہ کاکہناتھاکہ کالعدم تنظیم کے ایک نام پر پابندی لگتی ہے تو وہی لوگ نئے نام کے ساتھ دوبارہ کام شروع کردیتے ہیں اور اِس پر بیٹھ کر ٹھوس فیصلے کرناہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :