گالی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، مشاہداللہ خان

عمران خان نے گزشتہ روز نوازشریف کے خلاف جو غلط زبان استعمال کی اور جس طرح ایسی ہی زبان استعمال کرنے کا عزم کیا اس کی شدید مذمت کرتے ہیں بیان

بدھ 3 دسمبر 2014 23:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ گالی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔عمران خان نے گزشتہ روز نوازشریف کے خلاف جو غلط زبان استعمال کی اور جس طرح ایسی ہی زبان استعمال کرنے کا عزم کیا اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مشاہداللہ خان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف بہت کچھ کہہ سکتے ہیں لیکن وہ اس قابل ہی نہیں کہ ان کی گالی کا بھی جواب دیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان نے سیاست میں گندگی کو فروغ دیا اور سیاست کو گالی بنا ڈالا ہے ۔ مشاہداللہ خان نے کہا کہ عمران خان کو اپنے اٹھائے گئے ہر قدم پر نہ صرف ناکامی اور ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا بلکہ ان کا پل پل ان کے لئے باعث ندامت اور شرمندگی بنتا گیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت تو عمران خان سے مذاکرات اور ان کی کامیابی کی خواہش مند ہے لیکن ڈر ہے کہ عمران خان خو د ہی اپنی جماعت اور ہماری کوششوں کو نتیجہ خیز نہیں بننے دیں گے ۔

مشاہداللہ خان نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی نیک نیتی سے مذاکرات کئے اور استعفیٰ کے علاوہ تمام مطالبات تسلیم کر لئے اور اب بھی چاہتے ہیں کہ تمام معاملات باعزت طریقے سے طے پا جائیں تاکہ عمران خان بھی سبکی سے بچ جائیں اور حکومت بھی ترقی کے عمل کو جاری رکھ سکے ۔ انھوں نے کہا کہ عالمی ادارے بھی پاکستان میں کرپشن کو کم سے کم سطح پر لانے کے لئے حکومتی اقدامات کو سراہ رہے ہیں۔

عمران خان اللہ کو مانیں اور ملک کو کرپشن کے حوالے سے بدنام کرنا چھوڑ دیں۔ سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا کہ عمران خان سے ایک بار پھر گذارش کرتے ہیں کہ دھرنا سمیٹ کر اسمبلیوں میں آنا شروع کردیں۔ انھوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات میں عمران خان اور تحریک انصاف کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے ۔ مشاہداللہ خان نے کہا کہ ہر تبدیلی اور خوشحالی کا راستہ پارلیمنٹ اور جمہوریت سے ہو کر گزرتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :