پی پی ایل کے گیس پروسسیسنگ پلانٹ کی مرمت کا کام مکمل ہونے کے بعد کل رات سے گیس کا پریشر بحال ہونے کا امکان

منگل 23 دسمبر 2014 17:53

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) سوئی کے مقام پر پاکستا ن پٹرولیم لمیٹڈ کے گیس پروسسیسنگ پلانٹ کی مرمت کا کام مکمل ہونے کے بعد کل بدھ رات سے گیس کا پریشر بحال ہونے کا امکان ہے ،شدید سردی میں گیس کی بندش اور کم پریشر کیوجہ سے گزشتہ روز بھی گھروں کے چولہے نہ جل سکے جسکے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، جبکہ مینیجنگ ڈائریکٹر سوئی نادر ن گیس پائپ لائنز عارف حمید نے کہا ہے کہ سوئی میں گیس پروسسیسنگ پلانٹ سوئی ناردرن کی نہیں بلکہ پی پی ایل کی ملکیت ہے ،صارفین کو درپیش مشکلات کے ازالے کے لئے ایس این جی پی ایل کی ٹیمیں بھی اپنی مدد فراہم کر رہی ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق پروسسیسنگ پلانٹ میں ہفتہ کے روز آتشزدگی سے بوائلر اور 16انچ قطر کی گیس پائپ لائن بحال نہ ہونے کی وجہ سے لاہور سمیت پنجاب کے شہری گزشتہ روز بھی شدید مشکلات سے دوچار رہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پی پی ایل ، سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کی مشترکہ ٹیمیں گیس بحالی کا کام کر رہی ہیں ۔شارٹ فال بڑھنے کی وجہ سے گھریلو صارفین کو کو صبح پانچ سے نو اور شام کو بھی پانچ سے نو بجے گیس فراہم کی جا رہی ہے تاہم ان اوقات کار میں بھی پریشر نہ ہونے کی وجہ سے کھانا پکانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں ۔

بعض مقامات پر گیس بندش کی شکایات بھی برقرار ہیں ۔ گزشتہ روزبھی لاہور سمیت پنجاب کے مختلف مقامات پر مظاہرے کئے گئے ۔ایم ڈی سوئی گیس نادرن گیس پائپ لائنز عارف حمید نے گزشتہ روز میڈیا کو بتایا کہ سو ئی میں گیس پروسسیسنگ ہماری نہیں پی پی ایل کی ملکیت ہے ہم تو اس کی جلد از جلد بحالی میں بھرپور مدد کر رہے ہیں ۔پیر اور منگل کی درمیان شب دو مرتبہ اس پروسسیسنگ پلانٹ کو چلانے کی کوشش کی گئی مگر کچھ دیر بعد یہ ٹرپ کر گیا اور اس کے9میں سے صرف 2بوائلر چل سکے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پلانٹ کو پورے پریشر سے چلانے میں24گھنٹے اور سوئی سے پنجاب گیس پہنچنے میں مزید 8گھنٹے درکار ہیں جبکہ امید ہے کہ آج بدھ کی رات تک اس پلانٹ کا پریشر بحال ہونے سے گھریلو صارفین اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو ریلیف مل سکے گا۔ایم ڈی سوئی ناردرن عارف حمید نے بتایا کہ سوئی ناردرن موجودہ13ریجنل دفاتر کے علاوہ مزید12علاقائی دفاتر قائم کرنے جا رہی ہے جس کی منظوری اوگرا سے لی جائیگی۔

انہوں نے بتایا کہ مارچ2015تک 400ملین کیوبک فٹ ایل این جی سسٹم میں آ جائیگی جس میں سے250ملین کیوبک فٹ پنجاب کو ملے گی جو پاور سیکٹر اور دیگر سیکٹرز کو فراہم کی جائیگی۔اس وقت سوئی ناردرن کے گردشی قرضے34ارب اور جی آئی ڈی سی(گیس انفرا سٹرکچر ڈولپمنٹ سیس) کی مد میں42ارب روپے واجب الادا ہیں۔انہوں نے بتایاکہ حکومت گوادر سے نواب شاہ تک42انچ قطر کی نئی پائپ لائن تعمیر کرانے کی تیاری کر رہی ہے جس کے ذریعے فی الحال ایل این جی نواب شاہ تک لا کر دوسری گیس میں مکس کی جائیگی ،بعد ازاں اس پائپ لائن کو پاک ایران گیس پائپ لائن کے لئے استعمال کیا جا سکے گا۔

عارف حمید نے بتایا کہ تاپی گیس پراجیکٹ پر مذاکرات کا اگلا دور آئندہ برس فروری میں پاکستان میں ہو گا، بدین اور زرغون میں170ملین کیوبک فٹ کے نئے گیس ذخائر ملے ہیں،ایل این جی کا پہلا ٹرمینل فروری2015میں مکمل کر لیا جائیگا جہاں سے ابتدا میں400اور اکتوبر تک600ملین کیوبک فٹ ایل این جی ملنا شروع ہو جائیگی،اگلے تین برسوں میں تین سے چار ایل این جی ٹرمینل مکمل کر لئے جائینگے جہاں سے مجموعی طور پر1600ملین کیوبک فٹ ایل این جی روزانہ کی بنیاد پر میسر آسکے گی ۔

سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں میڈیا ارکان کیلئے میڈیا سیکشن کی طرف سے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس سے ایم ڈی سوئی گیس نے خطاب کیا ۔قبل ازیں جی ایم لاہور محمود ضیاء نے لاہور ریجن کی صورتحال پر صحافیوں کو تفصیلی بریفنگ دی ۔چیف آفیسر ایس این جی پی ایل آئی وقاص احمد نے انسٹیٹیوٹ میں کرائے جانے والے کورسز پرشرکاء کو بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :