فیصل آباد واقعہ، تحریک انصاف نے ن لیگ اور رانا ثناءاللہ کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کردیئے

ہفتہ 13 دسمبر 2014 14:49

فیصل آباد واقعہ، تحریک انصاف نے ن لیگ اور رانا ثناءاللہ کے ملوث ہونے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13دسمبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف نے فیصل آباد واقعے میں مسلم لیگ ن اور سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کردیئے ہیں اور بتایاہے کہ فیصل آباد فائرنگ سے قبل سرکٹ ہاﺅس میں منصوبہ بنا جس کے تحت حالات خراب کیے گئے ۔تحریک انصاف نے ڈی سی اوفیصل آباد، پولیس ذمہ داران اور رانا ثناءاللہ کی گرفتاری کامطالبہ کردیا۔

تحریک انصاف کے رہنماﺅں نے پریس کانفرنس کے دوران کئی ویڈیو اور تصاویر چلائیں جن میں احتجاج کے دوران ویڈیو میں دکھائی دینے والے افراد کو رانا ثناءاللہ کے ساتھ کسی نہ کسی تقریب میں دکھایا گیا یا پھر اُن کی شناخت بتائی گئی جو مسلم لیگ ن کے مقامی عہدیدار یا سرگرم کارکن ہیں ۔ شیریں مزاری نے بتایاکہ فیصل آباد میں ن لیگ نے طے شدہ منصوبے کے تحت فائرنگ کی جس کے لیے سرکٹ ہاﺅس میں مقامی رہنماﺅں کی میٹنگ ہوئی اور منصوبہ بنایاگیا، رانا ثناءاللہ ٹی وی پر بیٹھے دھمکیاں دیتے ہیں ، لاشیں گراکر پھر سیاست کرتے ہیں ، راناثناءاللہ ملوث ہیں جو ملزم پکڑنے کی بجائے جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں ، جن لوگوں کی تصاویر واضح تھیں ، اُنہیں گرفتارکیاجائے ۔

(جاری ہے)

شیریں مزاری کاکہناتھاکہ ماڈل ٹاﺅن واقعے میں بھی راناثناءاللہ پر الزام لگا جس پر اُنہیں عہدے سے ہٹایاگیالیکن مقدمے کا کچھ نہیں بن سکا، ریمنڈ ڈیوس کیس میں بھی رانا ثناءاللہ کا نام آیا، جلدی میں ایسے لوگوں کے خلاف بھی دہشتگردی کامقدمہ بنا جو وفات پاچکے ہیں ۔ اُنہوں نے سوال کیے کہ فائرنگ کرنیوالے شخص پر پچاس لاکھ روپے انعام رکھاگیا، اب وہ شخص گرفتار ہے جس کاتعلق رانا ثناءاللہ سے ہے ، کیا وہ انعام راناثناءاللہ کو دیاگیایانہیں؟ویڈیو میں رانا ثناءاللہ کی پریس کانفرنس میں موجود تین افراد کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو فائرنگ کرنیوالے افراد کو ہدایات دے رہے تھے یا احتجاج کے دوران کسی نہ کسی مقام پر اُن لوگوں کے ساتھ دیکھے گئے تھے ۔