صوبے میں انٹی گریٹڈ فیسیلیٹیشن سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔امتیاز شاہد

منگل 23 دسمبر 2014 18:34

پشاور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی اُمور امتیاز شاہد قریشی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت انصاف تک رسائی کو آسان بنانے کے لئے صوبے کے اضلاع میں جوڈیشل کمپلیکس کے ساتھ انٹی گریٹڈ فیسیلیٹیشن سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس سے عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم ہونے کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی پیروی ممکن ہو سکے گا۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے پشاور میں ہیومن رائٹس کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں سیکرٹری قانون محمد عارفین ، ڈائریکٹر جنرل ہیومن رائٹس مختیار احمد ،ڈپٹی کمشنر پشاور ظہیر الاسلام ، چیف انجینئر آئی این ایل سید شاہ حسین کے علاوہ دیگر اضلاع کے متعلقہ اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں گورنمنٹ پلیڈراور پراسیکیوٹر کے لئے اسٹیبلشمنٹ آف ڈائریکٹیوریٹ آف ہیومن رائٹس انٹی گریٹڈ فیسیلیٹیشن سنٹرز کے علیحدہ علیحدہ دفاتر کے قیام کے حوالے سے تمام اُمور پر تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

صوبائی وزیر قانون نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی این ایل کے ساتھ معاہدہ کرکے صوبے کے دیگر اضلاع میں انٹی گریٹڈ فیسلٹیشن سنٹرز تعمیر کرنے کے لئے 50ملین روپے مختص کئے ہیں حکومت اس مقصد کے لئے جگہ فراہم کرے گی جبکہ تعمیر کے کام کے لئے آئی این ایل 425ملین روپے فراہم کرے گا۔ وزیر موصوف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ مذکورہ سنٹرز کو ڈسٹرکٹ کورٹس کے نزدیگ جگہ کا تعین کریں تاکہ گورنمنٹ پلیڈز کو مقدمات کی پیروی میں آسانی ہو ۔ اُنہوں نے کہاکہ دور افتادہ اضلاع دیر ،چترال ،کوہستان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے