پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان غالب ،رواں ہفتے کے دوران بھی مقامی کاٹن مارکیٹس میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان برقرار رہنے کا امکان

منگل 23 دسمبر 2014 19:48

کراچی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) بین الاقوامی سطح پرابتدائی تخمینوں کی نسبت کپاس کی پیداوار کم ہونے کی اطلاعات کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان غالب رہا جس سے توقع ہے کہ رواں ہفتے کے دوران بھی مقامی کاٹن مارکیٹس میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان برقرار رہے گا۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کو بتایا کہ دنیا بھر میں کپاس پیدا کرنے والے سب سے بڑے ملک چین میں رواں سال کپاس کی پیداوار پہلے تخمینوں کے مقابلے میں 2.20فیصد کم رہنے بارے رپورٹس جاری کی گئی ہیں جس سے توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر چین نے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے دوسرے ممالک سے روئی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تو اس سے دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آسکتا ہے جبکہ معلوم ہوا ہے کہ چین کی امریکا سے کاٹن امپورٹس میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور رواں ہفتے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق چین نے 11دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکا سے 68ہزار بیلز روئی درآمد کی ہے جو کہ پہلے کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 14 سے 18 جنوری تک جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقد ہونے والے ٹیکسٹائل فیئر ”ہیم ٹیکس “ میں پاکستان سے اس سال ریکارڈ 218 ٹیکسٹائل ملز شرکت کر رہی ہیں اور توقع ہے کہ اس میلے سے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کو بڑے پیمانے پر سوتی دھاگے اور کپڑے کے برآمدی آرڈرز مل سکتے ہیں جس سے پاکستان میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں مزید تیزی کا رجحان بھی سامنے آ سکتا ہے تاہم پاکستان میں جاری توانائی کے بحران کے باعث یہ برآمدی آرڈرز متاثر بھی ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جرمنی میں ہونے والے اس ٹیکسٹائل فیئر میں تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک پاکستان پولین بھی سجایا جا رہا ہے اور اس ٹیکسٹائل فیئر میں حصہ لینے والے 70 سے زائد ممالک نے پاکستان چوتھا بڑا ملک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.75 سینٹ فی پاوٴنڈ اضافے کے ساتھ 69.35 سینٹ فی پاوٴنڈ، مارچ ڈلیوری روئی کے سودے 0.35 سینٹ فی پاوٴنڈ اضافے کے ساتھ 60.89 سینٹ فی پاوٴنڈ تک پہنچ گئے جبکہ بھارت میں روئی کی قیمتیں 289 روپے فی کینڈی کمی کے ساتھ 33ہزار 37 روپے فی کینڈی، چین میں روئی کی قیمتیں 360یو آن فی ٹن کمی کے بعد 12 ہزار 770 یو آن فی ٹن تک گر گئیں جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 100 روپے فی من اضافے کے بعد 4 ہزار 750 روپے فی من تک پہنچ گئے۔

نہوں نے مزید بتایا کہ 19دسمبر کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی اجلاس میں آئل کیک پر عائد پانچ فیصد جی ایس ٹی واپس لینے کے بارے میں فیصلہ ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا جس سے ملک بھر کے کاٹن جنرز اور آئل ملز مالکان میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے یاد رہے کہ پی سی جی اے کے چیئرمین کی جانب سے قبل ازیں کاٹن جنرز کو خوشخبری سنائی گئی تھی کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ہونے والے اس اجلاس میں مذکورہ جی ایس ٹی واپس لے لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :