پاکستانی وامریکی حکومتیں قوم کو بتائیں ڈاکٹر عافیہ کس حال میں ہے ؟ وہ زندہ بھی ہے یا نہیں،ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا مطالبہ

بدھ 10 دسمبر 2014 21:57

پاکستانی وامریکی حکومتیں قوم کو بتائیں ڈاکٹر عافیہ کس حال میں ہے ؟ ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10 دسمبر 2014ء)امریکہ میں 86سالہ قید بے گناہی کا شکار ، پاکستانی قوم کی ذہین و معصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کہتے ہیں کہ اب سال میں ایک بار نہیں بلکہ ہر روز انسانی حقوق کا دن منائیں گے اور کہیں بھی انسانی حقوق کی پامالی برداشت نہیں کریں گے تو وہ بتائیں اقوام متحدہ ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ 4723دنوں سے انسانی حقوق کی پامالیوں پر کیوں خاموش ہے پاکستانی وامریکی حکومتیں قوم کو بتائیں کہ ڈاکٹر عافیہ کس حال میں ہے ؟ وہ زندہ بھی ہے یا نہیں وہ عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر کراچی پریس کلب کے باہر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کے لئے ”الائنس فار ہیومن رائٹس“ کے زیر اہتمام ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کررہی تھیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مظاہرین نے امریکی پرچم سے لپٹا ہوا علامتی تابوت اٹھا رکھا تھا ۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ موجود تھے جن پر ڈاکٹر عافیہ ، تامیر رائس ، مائیکل براؤن ، ڈرون حملوں،گوانتاناموبے اور بان کی مون کی تصاویر موجود تھی ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی ، ہیومن رائٹس نیٹ ورک ، کراچی تاجر اتحاد ، خاکسار تحریک ، پاسبان ، بزنس اینڈ پروفیشنل وومن فورم سمیت وکلاء ، طلباء ، اور انسانی حقوق ورکرز کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

مظاہرے سے انتخاب عالم ، شمیم کاظمی ، نہال ہاشمی ، یونس بارائی ، شیخ شکیل، نعیم شیخ ، حکیم سید نصر عسکری ، سید عبدالوحید ایڈوکیٹ و دیگر نے خطاب کیا ۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جارہا کہ وہ کس حال میں ہے کیا اسی کو انسانی حقوق کہتے ہیں کہ امریکی فوجیوں کو خراش تک نہ آئے اور عافیہ کو بچوں سمیت اغواء کرکے 12سالوں سے ظلم و ستم کو نشانہ بنا دیا جائے ۔

فیملی سے بات اور ملاقات سے بھی محروم کردیا جائے ۔ اقوام متحدہ اس بات کا نوٹس کیوں نہیں لیتی کہ عافیہ کے معاملے میں ویانا کنونشن ، جینوا کنونشن سمیت دنیا کا کون سا ایسا قانون اور معاہدہ ہے جس کا مذاق نہیں اڑایا گیا ۔ کیا انسانی حقوق کی یہ کھلی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں ۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ 2015کو عافیہ کا سال قرار دے کر سنجیدہ کوششیں کی جائیں عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی عالمی امن کی طرف لوٹ آنے کے لئے پہلا قدم ثابت ہوگی ۔

مظاہر ے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما یونس بارائی نے کہا کہ پوری دنیا میں انسانی حقوق کی تکرار کرنے والے ملک امریکہ میں سیاہ فاموں اور عافیہ پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔ ہیومن رائٹس نیٹ ورک کے انتخاب عالم سوری نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی عالمی امن کی جانب پہلا قدم ہوگی ۔ حکیم سید نصر عسکری نے کہا کہ آخر عافیہ کے معاملے پر حکومت ٹس سے مس کیوں نہیں ہورہی ؟ نہال ہاشمی نے کہا کہ ڈاکٹرعافیہ کے ساتھ ہونے والا سلوک امریکہ کے چہرے پر کلنک کا ٹیکہ ہے ۔

مسز شمیم کاظمی نے کہا کہ 100دن میں عافیہ کو وطن لانے کا وعدہ کیا گیا ؟ نعیم شیخ نے کہا کہ عوام بیدار ہیں لیکن حکمرانوں کا ضمیر سو رہا ہے ۔ شیخ محمد شکیل نے کہا کہ امریکی آئین اور عدالتیں ایک مظلوم عورت کو انصاف نہیں دے سکتیں ، انہیں سپر پاور کہلانے کا حق نہیں ۔ عتیق میر نے کہا کہ عورت کی عزت و حرمت کی حفاظت ایشو نہیں قومی فرض ہے جس کی ادائیگی کے لئے پوری قوم کو سڑکوں پر آنا ہوگا