جی ایچ کیو حملے کا مرکزی مجرم ڈاکٹر عثمان سپاہی کا بیٹا ہے

جمعہ 19 دسمبر 2014 22:19

جی ایچ کیو حملے کا مرکزی مجرم ڈاکٹر عثمان سپاہی کا بیٹا ہے

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19دسمبر۔2014ء) جی ایچ کیو حملے کا مرکزی مجرم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کوئٹہ کے نواحی گاؤں مٹور کا رہائشی اور 7بلوچ رجمنٹ پاک فوج کے سپاہی نذیر احمد کا بیٹا ہے۔ اس کا خاندان منڈی بہاؤ الدین کا رہنے والا تھا جہاں سے 1995ء میں مٹور چلا گیااور وہاں رہائش اختیار کر ل۔ نذیر کی 2 بیٹیاں اور 3بیٹے ہیں۔ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کا تیسر نمبر ہے۔

عقیل نے میٹرک کے بعد راولپنڈی کے ایک کالج میں داخلہ لیا تا ہم ایسوسی ایٹ انجینئرنگ کا ڈپلومہ کلیئر نہ کر سکا۔ جس کے بعد اس نے آرمی میڈیکل کور میں نرسنگ کی جاب کر لی اور آرمی میڈیکل سینٹر ایبٹ آباد سے ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد سی ایم ایچ راولپنڈی میں تعینات ہو گیا۔ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان سی ایم ایچ میں 3سال ملازمت کرنے کے بعد اچانک غائب ہو گیا۔

(جاری ہے)

سابق صدر پرویز مشرف کے طیارے پر راولپنڈی میں ائیر کرافٹ گن کے ذریعے طیارے پر حملے اور 3مارچ 2009ء کو لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے واقعات کے بعد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کا نام پہلی بار ایک دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا۔ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان خود فرار ہو گیا تاہم اس کا ساتھی زبیر عرف نیک محمد گرفتار ہو گیا۔ اس کے دیگر ساتھیوں میں بستی کمانی چھوٹی زیریں ڈیرہ غازی خان کا سجاد، 171آر بی صفدر آباد ننکانہ کا اعجاز، جامعہ قاسمیہ خان بہاولپور کا قاری احسان الحق، سمیع الله اور عدنان شامل ہیں۔

عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کا ایک ساتھی عدیل ملائیشیا میں ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے ہی عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو کالعدم تنظیموں سے متعارف کرایا۔ ان کا ایک ساتھی گاؤں کی مسجد کا امام قاری شاہ فیروز بھی تھا۔ ان سب کا تعلق کالعدم تنظیم حرکت جہاد اسلامی سے تھا۔ قاری شاہ فیروز بٹ گرام کا رہنے والا تھا اور افغانستان میں ہلاک ہوا۔ عقیل کا والد نذیر آج بھی راولپنڈی میں ریٹائرڈ زندگی گزار رہا ہے اور اپنے بیٹے عقیل عرف ڈاکٹر عثمان سے قطع تعلقی کا دعوے دار ہے۔

متعلقہ عنوان :