Live Updates

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کی جانب سے تحریک انصاف کی حمایت کے بعد لیاری کے اکثر علاقوں میں زبر دستی کاروبار بند کرا دیا گیا، رائفل گرنیڈ حملوں میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ خاتون اور تین بچے زخمی ہوگئے، فائرنگ کے واقعات میں بھی دو افراد زخمی ہوگئے

جمعہ 12 دسمبر 2014 22:30

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کی جانب سے تحریک انصاف کی حمایت ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12دسمبر۔2014ء) لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کے بعد لیاری کے اکثر علاقوں میں زبر دستی کاروبار بند کرا دیا گیا، رائفل گرنیڈ حملوں میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ خاتون اور تین بچے زخمی ہوگئے، فائرنگ کے واقعات میں بھی دو افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کراچی میں دیے جانے والے دھرنوں کی حمایت کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے ایک گروہ کے سرغنہ عزیر جان بلوچ نے اپنے گروہ کے زیر اثر علاقوں میں جمعہ کو شیٹر ڈاؤن رکھنے کی دھمکی دی تھی ، جبکہ جمعہ کو صبح سویرے چاکیواڑہ کے علاقے ٹینری روڈ کے قریب لیاری گینگ وار کے کارندوں نے رائفل گرنیڈ داغے، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق علاقے میں چار زور دار دھماکے سنے گئے تھے، دھماکوں کے نتیجے میں ایک نوجوان 18سالہ محمد جاوید ولد محمد اسلم زخمی ہوگیا، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رائفل گرنیڈ خالی پلاٹ میں داغے گئے تھے جس کے باعث جانی نقصان نہیں ہوا تھا، لیاری گینگ وار کے کارندوں نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے کے لئے یہ اقدام اٹھایا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم رائفل گرنیڈ کے حملوں کے بعد لیاری کے علاقے کلاکوٹ اور چاکیواڑہ میں جمعہ کو کاروبار بند رہا اور علاقے کی سڑکوں پر بھی سناٹا رہا، کلری کے علاقے نیازی چوک کے قریب سے گزرنے والی پاکستان تحریک انصاف کی ریلی کے شرکا کے قریب ایک بار پھر رائفل گرنیڈ سے حملہ کیا گیا، دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تاہم ریلی کے شرکا محفوظ رہے ۔

مذکورہ ریلی کے شرکا شاہراہ فیصل نرسری کے دھرنے میں شرکت کے لئے جا رہے تھے۔ بعد ازاں جمعہ کی شام کلاکوٹ کے علاقے لاسی پاڑہ گلی نمبر ایک میں ایک بار پھر دہشت گردوں نے ایوان داغا جو کہ زور دار دھماکے سے پھٹ گیا، دھماکے کے نتیجے میں چار بچے اور ایک خاتون زخمی ہوگئی، علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ایک بچہ 10سالہ مزمل ولد ابوبکر اسپتال پہنچنے سے قبل ہی چل بسا، اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسکی موت کی تصدیق کر دی جبکہ دیگر زخمیوں میں خاتون 32سالہ روشن زوجہ ساجد علی، 6سالہ معاز ولد اصغر بلوچ، 11سالہ فرہین دختر خدا بخش اور 12سالہ معزم ولد عبدالکریم شامل ہیں ، زخمیوں کو اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

قبل ازیں کلاکوٹ کے علاقے بکرا پیڑی کے قریب فائرنگ سے 30سالہ قادر بخش ولد محمد سلیم زخمی ہوا اور کلاکوٹ کے ہی علاقے بابا پٹ میں فائرنگ سے ایک خاتون 34سالہ زولیخاں زوجہ سلیم زخمی ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کی صبح لیاری گینگ وار کے مسلح کارندوں نے علاقے میں ہوائی فائرنگ کی تھی جسکے باعث علاقے میں جو کاروبار کھلا تھا وہ بند ہوگیا جبکہ دیر سے کھنے والی دکانیں اور بازار کھلے ہی نہیں۔

لیاری میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے ایس ایس پی شیراز نزیر کا کہنا تھا کہ جمعرات کی شب سے جمعہ کی دوپہر تک علاقے میں کشیدگی ضرور تھی لیکن کسی دستی بم یا ایوان داغے جانے کی اطلاع نہیں تھی، ہوائی فائرنگ کی اطلاعات ملی تھیں تاہم انکی بھی تصدیق نہیں ہوئی، بعد ازاں شام کے وقت کلاکوٹ میں گرنیڈ حملہ ہوا جس میں ایک بچہ جاں بحق ، تین بچے اور ایک خاتون زخمی ہوئی ہے۔

کلاکوٹ تھان کی حدود افشانی گلی نمبر 5میں مخالف گروپ کے کارندوں نے عذیر گروپ کے کارندے غلام عرف گلموک ولد بہالدین کے گھر کو آگ لگا دی پویس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا بعدازاں رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی ۔متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا حراست میں لے گئے افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات