توانائی کے شعبے میں جاری زیرِ گردش قرضوں کا مسئلہ ایک بار پھر شدت اختیارکرگیا، زیرِ گردش قرضے 581 ارب 32کروڑ تک جا پہنچے ،

میجر ڈیفالٹرز میں حکومت سندھ اورآزاد کشمیر شامل ،تیسرا نمبر نجی شعبے کا ہے

پیر 15 دسمبر 2014 23:25

توانائی کے شعبے میں جاری زیرِ گردش قرضوں کا مسئلہ ایک بار پھر شدت اختیارکرگیا، ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15دسمبر۔2014ء) توانائی کے شعبے میں جاری زیرِ گردش قرضوں کا مسئلہ ایک بار پھر شدت اختیارکرگیا ہے، زیرِ گردش قرضے 581 ارب 32کروڑ تک جا پہنچے ہیں۔

(جاری ہے)

میجر ڈیفالٹرز میں حکومت سندھ اورآزاد کشمیر شامل ہیں، تیسرا نمبر نجی شعبے کا ہے ، اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں پاور سیکٹر کی وصولیوں کا حجم 357ارب 72کروڑ روپے رہا جب کہ اس عرصے میں 425 ارب 92 کروڑ روپے کی بلنگ کی گئی۔

نجی شعبے کے واجبات کا حجم 12فیصد اضافے کے ساتھ398 ارب 85 کروڑ روپے رہا، وفاقی حکومت اور ذیلی اداروں کے واجبات 8 ارب 75کروڑ ہیں ۔ حکومت سندھ اورآزاد کشمیر کے واجبات کا حجم بالترتیب 63 ارب 28 کروڑ اور44 ارب 18کروڑ روپے ہے ۔کے الیکٹرک کے ذمہ 28ارب روپے واجبات ہیں، پنجاب اور کے پی کے نے بالترتیب 4 ارب84کروڑ اور 20ارب 72کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، بلوچستان کے ذمہ واجبات کا حجم 7ارب 33 کروڑ روپے ہے ۔

متعلقہ عنوان :