پاک، افغان، برطانوی قیادت کی لندن میں ملاقات ،دہشت گردی کیخلاف ملکر لڑنے کے عزم کا اعادہ، پاکستان کی افغان قیادت کو انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کی یقین دہانی ،کابل افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے اقدامات اٹھائے،نواز شریف کا مطالبہ، افغانستان کی جانب سے مسئلہ جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی

جمعہ 5 دسمبر 2014 20:34

پاک، افغان، برطانوی قیادت کی لندن میں ملاقات ،دہشت گردی کیخلاف ملکر ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء) پاکستان ،افغانستان اور برطانیہ کی قیادت کی لندن میں ملاقات ۔دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا جبکہ پاکستان نے افغان قیادت کو انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کی یقین دہانی کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کی واپسی ممکن بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ افغانستان کی جانب سے مہاجرین کا مسئلہ جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

وزیراعظم نواز شریف برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اورافغان صدراشرف غنی نے جمعہ کی صبح لندن میں ناشتے پرملاقات ہوئی ۔ جس میں خطے کی صورت حال خاص طور پر افغانستان کی موجودہ اور غیر ملکی افواج کے اخراج کے بعد کی صورت حال پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ جمعہ کے روز وزیراعظم نواز شریف برطانوی وزیراعظم کی 10 ڈاوٴننگ اسٹریٹ پر واقع رہائش گاہ پہنچے جہاں ڈیوڈ کیمرون نے ان کا استقبال کیا۔

(جاری ہے)

دو روزہ افغان امن کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم نوز شریف اور ان کے برطانوی ہم منصب کے درمیان آدھا گھنٹہ ملاقات ہوئی جس کے بعد افغان قیادت بھی ملاقات میں شامل ہوگئی جن میں افغان صدر اشرف غنی اور افغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ سمیت دیگر عہدیداران شامل تھے۔وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے برطانوی منصب کے درمیان آدھے گھنٹے کی ملاقات کے دوران دونوں رہنماوٴں نے دوطرفہ امور اور باہمی دلچسپی سے متعلق امور پر بات چیت کی ۔

بعد ازاں افغان قیادت کے ملاقات میں شامل ہونے کے بعد برطانوی لیڈر شپ نے یقین دلایا کہ فورسز کا انخلاء تو ہو رہا ہے لیکن جس طرح سوویت جنگ کے بعد افغانستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا تھا اب وہ والی صورت حال نہیں ہوگی ۔پاکستان کا مطالبہ تھا کہ افغان فورسز ایسے اقدامات اٹھائیں جن سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل ممکن ہو سکے افغانستان کی جانب سے یقین دلایا گیا کہ مہاجرین کا افغانستان کا معاملہ بھی جلد حل کر لیا جائیگا جبکہ پاک افغان قیادت کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بھی مشترکہ جدوجہد کاعزم کا اظہار کیا گیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے یقین دلایا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کرے گا اور پاکستان بھی دہشت گردی سے اتنا ہی متاثر ہے جتنا کہ افغانستان متاثر ہو رہا ہے جبکہ برطانیہ کی جانب سے نئی افغان حکومت کو خوش آمدید اور سہولیات کے حوالے سے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا گیا۔واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف ان دنوں برطانوی میں افغانستان سے متعلق منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لئے لندن میں موجود ہیں۔ جہاں انہوں نے عالمی شراکت داروں کو افغانستان کے بارے 9نکات پیش کئے ہیں جن میں ان ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ افغانستان کی تعمیر نو میں مدد کریں۔