تاجکستان کا پاکستان سے چینی اور گندم کی درآمد جبکہ کویت سے خام تیل درآمد کرکے پاکستانی ریفائنریوں میں اسے صاف کرانے میں گہری دلچسپی کا اظہار ،

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی تاجکستان کے وفد کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

منگل 23 دسمبر 2014 23:28

تاجکستان کا پاکستان سے چینی اور گندم کی درآمد جبکہ کویت سے خام تیل درآمد ..

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء ) تاجکستان نے پاکستان سے چینی اور گندم کی درآمد جبکہ کویت سے خام تیل درآمد کرکے پاکستانی ریفائنریوں میں اسے صاف کرانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس حوالے سے تاجکستان کے وفد کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے ۔تاجکستان کے وزیر اور مادی ذخائر کے بارے میں سرکاری ادارے کے چیئرمین نور محمد احمدوف نے منگل کو یہاں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی اور ان سے باہمی تجارتی تعلقات کے فروغ خصوصاً پاکستان سے چینی اور گندم کی فوری درآمد پر تبادلہ خیال کیا ۔

مہمان وزیر نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ وہ کویت سے خام تیل درآمد کرکے پاکستان میں ریفائنری کی سہولیات حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس کے بعد یہ تیل تاجکستان کو فراہم کیا جائے گا وفد کا استقبال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ وفد نجی تجارتی کمپنیوں اور برآمد کنندگان سے گندم اور چینی کی درآمد پر بات چیت کرسکتا ہے حکومت اس ضمن میں ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی ۔

(جاری ہے)

نجی برآمد کنندگان حکومت کی پیشگی اجازت کے ساتھ چینی اور گندم برآمد کرسکتے ہیں ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ خام تیل کی صفائی کیلئے پاکستان کی ریفائنریز کے استعمال کے بارے میں جائزہ لیا جائے گا ۔ اسحاق ڈار نے اس موقع پرکاسا 1000منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس میں تیزی سے پیش رفت سے پاکستان میں توانائی کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی ۔

نور محمد احمدوف نے کہا کہ پاکستان کی نجی کمپنیاں تاجکستان میں بہت فعال ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے کے روشن امکانات موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تاجکستان کو خطے کے دیگر ملکوں سے قریبی رابطے کی ضرورت ہے تاجکستان کی بڑی تجارت ریلویز جبکہ چھوٹے پیمانے پر سڑکوں کے ذریعے افغانستان کے راستے ہوتی ہے ۔ انہوں نے وزیر خزانہ پر زور دیا کہ وہ تاجکستان کو مواصلاتی سہولت فراہم کرنے کا جائزہ لیں تاجکستان تجارت کیلئے کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں سے استفادہ کرنا چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تاجکستان گندم ، کھاد اور چینی پاکستان سے خرید چکا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا تاجک وزیر نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور تاجکستان کے درمیان تجارتی راہداری سمجھوتے سے ان ملکوں کے درمیان تجارت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا ۔ وزیر خزانہ نے باہمی تجارت میں اضافے کیلئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ چینی اور گندم کی درآمد کیلئے سرکاری سطح پر تجویز بھجوائی جائے ۔ وفد نے وزیر خزانہ سے پشاور کے المناک واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا

متعلقہ عنوان :