شوگرمل مافیانے طالبان کاروپ دھارکرغریب آبادگاروں کے گلے کاٹنے میں مصروف ہیں، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ،

حکومت سندھ نہ تو شوگرملوں میں کرشنگ شروع کراسکی ہے نہ ہی اپنے اعلان کردہ ریٹ 182پر عمل درآمدکرواسکی ہے

منگل 23 دسمبر 2014 21:15

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا ہے کہ شوگرمل مافیانے طالبان کاروپ دھارکرغریب آبادگاروں کے گلے کاٹنے میں مصروف ہیں حکومت سندھ نہ توسندھ کی شوگرملوں میں کرشنگ شروع کراسکی ہے اور نہ ہی اپنے اعلان کردہ ریٹ 182پر عمل درآمدکرواسکی ہے اسی طرح چاول اورکپاس کے ہاریوں کوشدیدنقصان ہورہاہے اور پیازکے آبادگارفصل نکالنے کے بجائے ان پر ٹریکٹر چلانے کاسوچ رہے ہیں ،مہنگے بیج،مہنگی کھاد،مہنگی بجلی اور مہنگاڈیزل کسانوں کوسستی فصل فراہم کرنے میں رکاوٹ بناہواہے پنجاب حکومت کی طرح سندھ حکومت نے کسانوں کے لیے ابھی تک سبسڈیزکااعلان نہیں کیاہے دوسری طرف حکومتی مشینری ہاری کوگناکسی ایسی مل کی جانب جانے نہیں دیتی جہاں اسے مناسب ریٹ مل سکیں ،جماعت اسلامی سندھ کے غریب ہاریوں کوتنہانہیں چھوڑے گی ہاری بچاؤ۔

(جاری ہے)

۔سندھ بچاؤتحریک کے اگلے مرحلے میں 6جنوری کوکراچی میں آل پارٹیزکانفرنس منعقدکی جائے گی اس میں سندھ کے مظلوم ہاریوں کامقدمہ پورے پاکستان کے سامنے پیش کیاجائے گا۔ہم تمام سیاسی فورمزکوہاری بچاؤکے لیے یکجاں کریں گے اورسندھ ان شاء اللہ اسی طرح لہلہاتارہے گا۔کل جماعتی کانفرنس میں ہاریوں پر ہونے والے مظالم و ناانصافیوں سمیت فصل کے مناسب نرخ نہ دینے کیخلاف لاعحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ڈپٹی جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی سندھ عبدالوحیدقریشی،امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآبادحافظ طاہرمجید،جنرل سیکریٹری ڈاکٹرسیف الرحمن نائب امیر اخلاق لودھی اور سیکرٹری اطلاعات حسن راشد بھی ساتھ موجود تھے۔ ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت استحصال سے ہاریو ں کونجات دلانے کے بجائے شوگرمل مافیاکے ساتھ مل گئی ہے ظالموں کی تعداد مٹھی بھر ہے مگروہ آپس میں منظم ہونے کی وجہ سے اکثریت پر غالب ہیں جبکہ سندھ کاہاری مٹھی بھر اشرافیہ کے ظلم وناانصافیوں کا شکار ہے، ادویات،کھاد اورپوراسال محنت مزدوری سمیت جب فصل تیار ہوتی ہے تو لاگت شدہ رقم بھی وصول ہو نہیں پاتی۔

اکتوبر کامہینہ سندھ میں گنے کی کرشنگ شر وع ہونے کامہینہ ہے 1950 کے شوگرکنٹرول ایکٹ کے تحت کرشنگ کاآغازیکم اکتوبر سے ہوناضروری ہے زیادہ سے زیادہ اکتوبرکے تیسرے ہفتے تک گناتیارہوجاتا ہے پنجاب میں کرشنگ کاسیزن موسمی اثرات کی وجہ سے قدرے تاخیر سے شروع ہوتاہے لیکن سندھ میں گنے کی اس وقت 33شوگرملیں ہیں ماہ دسمبر ختم ہونے کوہے صرف گیارہ شوگرملیں کرشنگ کررہی ہیں ان ملوں میں سے28 ملیں سندھ کی ایک بااثر شخصیت کی ہیں شوگرمالکان نے سندھ حکومت سے مل کرکاشتکاروں سے گنااونے پونے داموں خریدنے کے لیے150روپے فی من گنے کی قیمت مقررکرائی حالاں کہ گزشتہ سال گنے کی فی من قیمت 180تھی اس سال حکومت نے مل مالکان مافیاکے دباؤپر گزشتہ سال کی مقررہ قیمت سے کم یعنی 150مقررکی اور اسی قیمت پر گنے کی خریدکے لیے ہاریوں کومجبورکیاجانے لگاجوں جوں دن گزررہے ہیں فصل کادورانیہ بڑھنے لگتاہے کاشتکار کے لیے اخراجات میں اضافہ ہوجاتاہے مزیدپانی کی ضرورت پڑتی ہے اور گنابھی سوکھناشروع ہوجاتاہے اور یہ صورت حال سندھ کے مظلوم ہاریوں کے لیے سخت اذیت کاسبب بنی ہوئی ہے ،دسمبر ختم ہونے کے قریب ہے لیکن مل مالکان نے کرشنگ شروع ہی نہیں کی دوسرے الفاظ میں کرشنگ سیزن میں تاخیر سندھ کے کسانوں کودیوارسے لگادیاگیاہے۔

کسانوں اورجماعت اسلامی کے احتجاج سے سندھ حکومت نے گنے کی فی من قیمت گزشتہ سال کے مطابق 180 روپے فی من مقررکیاہے لیکن ہماراسوال یہ ہے کہ یہ قیمت کسانوں کودلائے گاکون ؟33 میں سے محض 11شوگرملوں نے کرشنگ شروع کی ہیں 28ملیں سیزن میں بھی بندہیں تیارگناکون خریدے گا۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور دنیاکی بہترین زرعی اجناس یہاں پیداہوتی ہے جومقداراور معیار یدونوں صلاحیتوں کے لحاظ سے دنیاکے کسی خطے سے کم نہیں ہیں دنیاکے بہت سے ممالک سندھ سے چھوٹے ہیں وہاں حکومت کی توجہ اورتعاون کی وجہ سے زراعت شعبہ کی ضروریات کے لیے خودکفیل ہے مگر ہمارے ہاں الٹی گنگابہ رہی ہے ارباب اختیار سرمایہ داروں پر اپنی رٹ قائم کرنے کے بجائے ان کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور صوبے کی زراعت کوتباہی کے دھانے پر پہنچایاہواہے جماعت اسلامی صوبے کے مظلوم ہاریوں اور شعبہ زراعت کوتباہی سے بچانے کے لیے اپنی سی جدوجہدکررہی ہے اور صوبے کے ہاریوں کامقدمہ موثر اندازمیں لڑنے کے لیے جماعت اسلامی ایک کل جماعتی کانفرنس(APC) 6جنوری ۲۰۵۱کوکاچی میں کرنے جارہی ہے اس آل پارٹیزکانفرنس میں تمام دینی ،سیاسی و قوم پرست جماعتیں اورکسان نمائندے شریک ہوں گے اے پی سی کے سلسلے میں تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں سندھ کے اس نمائندہ اجلاس میں سندھ کے ہاریوں کامقدمہ بھرپوراندازمیں پیش کریں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان بھی کریں۔

متعلقہ عنوان :