مسلم لیگ ن سندھ کے حلقہ پی ایس 76دادوسے رکن صوبائی اسمبلی لیاقت علی جتوئی کی رکنیت کی بحالی کے الیکشن ٹریبیونل کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کردیاگیا،

الیکشن ٹریبیونل کراچی نے مجھیسنے بغیر فیصلہ دیا، تمام تر حقائق کونظر انداز کیاہے جس کی وجہ سے انصاف نہیں مل سکا، اس فیصلے کوکالعدم قراردیاجائے،درخواست گزار کی استدعا

بدھ 3 دسمبر 2014 18:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء ) مسلم لیگ ن سندھ کے حلقہ پی ایس 76دادوسے رکن صوبائی اسمبلی لیاقت علی جتوئی کی رکنیت کی بحالی کے الیکشن ٹریبیونل کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کردیاگیا،درخواست ان کے مخالف امیدواراصغر علی شیخ نے بدھ کے روز دائر کی ہے جس میں انھوں نے لیاقت جتوئی سمیت 14افراد واداروں کوفریق بنایاہے درخواست میں موقف اختیارکیاہے کہ الیکشن ٹریبیونل کراچی نے ان کوسنے بغیر فیصلہ دیااور تمام تر حقائق کونظر انداز کیاہے جس کی وجہ سے ان کو انصاف نہیں مل سکاہے اس لیے اس فیصلے کوکالعدم قراردیاجائے واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے لیاقت علی جتوئی کونااہل قرار دیاتھاتاہم الیکشن ٹروبیونل نے اس فیصلے کوکالعدم قرار دے کران کی رکنیت 19نومبر کوبحال کردی تھی اس فیصلے کے خلاف اصغر علی نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے جس کی آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں سماعت کاامکان ہے ۔