آزاد کشمیر کے 50 جید مفتیان ، علمائے کرام کی سانحہ پشاور کی مذمت

منگل 23 دسمبر 2014 15:57

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) آزاد کشمیر کے 50جیدمفتیان عظام اور علمائے کرام نے سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ دہشت گردی کی آڑ میں مساجد اور مدارس کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ماہ ربیع الاول میں ریاست بھر میں سیرت کانفرنس کا انعقاد ،ربیع الاول کو ماہ امن کے طور پر منانے،سواداعظم اہلسنت و الجماعت کے انتخابات 25جنوری 2015ءء کو کرانے کا اعلان۔

تفصیلات کے مطابق سواداعظم اہلسنت و الجماعت کا اہم اجلاس دارالحکومت کی مرکزی قدیمی دینی درسگاہ جامعہ اشاعت القرآن میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت سرپرست اعلیٰ اور شیخ التفسیر حضرت مولانا محمد الیاس خان آف چناری نے کی۔ میزبانی اور تلاوت کلام پاک کا شرف سرپرست سواداعظم ، بزرگ عالم دین مولانا قاری عبدالمالک توحیدی نے حاصل کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سواداعظم کے امیر مفتی محمود الحسن شاہ مسعودی نے کہا کہ سواداعظم کا منشور سنتوں کو عام کرنا اور بدعات و خرافات اور رسومات کا قلع قمع کرنا ہے۔

علماء اسی پیغام کو عام کر رہے ہیں اور مزید اس کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرز کا کام جسمانی علاج کرنا ہے اور علماء کا کام روحانی علاج کے ساتھ ساتھ دل و دماغ کی صفائی ہے۔ جبکہ ظاہری صفائی کا کام مخصوص عملے کے سپرد ہے۔ علماء اپنے اسی مشن پر امن کی رہنمائی کریں۔شیخ التفسیر نے خطاب میں کہا کہ علما کو اس وقت جتنے اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے ماضی میں اتنی نہ تھی۔

سنتوں کا احیاء اور رسومات کا توڑ نبی کریم ﷺ کی سنت ہے۔ مولانا قاری عبدالمالک نے کہا کہ سانحہ پشاور کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مگر اسکی آڑ میں کسی مدرسے اور مسجد کو جلانے یا گرانے کی بات سنگین جرم ہے۔ مساجد شعائر اسلام ہیں۔مفتیان کرام نے کہا کہ شعائر اسلام کو گرانے اور جلانے والے ادارے اسلام سے خارج ہیں۔اور دہشت گردی کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

اگر اسی آڑ میں میں کسی دینی مدرسے کے خلاف کوئی مہم جوئی کی گئی تو علماء اس کی شدید مزاحمت کرینگے۔اجلاس میں مولانا قاری محمد افضل،مولانا لطف الرحمن،مولانا یونس شاکر،مولانا عتیق الرحمن دانش،مفتی شفیق میر، مولانا عبدالماجد خان،مولانا منظور الحسن، مولانا انوار الحق قاسمی،مفتی عبدالرشید باغ،مولانا رشید احمد،مولانا قاضی ابو طیب،مولانا قاری محمد رفیق ربانی،مولانا عبدالباری،مفتی محمود،مفتی واجد علی،مولانا قاری عبدالقیوم فاروقی،مولانا اخلاق احمد،قاری حزب الحق،مولانا طیب منظور،مفتی عطاء اللہ علوی،مولانا ندوی،مولانا منظور احمد،قاری عبدالباسط،قاری محمد آصف،قاری ظہیر احمد،مولانا گل احمد،مولانا اشرف،مولانا احمد عبدالمالک،ابو سعد الحنفی سمیت دیگر اہلسنت و الجماعت کے کارکنان، علمائے کرام اور مفتیان کرام نے بھرپور شرکت کی۔

اور اعلامیہ پر پچاس سے زائد مفتیان عظام اور علمائے کرام نے دستحط کیئے۔ اجلاس میں سانحہ پشاور اور دیگر شہدائے امت کیلئے دعائے مغفرت و بلندی درجات کی گئی اور لواحقین کے صبر و جمیل کیلئے بھی دعا کی گئی۔ اجلاس میں قرار داد کے ذریعے سانحہ پشاور کی مذمت کی گئی اور حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر کی جملہ مساجد اور مدارس دینیہ ، علمائے کرام کے تحفظ کیلئے معقول انتظام کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :