قائمہ کمیٹی کے ارکان یکم جنوری 2015ء سے سرکاری خط و کتابت اردو میں کرنے کے بل پر متفق نہ ہو سکے، بل پر غور ملتوی کر دیا گیا

پیر 15 دسمبر 2014 23:05

قائمہ کمیٹی کے ارکان یکم جنوری 2015ء سے سرکاری خط و کتابت اردو میں کرنے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15دسمبر۔2014ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے ارکان یکم جنوری 2015ء سے سرکاری خط و کتابت اردو میں کرنے کے بل پر متفق نہ ہو سکے جس کے باعث بل پر غور ملتوی کر دیا گیا۔آئین نے آرٹیکل251 کے تحت یہ لازم ہے کہ اردو کو باقاعدہ سرکاری زبان قرار دیا جائے تاہم حکومت ابھی تک اس بارے کوئی فیصلہ نہیں کرسکی۔

(جاری ہے)

اس حوالہ سے جمعیت علماء اسلام ف کی رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر نے قومی اسمبلی میں ایک قانونی بل پیش کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اردو زبان کو یکم جنوری2015ء سے سرکاری سطح پر شروع کیا جائے اور انگریزی کی بجائے اردو کو سرکاری دفاتر اور سرکاری دستاویزات میں استعمال کیا جائے۔

اس حوالے سے یہ اہم قانونی بل پر مزید غور کیلئے اجلاس ایم این اے رانا شمیم کی سربراہی میں ہوا تاہم ممبران میں اتفاق رائے نہ ہونے پر بل پر بحث اگلے اجلاس تک ملتوی کردی گئی ۔