پیپلز پارٹی کا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا یوم شہادت پشاور کے شہداء کے نام کرنے کا فیصلہ ،

ہر ضلع کی سطح پر پارٹی کے عہدیداران قرآن خوانی، دعا اور شمعیں روشن کر کے اپنے غم کا اظہار کریں گے دہشتگردی کی پالیسی میں کسی قسم کا ابہام نہیں ہونا چاہیے ‘ منظور وٹو کی پنجاب ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 22 دسمبر 2014 22:38

پیپلز پارٹی کا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا یوم شہادت پشاور کے شہداء ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) پنجاب ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹوکی زیر صدارت ہوا ۔ جس میں ندیم افضل چن، ایڈوائزر ٹو کوچےئرمین، تنویر اشرف کائرہ، سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی ،ڈویثرنل کوآرڈینیٹرز، ضلعی صدور اور لاہور کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں اس دفعہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا یوم شہادت پشاور کے شہداء کے نام کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور عزم کیا گیا کہ دہشتگردوں اور دہشتگردی کے ناسور کو ختم کئے بغیر اب کوئی چارہ کار نہیں۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر ضلع کی سطح پر پارٹی کے عہدیداران قرآن خوانی، دعا اور شمعیں روشن کر کے اپنے غم کا اظہار کریں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایسی تقریبات 7 دنوں تک جاری رہیں گی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میاں منظور احمد وٹو نے میڈیاسے باتیں کرتے ہوئے کہا کیونکہ پیپلز پارٹی دہشتگردی کے ہاتھوں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے اور اس نے زیادہ شہادتیں دی ہیں اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کی برائی کو ختم کرنے کے لیے آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری جنگ جاری رکھی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی کی شہادتوں کے بھی وارث ہیں اور دہشتگردوں کے ہاتھوں ہونیوالی تمام شہادتوں کے بھی وارث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مائنڈ سیٹ کا مقابلہ کرنا ہے جو اب سول سوسائٹی میں سرائیت کر گیا ہے جو اپنے نظریات کو بندوق کے زور پر نافذ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی مائنڈ سیٹ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کیا تا کہ پاپولر لیڈرشپ کو ختم کیا جائے اور پھر ان کا مقابلہ کرنے والا کوئی نہ رہے۔

میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ چےئرمین بلاول بھٹو نے شروع دن سے ہی ان دہشتگردوں کو انہی کی زبان میں شکست دینے کی اہمیت پر زور دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اصولی موقف کی اب ملک کی تمام سیاسی پارٹیاں تائید کر رہی ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ تمام سیاسی قیادت اس برائی کو ختم کرنے کے لیے اب ایک پیج پر ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ دہشتگردی کی پالیسی میں کسی قسم کا ابہام نہیں ہونا چاہیے اور پولیٹیکل وِل کے ساتھ ان دہشتگردوں کا صفایا کیا جانا چاہیے۔

میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ وہ خیبر پختونخواہ اور دوسرے صوبوں سے بھی درخواست کریں گے کہ وہ محترمہ کا یوم شہادت پشاور کے سانحہ کو ساتھ ملا کر ضلعی سطح پر منائیں اور وہ اس ضمن میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے بات کریں گے۔ انہوں نے ندیم افضل چن کی بطور ایڈوائز ٹوکوچےئرمین تعیناتی پارٹی کے لیے نیک شگون قرار دیا اور کہا کہ اس سے پارٹی کے معاملات میں مرکز اور صوبوں کے درمیان بہت بہتری آئے گی۔

اجلاس میں جن عہدیداران نے شرکت کی ان میں ثمینہ خالد گھرکی، دیوان محی الدین، سہیل ملک، اورنگزیب برکی، تسنیم قریشی، غلام فرید کاٹھیا، خالد بٹ، ذاکر بنگش، اسد علی پاپا، چوہدری منظور، راجہ ریاض احمد، ڈاکٹر خیام، شمیم دیوان، پروین اشرف، زاہد ذوالفقار، محمد آصف خان، میاں عبدالوحید، افنان بٹ، میاں ایوب، عزیزالرحمن چن، رانا گل ناصر اور عمر خان شامل تھے۔