کرم تنگی ڈیم کی تکمیل سے صوبے ،جنوبی اضلاع میں معاشی اور زرعی انقلاب آئیگا،سردارمہتاب

منگل 23 دسمبر 2014 17:50

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان نے کہاہے کہ کرم تنگی ڈیم کی تکمیل سے نہ صرف قبائلی علاقہ جات میں ترقی کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا اورمعاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گابلکہ صوبے کے جنوبی اضلاع میں بھی معاشی اور زرعی انقلاب آئیگا۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا سمیت پورے ملک میں امن وامان اور آئی ڈی پیز کی بحالی، معاشی بدحالی اور بجلی کے بحران کا خاتمہ وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف اوروفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہاکہ فاٹاکے دور دراز علاقوں میں چھوٹے اور بڑے پیمانے کے ڈیموں جن میں کرم تنگی ڈیم شمالی وزیرستان ایجنسی، منڈا ڈیم مہمند ایجنسی ، باڑہ ڈیم خیبرایجنسی کی بروقت منصوبہ بندی اور تکمیل کیلئے تمام تر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس سے خطے میں معاشی خوشحالی کانیا دور شروع ہوگا۔

(جاری ہے)

گورنرنے متعلقہ حکام کو سختی سے تاکیدکی کہ کام کی رفتار کو تیز تر کیاجائے اور کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائیگی۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کے روز گورنرہاؤس پشاورمیں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سلیم سیف اللہ ، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر ڈاکٹرفخرعالم، سیکرٹری پی اینڈڈی فاٹا،کمشنربنوں سیدمحسن شاہ، بریگیڈئرشہبازبٹ کمانڈر 493 انجینئرگروپ ، پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان ایجنسی امتیاز حسین شاہ، ڈی جی پراجیکٹ فاٹا عزیز احمد اور دیگرمتعلقہ حکام نے شرکت کی۔

جبکہ چیئرمین واپڈا ظفرمحمودکی سربراہی میں واپڈا حکام نے اجلاس کے شرکاء کو منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں کرم تنگی ڈیم سمیت منڈا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے بھی اجلاس کو بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں گورنرنے کہاکہ ملک کی تعمیروترقی، معاشی اورزرعی انقلاب کیلئے چھوٹے اوربڑے درجے کے ڈیموں کی تکمیل ناگزیرہے ۔

انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان کے پسماندہ اور دوردراز علاقوں میں کرم تنگی ڈیم کی بروقت تکمیل سے جہاں زرعی انقلاب آئیگا وہاں پر خطے کے عوام معاشی طور پر خوشحال ہوں گے اور روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ گورنرنے واپڈا اور متعلقہ حکام کو کرم تنگی ڈیم کی بروقت تکمیل کیلئے جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ گورنرنے کہاکہ کرم تنگی ڈیم سمیت منڈاڈیم ہمہ جہتی خوبیوں کاحامل منصوبہ ہے اس سے نہ صرف بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ آبپاشی نظام کی بہتری سے فاٹا کے دور دراز علاقوں اور جنوبی اضلاع کی بنجرزمینوں کو بھی سیراب کیاجاسکے گاجبکہ اس خطے کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ بنایاجاسکے گا۔

انہوں نے پولیٹیکل انتظامیہ اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کرم تنگی ڈیم کی تکمیل کے پہلے مرحلے میں اراضی کے حصول کے معاملات 31 جنوری 2015 تک نمٹائے جائیں اور منصوبے پرکام کے آغاز کیلئے 15 جنوری تک ٹینڈر طلب کئے جائیں تاکہ علاقے کی ترقی و خوشحالی کے حصول کیلئے اس ہمہ جہتی اور اہم منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :