نواز شریف تحریک انصاف سے مذاکرات دوبارہ شروع بارے حتمی فیصلہ دورہ برطانیہ سے واپسی پر 5 دسمبر کے بعد کریں گے ،

پارلیمانی اور اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمانی اور اپوزیشن رہنماؤں سے مشاورتی ملاقاتیں کریں گے، خورشیدشاہ کا وزیر اعظم پر مذاکرات کرنے کیلئے زور ، وزیراعظم نے خورشید شاہ کو مذاکرات شروع کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا

پیر 1 دسمبر 2014 22:01

نواز شریف تحریک انصاف سے مذاکرات دوبارہ شروع بارے حتمی فیصلہ دورہ برطانیہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2014ء) وزیر اعظم نواز شریف تحریک انصاف سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے بارے حتمی فیصلہ دورہ برطانیہ سے واپسی پر 5 دسمبر کے بعد کریں گے ، فیصلہ سے قبل پارلیمانی اور اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمانی اور اپوزیشن رہنماؤں سے مشاورتی ملاقاتیں کریں گے۔ پیر کو ذمہ دار حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا ہے اور وزیر اعظم نواز شریف تحریک انصاف سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ اپنے ممکنہ دورہ برطانیہ سے وطن واپسی پر 5 دسمبر کے بعد ہی کریں گے، اس دوران انہوں نے پارلیمانی اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورتی ملاقاتیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ممکنہ طور پر وزیر اعظم قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار، جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ ، فاٹا کے پارلیمانی لیڈر، مسلم لیگ(ضیاء) کے سربراہ اعجاز الحق ، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق یہ بات وزیر اعظم نواز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے حوالے سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے مشاورتی ملاقات کے دوران کیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں خورشید شاہ نے تجویز دی کہ تحریک انصاف اب حکومت سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے اس لئے حکومت کو اب یہ بہتر موقع گنوانا نہیں چاہیے۔ اس دوران وزیر اعظم نے ملاقات میں موجود وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مخاطب کرتے وہئے کہا کہ ڈار صاحب آپ اس معاملے کو دیکھیں آپ نے پہلے بھی احتجاج کرنے والی جماعتوں سے مذاکرات کئے اور آپ اس عمل میں متحرک طور پر سرگرم عمل رہے۔

آپ اس بات کو دیکھیں کہ مذاکرات کا عمل کب شروع کیا جانا چاہیے۔ اسحاق ڈار نے تجویز دی کہ مذاکراتی عمل شروع کرنے کے حوالے سے اتحادی پارلیمانی اور اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیاجانا چاہیے اس پر ویزر اعظم نے کہا کہ انہیں افغانستان کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب کیلئے برطانیہ جانا ہے جس کے بعد وہ 5 دسمبر کو وطن واپس لوٹیں گے، جس کے بعد پارلیمانی و اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی جا سکتی ہیں۔

وزیر اعظم نے اس دوران کہا کہ حکومت تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور وہ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے اسی لئے اگست میں اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی، اس میں خاصی پیش رفت بھی ہوئی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مذاکرات کا عمل ہم نے نہیں دھرنے والوں نے معطل کیا تھا۔ وزیر اعظم نے خورشید شاہ سے یہ بھی کہا کہ ہم نے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا اور اس لئے قانون کے تحت تحریک انصاف کو اسلام آباد میں پر امن جلسہ منعقد کرنے کی اجازت دی گئی۔