کالجز کی تعمیر کیلئے سائٹس کا انتخاب عوام و علاقہ کے مفاد کے عین مطابق کیا جائیگا،مشتاق غنی،

دفتروں میں محض بیٹھے رہنے سے وقت کے ضیائع کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہو گا، محکمہ تعلیم کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 79فیصد حصہ استعمال کیا جا چکا ہے ، ترقیاتی منصوبوں کی بر وقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرا م کے منصوبوں کی پیش رفت سے متعلق جائزہ لینے کیلئے مہینے میں دو بار اجلاس منعقد کئے جائیں

منگل 23 دسمبر 2014 20:21

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم، مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ کالجز کی تعمیر کے لئے سائٹس کا انتخاب عوام و علاقہ کے مفاد کے عین مطابق کیا جائے، ترقیاتی منصوبوں کی بر وقت تکمیل یقینی بنانے کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرا م کے منصوبوں کی پیش رفت سے متعلق جائزہ لینے کے لئے مہینے میں دو بار اجلاس منعقد کئے جائیں۔

یہ ہدایت انہوں نے منگل کے روز پشاور میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ وزیر موصوف نے اس موقع پربعض ترقیاتی منصوبوں میں سست روی کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری اعلیٰ تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ کمیونیکشن اینڈ ورکس کے ساتھ مشاورت کے بعد جاری منصوبوں کو جلد از جلد پایہ تکمیل کوپہنچائیں۔

(جاری ہے)

مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ بہترین سروس کی فراہمی کیلئے ایمانداری اور لگن کے ساتھ فرائض کی ادائیگی یقینی بنانا ہو گی۔

تاکہ عوام کا سرکاری اداروں پر اعتماد بحال ہو سکے۔ دفتروں میں محض بیٹھے رہنے سے وقت کے ضیائع کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کے کالجز میں ہنگامی طور پر مانیٹرنگ کا نظام نافذ کیا جارہا ہے اور اس مقصد کے لئے مانیٹرز کا انتخاب جلد عمل میں لایا جائے گا۔ مذکورہ نظام کے قیام سے کالجز کی مجموعی کارکردگی، حاضری اور وہاں وسائل کی کمی سے متعلق معلومات کے حصول میں مدد ملے گی۔

وزیر اطلاعات کو اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک محکمہ اعلیٰ تعلیم کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 79فیصد حصہ استعمال کیا جا چکا ہے جس میں سے52منصوبوں میں سے 24 سکیموں پر کام جاری ہے جبکہ 28نئی سکیموں پر بھی کام شروع کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر کالجز کی سائٹس سمیت مختلف مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں سیکر ٹری اعلیٰ تعلیم محمد علی شہزاد، چیف پلاننگ آفیسر رضا شاہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں سانحہ پشاور کے ضمن میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے کالجز کی سیکیورٹی کو مربوط بنانے کیلئے مختلف اقدامات پر بھی غور و بحث کی گئی۔

متعلقہ عنوان :