قصر ناز کی سیکورٹی کے لئے ایک ہفتے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب اور گارڈزتعینات کئے جائیں،حاجی اکرم انصاری

منگل 23 دسمبر 2014 16:54

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے چیئر مین جاجی اکرم انصاری نے کہا ہے کہ ملک میں موجود ہ سیکورٹی صورتحال کی پیش نظر قصر ناز کی سیکورٹی کے لئے ایک ہفتے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب اور گارڈزتعینات کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کراچی میں پی ڈبلیو ڈی کے آفس میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر کمیٹی کے ممبران رجب علی خان بلوچ، صاحبزادہ فیض الحسن، غلام محمد لالی، ناصر اقبال بوال، طاہرہ اورنگزیب ، وفاقی سیکرٹری ہاوسنگ اینڈ ورکس شاہ رخ ارباب، ڈی جی عطا الحق اختر، جوائنٹ سیکرٹری افضال، چیف انجینئر سریش مل اور دیگر بھی موجود تھے۔ جاجی اکرم نے کہا کے ملک میں امن وامان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے قصر ناز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں۔

(جاری ہے)

6 گارڈز تعینات کئے جائیں۔ اس کے ساتھ گیٹ بند رکھے جائے اور شناخت کے بعد اندر داخل ہونے دیاجائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کراچی میں سرکاری فلیٹوں پر قبضے کے مسئلے کو آئندہ اجلاس میں زیر بحث لایا جائیگا۔ حاجی اکرم نے کہا کے نوا ب شاہ میں وفاقی حکومت کے جانب سے گیسٹ ہاوس بنایا گیا ہے لیکن وہاں قومی اسمبلی کے ارکان اور دیگر وفاقی محکموں کے افسران کم جاتے ہیں اس لیے سرکار اسے اپنے کسی دوسرے مقصد کے لئے استعمال کرے وہاں ووکیشنل سینٹر یا اسپتال بناکر اسے عوام کے لیے مفید بنایا جائے۔

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی تمام اسکمیو ں جن پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل ہوچکا ہے۔ اس کی ایک لسٹ بھی کمیٹی کا ارکان کو مہیا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی کا جو بھی اسٹاف سپریم کورٹ یا نیب کے پاس ہے۔ اسے ساتھ یوم کے نوٹس دیئے جائیں کہ وہ اپنے محکمے میں حاضر ہوں اور اس کے بعد بھی اگر حاضر نہیں ہوتے تو ان کی تنخواہ بند کردی جائے۔

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری ہاوسنگ اینڈ ورکس نے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ قصر ناز کی تارئین و آرئش کا کام کیاجا رہا ہے۔ کراچی میں ساوتھ زون میں پی ڈبلیو ڈی کے 1388 ملازمین کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کے کراچی میں وفاقی حکومت کے 8478 رہائشی یونٹ ہیں۔انہوں نے بتایا کی نواب شاہ ریسٹ ہاوس کے ایک سوٹ پر ڈی آئی جی نے قبضہ کیا ہوا ہے اور روز 3500 روپے کرائے بھی ادا نہیں کر رہاہے۔ جس کے خلاف کارروائی کے لیے آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کو خط بھیجیں گے۔ اس پر اسٹینڈنگ کمیٹی نے ڈی آئی جی سے قبضہ چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔ اجلاس کے ارکان اسٹینڈنگ کو گارڈن ہوٹل کا دورہ بھی کرایا ۔