قومی گرڈ لائن ٹرپ کرنے سے اسلام آباد ‘پنجاب میں تربیلا سے لاہور ،خیبر پختونخوا ہ اور فاٹا میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن ،

فنی خرابی پیدا ہوتے ہی این ٹی ڈی سی کے انجینئرز نے کام شروع کردیا ،پانچ گھنٹے بعد جزوی بحالی کا عمل شروع ہو گیا ،طویل بریک ڈاؤن ہونے سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ، فضائی اور ریلوے آپریشن بھی بری طرح متاثر ، متعدد پروازیں اور ٹرینیں اپنے شیڈول کے برعکس تاخیر کا شکار ہو گئیں، ،ہسپتالوں میں متعدد آپریشن ملتوی کر دئیے گئے ، نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کے بروقت اقدامات کے باعث سسٹم بڑی تباہی سے بچ گیا ،بصورت دیگر 2012کی طرح پورے ملک میں بجلی کی فراہمی بند ہوسکتی تھی‘ حکام

جمعہ 12 دسمبر 2014 21:43

قومی گرڈ لائن ٹرپ کرنے سے اسلام آباد ‘پنجاب میں تربیلا سے لاہور ،خیبر ..

اسلام آباد/لاہور/پشاور.ہری پور/گوجرانوالہ/خوشاب /جھنگ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12دسمبر۔2014ء ) ملک کے شمالی حصے میں بجلی کی ترسیل کرنے والی قومی گرڈ لائن ٹرپ کرنے سے تربیلا، منگلا اور غازی بروتھا پاور پلانٹس سے بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی جس سے اسلام آباد کے علاوہ پنجاب میں تربیلا سے لاہور جبکہ خیبر پختونخوا ہ اور فاٹا میں بجلی کا بریک ڈاؤن سے متعدد علاقے گھنٹوں بجلی سے محروم رہے ، قومی گرڈ لائن میں فنی خرابی پیدا ہوتے ہی این ٹی ڈی سی کے انجینئرز نے کام شروع کردیا اور پانچ گھنٹے بعد بجلی کی جزوی بحالی کا عمل شروع ہو گیا ، بجلی کا طویل بریک ڈاؤن ہونے سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ،فضائی اور ریلوے آپریشن بھی بری طرح متاثر ہوا ، متعدد پروازیں اور ٹرینیں اپنے شیڈول کے برعکس تاخیر کا شکار ہو گئیں ،ہسپتالوں میں متعدد آپریشن ملتوی کر دئیے گئے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز دوپہر ایک بجے کے بعد نیشنل ناردرن لائن میں 500کے وی لائن ٹرپ ہونے کے بعد بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی ،500کے وی لائن ٹرپ ہونے سے سسٹم فریکونسی گر گئی جسکے باعث تربیلا، منگلا اور غازی بروتھا میں بجلی بند ہونے سے راولپنڈی، اسلام آباد ،پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے مختلف علاقوں میں بجلی منقطع ہو گئی۔ ترجمان وزارت پانی وبجلی کے مطابق این ٹی ڈی سی کے انجینئرز کی کاوش کی بدولت چند گھنٹوں میں ٹرانسمیشن لائن جزوی طور پر بحال کرلی گئی جس کے باعث خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔

تربیلا پاور پاؤس سے کے چاریونٹ سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی تاہم پاور فریکوئنیس کو سنکرونائز کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ تمام پاورپلانٹس سے بجلی کی پیداوار اور ترسیل کا نظام شروع ہوسکے۔وزارت پانی وبجلی کے حکام کے مطابق گیارہ بجے تربیلا پاور ہاؤس میں فنی خرابی کے باعث غازی بروتھا سے بھی بجلی کی پیداوار بند ہوگئی جس کے نتیجے میں نادرن ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کر گئی۔

ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے کے باعث تین پاور پلانٹس کے علاوہ دیگر تمام پلانٹس بند ہونے سے بھی بجلی کی پیداوار بند ہوگئی۔ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے کے باعث 70فیصد خیبرپختونخواہ ،شمالی اور وسطی پنجاب کے علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔حکام کے مطابق نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کے بروقت اقدامات کے باعث سسٹم بڑی تباہی سے بچ گیا ،بصورت دیگر 2012کی طرح پورے ملک میں بجلی کی فراہمی بند ہوسکتی تھی۔

ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے کے باعث مردان، صوابی، نوشہرہ، ہری پور،اٹک ،لاہور،گوجرانوالہ،سیالکوٹ،گجرات، فیصل آباد،چکوال، جہلم سمیت متعدد علاقے بجلی سے مکمل طورپر محروم ہوگئے تھے تاہم بالائی خیبرپختونخواہ ، جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ بجلی کے بریک ڈان سے محفوظ رہے۔ذرائع کے مطابق طلب کے مقابلے میں بجلی کی پیدوار میں کمی کے باعث تربیلا پاور پاؤس سے بجلی کی پیداوار بند ہوئی۔

دن کے اوقات میں فرنس آئل پر چلنے والے پلانٹس سے کم سے کم بجلی پیداکی جارہی تھی جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ کا زیادہ تر انحصار تربیلا اور منگلاڈیم سے پیداہونیوالی بجلی پر کیا جا رہا تھا۔حکام کے مطابق نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کے بروقت اقدامات کے باعث سسٹم بڑی تباہی سے بچ گیا ،بصورت دیگر 2012کی طرح پورے ملک میں بجلی کی فراہمی بند ہوسکتی تھی۔

ٹرانسمیشن قومی گرڈ لائن میں فنی خرابی کے باعث بجلی کا بریک ڈاؤن ہونے سے فضائی اور ریلوے آپریشن بھی بری طرح متاثر ہوا ، متعدد پروازیں اور ٹرینیں اپنے شیڈول کے برعکس تاخیر کا شکار ہو گئیں جسکی وجہ سے مسافروں اور انکے عزیز و اقارب کو شدید مشکلات درپیش رہیں ۔ذرائع کے مطابق طویل بریک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ اور ریلوے اسٹیشنزپر بجلی کی فراہمی کا متبادل نظام بھی جواب دے گا جسکی وجہ سے فلائٹس آپریشن متاثر اور ٹرینیں بھی تاخیر کا شکار ہو گئیں ۔

ذرائع کے مطابق بریک ڈاؤن کی وجہ سے تمام لاؤنج اندھیرے میں ڈوبے رہے جبکہ امیگریشن اور فضائی کاؤنٹرز بھی بند ہو گئے ۔ جہاز سے سامان لانے والی بیلٹیں بھی بندنے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا ۔ ریلوے ذرائع کے مطابق طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے ریلوے کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا اور متعدد ٹرینیں اپنے شیڈول کے برعکس تاخیر کا شکار رہیں ۔

فضائی اور ریلوے کا آپریشن متاثر ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔دوسری طرف بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے ہسپتالوں میں بھی مشکلات درپیش رہیں اور متعدد آپریشن ملتوی دئیے گئے ۔ ذرائع کے مطابق ایمر جنسی‘ سی سی یو اور آئی سی یو میں جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جاتی رہی لیکن اس میں بھی تعطل آتا رہا جسکی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔