وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے تدریسی و غیر تدریسی اسٹاف نے جامعہ اردو کی سینیٹ کے اجلاس کو غیر قانونی قرار دے دیا

منگل 23 دسمبر 2014 17:02

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے تدریسی و غیر تدریسی اسٹاف نے جامعہ اردو کی سینیٹ کے حالیہ اجلاس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ اسلام آباد کیمپس کے ترجمان کے مطابق انجمن اساتذہ جامعہ اردو کے تحت جامعہ کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کا ایک ہنگامی اورمذمتی اجلاس منعقد ہوا جس میں انجمن اساتذہ کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی گئی جو متفقہ طور پر منظور کی گئی،مذکورہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جامعہ کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ اپنے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور یونیورسٹی کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے والے عناصر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جامعہ اردو اسلام آباد کیمپس کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق میمن نے کہا کہ اساتذہ اور غیر تدریسی عمال کسی بھی غیر قانونی عمل کی حمایت نہیں کرینگے ۔انھوں نے کہا کہ جامعہ کی سینیٹ کا اجلاس بلانے کا اختیار صرف وائس چانسلر کو حاصل ہے لیکن حالیہ اجلاس کس نے بلایا ہے اس بارے میں انتظامیہ کو لاعلم رکھا گیا ہے جس سے اس اجلاس کی قانونی حیثیت سوالیہ نشان ہے۔

انجمن اساتذہ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر نذیر احمد ناز نے کہا کہ وائس چانسلر کی اجازت کے بغیر سینیٹ کے اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں اور یہ اجلاس یونیورسٹی کے مروجہ قوائد و ضوابط کے بر عکس ہے ،اساتذہ ایسے اقدام کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اردو یونیورسٹی کی سینیٹ اور سینڈیکیٹ میں اسلام آباد کیمپس کی نمائندگی نہیں ہے لہذا ہم حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اردو یونیورسٹی کی سینیٹ اور سینڈیکیٹ میں اسلام آباد کیمپس کی نمائندگی کو بھی یقینی بنائے بصورت دیگر اردو یونیورسٹی کی سینیٹ اور سینڈیکیٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :