طالبان نے سکول حملے کی عجیب منطق پیش کر دی

منگل 16 دسمبر 2014 21:51

طالبان نے سکول حملے کی عجیب منطق پیش کر دی

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16دسمبر۔2014ء) تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)نے سانحہ پشاور میں 132معصوم بچوں کو خون میں نہلا نے کی وحشیانہ منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے خلاف آپریشن کرنے والے پاکستانی فوجیوں کے بچوں کو مار کر بدلہ لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی نیوز ویب سائٹ”ڈیلی بیسٹ“پر شائع ہونے والی صحافی سمیع یوسف زئی کی رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے کمانڈر جہادیا روز یر نے انہیں بتایا کہ ان بچوں کو اس لئے نشانہ بنایا گیا کہ ان کے والدین امریکا کے ساتھ ملکر طالبان کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں اور یہ حملہ بچوں کیلئے بھی پیغام ہے کہ وہ اپنے والدین کو وزیرستان میں کاروائیاں کرنے سے روکیں ۔

ٹی ٹی پی کمانڈر کا کہنا تھا کہ ان بچوں کے والدین فوج میں افسران یا سپاہی ہیں اور چونکہ وہ وزیرستان پر گولہ باری کر رہے ہیں اس لئے ان بچوں پر حملہ کر کے بدلہ لیا گیا ہے۔ کمانڈر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی اپنی جگہ چھوڑ نے پر مجبور ضرور ہوئی ہے لیکن ابھی بھی اس پوزیشن میں ہے کہ جہاں چاہے حملہ کر سکتی ہے اور مزید یہ کہ ان کے پاس پاکستان میں حملوں کی ابھی طویل فہر ست موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :