سندھ ہائیکورٹ نے گاوٴں اللہ رکھیو کو مسمار کرنے سے متعلق دائر درخواست پر حکومت سندھ کو احکامات پر عملدرآمد کرنے کا آخری موقع دے دیا

منگل 23 دسمبر 2014 16:55

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے گڈاپ ٹاوٴن میں گاوٴں اللہ رکھیو کو مسمار کرنے سے متعلق دائر درخواست پر حکومت سندھ اور دیگر فریقین کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنے کے لیے آخری موقع فراہم کرتے ہوئے آئی جی سندھ ،ڈی جی رینجرز ،اینٹی انکروچمنٹ سیل اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

کیس کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر اورجسٹس شاہنواز طارق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔عدالت نے فریقین کو آخری مہلت دیتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے 3ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔درخواست گذار رضا محمد سمیت گڈاپ ٹاوٴن کے رہائشیوں نے موقف اختیار تھا کہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے 14اکتوبر 2010کو بغیر نوٹس دیئے گاوٴں اللہ رکھیو کو مسمار کرنا شروع کردیا تھا ۔

(جاری ہے)

سیپرا میں گاوٴں کو مسمار کرنے کے حوالے سے اپیل دائر کررکھی ہے لیکن اس کے باوجود عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ۔عدالت نے قرار دیا کہ 13فروری 2014کو متعلقہ اداروں کو حکم دیا تھا کہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے ،جس پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا گیا ۔آئندہ سماعت تک احکامات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو فریقین کے خلاف کارروائی کرکے احکامات جاری کیے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :