تھرپارکر: غذائی قلت سے مزید چار بچے دم توڑ گئے، مجموعی تعداد 197 ہوگئی

منگل 16 دسمبر 2014 11:17

تھرپارکر: غذائی قلت سے مزید چار بچے دم توڑ گئے، مجموعی تعداد 197 ہوگئی

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16دسمبر 2014ء) تھر پارکر میں غذائی قلت سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رکا، آج بھی چار بچے دم توڑ گئے ، چھہتر روز میں ہلاکتوں کی تعداد ایک سو ستانوے ہوگئی۔ تھر کے معصوم بچے غذائی قلت کی وجہ سے موت کو مسلسل خراج ادا کر رہے ہیں ۔ بلکتے ، سسکتے بچوں کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ مٹھی اور ڈیپلو میں آج پھر چار ماؤں کی گود اجڑ گئی ۔

سادہ لوح مائیں کس کو حال دل سنائیں ۔ ہر روز ایک نیا ماتم اور سسکیاں سنائی دے رہی ہیں ۔ طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سے بیماروں کی زندگی پر موت کے سائے منڈلا رہے ہیں ۔ متاثرین کو امدادی اشیا ، پانی ، خوراک اور دواؤں کے حصول میں سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے دعوؤں کے باوجود تھرپارکر کے متاثرہ دیہات میں صحت کی ٹیمیں مقرر نہیں کی جا سکیں جس کے باعث مختلف امراض پھیل رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ سمیت ایک سو سات قیمتی گاڑیوں میں تھر جانے والا قافلہ بھی متاثرین کے دکھوں کا مداوا نہ کر سکا ۔ ایک طرف انتظامیہ بھوک سے بلکتے اور سسکتے افراد کو گندم ، علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہے تو دوسری جانب پوری شد و مد کے ساتھ موت ناچ رہی ہے لیکن حکومت اب بھی رپورٹ ، رپورٹ کا کھیل رچائے بیٹھی ہے۔

متعلقہ عنوان :