حافظ نعیم الرحمن کی سندھ حکومت کی ملازمتوں کی بندر بانٹ اور اہم سرکاری عہدوں اور ملازمتوں پر من پسند افراد کی بھرتی کی تیاریوں اور مذموم کوششوں کی مذمت

ہفتہ 29 نومبر 2014 23:31

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 29نومبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کی جانب سے ملازمتوں کی بندر بانٹ کرنے اور اہم سرکاری عہدوں اور ملازمتوں پر من پسند افراد کو بھرتی کرنے کی تیاریوں اور مذموم کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اہل اور با صلاحیت افراد اور عوام کے ساتھ سراسر ظلم و نا انصافی اور زیادتی اور میرٹ کا قتل عام قرار دیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت قواعد و ضوابط اور سرکاری ملازمتوں پر بھرتی کے مسلمہ قوانین کی خلاف ورزی سے باز رہے اور وزیر اعلیٰ سندھ اور محکمہ قانون اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کریں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ کے عوام اپنے ساتھ ہونے والی یہ نا انصافی اور زیادتی برداشت نہیں کریں گے ۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت نے اگر ملازمتوں کی بندر بانٹ کے منصوبے پر عمل درآمد کی کوشش کی تو اسے عوام کے شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ غربت ،مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے اور صوبائی حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حقداروں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جو حکومت کا انتہائی سفاکانہ رویہ اور طرز عمل ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ گریڈ 16اور 17کی اسامیوں پر ہمیشہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتیاں کی جاتی ہیں تاہم حکومتی منصوبے اور کوششوں کے تحت یہ اختیارات کمیشن سے لے کر وزیر اعلیٰ کی قائم کردہ سلیکشن کمیٹیوں کے حوالے کیے جارہے ہیں جو سرکاری اسامیوں پر بھرتی کے مسلمہ قوانین کے سراسر خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل حکومت اعلیٰ شخصیات کے رشتہ داروں اور من پسند افراد کو سرکاری عہدوں اور ملازمتوں سے نوازا گیا ہے اور حکومت رہی سہی کسر بھی پوری کرنے پر تلی بیٹھی ہے

متعلقہ عنوان :