محکمہ پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پاور اسٹیشن کٹھائی لنگڑی لولی حالت میں چلنے لگا

منگل 23 دسمبر 2014 17:23

چناری( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) محکمہ پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پاور اسٹیشن کٹھائی لنگڑی لولی حالت میں چلنے لگا دو یونٹ کئی دنوں سے بند ،بریکر جل چکے مشینری زنگ آلود ہو کر ناکارہ ہو چکی پانی وافر مقدار میں موجود ریذیڈنٹ انجینئر پاور اسٹیشن کٹھائی کبھی لائن فالٹ اور کبھی پانی کمی کا بہانہ کر کے کام چلاؤ پالیسی پر گامزن چار یونین کونسل کے عوام کو زہنی ازیت میں مبتلا کر کے رکھ دیا منیجنگ ڈائریکٹر پاور اسٹیشن کٹھائی سے مکمل لا تعلق کروڑوں روپے کا منصوبہ تباہی کے دہانے پر پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی عوام علاقہ کا شدید احتجاج وزیر اعظم آزاد کشمیر ہائیڈل جنریشن کے پراجیکٹوں کو فعال بنانے میں اپنا کردار اداء کریں تفصیلات کے مطابق محکمہ پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے آفیسران نے زبانی جمع خرچ کی عادت بنا لی بالا حکام کو سب اچھا کی رپورٹ جبکہ آن گراؤنڈپاور ہاؤسز کی انتہائی خراب حالت ہے3.2 میگا واٹ پاور اسٹیشن کٹھائی جو آزاد کشمیر کے تمام پاور ہاؤسز میں کامیاب اور سب سے زیادہ ریونیو دینے والا پراجیکٹ تھا کی انتہائی نا گفتہ بے حالت سے عوام پریشان کروڑوں روپے کی مشینری منٹینس نہ ہونے اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے زنگ آلود ہو کر دن بدن ناکارہ ہو رہی ہے بجلی کا شاٹ فال خطرناک حد تک بڑھ گیا گذشتہ روز پریس کلب چناری کے صحافیوں نے جب پاور اسٹیشن کٹھائی کا معائینہ کیا تو یہ دیکھنے میں آیاکہ ایک بریکر جو کئی دنوں سے جلا ہوا ہے کی مرمتی نہ کی گئی جبکہ دو یونٹ جن میں یونٹ نمبر3 جس کے بکٹ ٹوٹ چکے ہیں بند پڑی ہے جبکہ یونٹ نمبر ایک بھی خراب صحت کی وجہ سے بند ہے دو یونٹ جو چل رہے ہیں ان سے بھی بار بار ٹرپنگ معمول بن گیا ہے جس سے جہاں عام آدمی پریشان ہے وہاں کاروباری حضرات کا بھی بھاری نقصان ہو رہا ہے جبکہ قومی خزانے کو جو نقصان پہنچ رہا ہے وہ عام بات ہے جس کی نہ تو حکومت کو پروا ہے اور نہ ہی محکمہ پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے آفیسران کو ہے بھاری تنخوائیں لینے والے آفیسران پاور اسٹیشن کٹھائی کی بہتری اور اس کی اور ہالنگ سے مکمل قاصر جس سے کروڑوں روپے کا یہ پراجیکٹ نکمے آفیسران کی غفلت اور لاپروائی کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے متعدد بار بالا حکام کی توجہ دلائی گئی مگر کسی کے کان پر کوئی جوں تک نہ رینگی ریذیڈنٹ انجینئر کبھی پانی کم ہونے اور کبھی لائینوں میں فالٹ بتا کر جان چھڑانے میں مصروف ہیں عوام علاقہ کی جانب سے وزیر اعظم ، سینئر وزیر اور منیجنگ ڈائیریکٹر سے اپیل کی ہے کہ پاور اسٹیشن کٹھائی پر ٹیکنیکل آفیسر سے مکمل چیکنگ کرواتے ہوئے مشینری کو مکمل کیا جائے اور جملہ مشینری کی منٹینس کرواتے ہوئے پاور ہاؤس کو فعال بنایا جائے تاکہ عوام کو بجلی کے بحران سے نجات مل سکے اور پاور ہاوئس پر موجود ریذیڈنٹ انجینئر اور ورکچارج ایس ڈی او کو فوری تبدیل کرتے ہوئے زمہ دار آفیسر کو تعینات کیا جائے جو پاور ہاؤس کی بہتری میں کام کر سکے