سندھ کے تین سابق وزرائے اعلیٰ اور سینئر سیاستدانوں کا سندھ کے مسائل کے حل کے لیے متحد ہو کر ایک پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ،اتحاد صوبے کی سطح پر ہو یا ملک گیر اس پر اتفاق نہ ہوسکا،

ملک میں افراتفری ،مہنگائی ،غربت کرپشن کا دور دورہ ہے،ہم کسی کے خلاف نہیں ،ملک کی بقاء اور سلامتی کے لیے متحد ہوئے ہیں،سید غوث علی شاہ ،لیاقت علی جتوئی ،ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ،سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو ،مسلم لیگ (فنکشنل) سندھ کے سربراہ اور وفاقی وزیر پیر صدر الدین شاہ راشدی اور دیگر کی ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 24 نومبر 2014 21:56

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) سندھ کے تین سابق وزرائے اعلیٰ اور سینئر سیاستدانوں نے سندھ کے مسائل کے حل کے لیے متحد ہو کر ایک پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،تاہم اتحاد صوبے کی سطح پر ہو یا ملک گیر اس پر اتفاق نہ ہوسکا ،ملک میں افراتفری ،مہنگائی ،غربت کرپشن کا دور دورہ ہے،ہم کسی کے خلاف نہیں ،ملک کی بقاء اور سلامتی کے لیے متحد ہوئے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزرائے اعلیٰ سندھ اور مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما سید غوث علی شاہ ،لیاقت علی جتوئی ،ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ،سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو ،مسلم لیگ (فنکشنل) سندھ کے سربراہ اور وفاقی وزیر پیر صدر الدین شاہ راشدی اور دیگر نے ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ اجلاس کا بنیادی مقصد سندھ کے مسائل پر بیٹھ کر بات کرنا تھا اور ہم نے اس حوالے سے تفصیلی بات چیت کی ہے اور ایک اتحاد بھی بنارہے ہیں ۔تاہم سابق وزیر اعلیٰ سندھ ممتاز علی بھٹو کی عدم موجودگی کی وجہ سے ابھی اعلان نہیں کیا ہے ۔ارباب غلام رحیم نے کہا کہ تھر میں جو ترقی ہوئی وہ میرے دور میں ہوئی ہے ۔میرے دور میں ہونے والا کام خود گواہی دیتا ہے ۔

ایک سال پہلے وزیر اعلیٰ وہاں گئے تو وزیرا عظم کی موجودگی میں کہا کہ یہ پر سڑکیں ہی نہیں اور اب کہتے ہیں کہ موٹروے بناہوا ہے ۔کیا یہ سب ایک سال میں ہوا ۔انہوں نے کہا کہ تھر میں ریلیف پہنچانا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔وزیر اعظم نے جس امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا اس رقم کا بڑا حصہ مل چکا ہے اور تھر میں وفاقی حکومت کی لوگوں کو امداد بھی مل رہی ہے ۔

تھر میں امن و امان کی صورت حال صوبے کے دیگر علاقوں سے بہتر ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں آنے والوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے ۔کیا میڈیا نے نہیں دیکھا ۔اسمبلی کا پاس بروہی ڈاکو کو بھی جاری کیا جاتا ہے ۔مناسب وقت پر ایوان میں بھی آوٴں گا ۔لیاقت علی جتوئی نے کہا کہ ہم نے گذشتہ اجلاس میں ملاقاتوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا ،جو چل رہا ہے ۔

ہمارا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے ۔ہم ملک اور سندھ کی بہتری کے لیے جمع ہیں ۔کرپشن کی انتہاء ہے ۔حکمرانی نام کی کوئی چیز نہیں ۔ہر چیز بک رہی ہے ۔ملک اور صوبے میں لاء ہے نہ آرڈر ۔جس کے جی میں جو آتا ہے وہ کرتا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔پولیس کی موجودگی میں ڈاکو کارروائی کرتے ہیں اور بے گناہوں کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج ہوتی ہیں ۔ترقیات کے نام پر کھربوں روپے لوٹے گئے ۔

لاڑکانہ پیکج میں 40ارب روپے کا خوردبرد ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سال میں 70ارب روپے کا غبن ہوا ہے ۔ہماری معیشت کا انحصار زراعت پر ہے ۔لیکن معیشت مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے ۔غربت کے باعث لوگ بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔میرے ضلع دادو میں ساڑھے سات ہزار اور لاڑکانہ میں ساڑھے آٹھ ہزار اسکول بند ہیں ۔انتخابات میں دھاندلی کی انتہاء ہوئی ۔

ٹریبونل کے فیصلے غیر قانونی ہیں یہ جلد ختم ہوجائیں گے ۔یہ عجیب فیصلہ ہے کہ میرے صوبائی حلقے میں دھاندلی ثابت ہوئی اور مجھے کامیاب قرار دیا گیا اور اسی حلقے کے قومی اسمبلی کے حلقے میں میری درخواست مسترد کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ ملازمتیں بک رہی ہیں ۔یہاں ریٹ لگے ہوئے ہیں ۔ملک میں مکمل انارکی ہے ۔ہم ذاتی مفاد کے لیے نہیں سندھ کے ایشوز کے لیے جمع ہیں ۔

سندھ کے معاملے پر دیگر لوگوں سے بھی ملیں گے ۔ایم کیو ایم سے بھی ملیں گے ۔ان سے بات بھی کریں اور ان کے مسائل بھی سنیں گے ۔انہوں نے کہا کہ تھر میں لوگ مررہے ہیں لیکن قائم علی شاہ صرف دعوے کررہے ہیں وفاقی وزیر پیر صدر الدین شاہ نے کہا کہ ہم تمام مسلم لیگیوں کو متحد کرنا چاہتے ہیں اور ان کے ایک دیکھنا چاہتے ہیں ۔ہم سیاست نظریات کی کررہے ہیں ۔

مسلم لیگی ناراض ہو کر گھروں میں بیٹھے ہیں ان کو ایک جگہ جمع کرنا چاہتے ہیں ۔ہم ملک اور صوبے کی خدمت کرنا چاہتے ہیں ۔ہم کسی کے ساتھ نہیں بلکہ ملک اور صوبے کے ساتھ ہیں ۔ہم نے اس ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں ۔لوگوں نے اقتدار کے لیے دی ہیں ۔پیر صدر الدین شاہ نے کہا کہ ہم سندھ اور پورے ملک کی سطح پر مسلم لیگ کو متحد کرنا چاہتے ہیں ۔مینار پاکستان پر ہر جماعت ایک سے بڑھ کر ایک جلسہ کررہی ہے ۔

لیکن مسلم لیگی منتشر یا ناراض ہو کر گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔ہم ان کو متحد کرنا چاہتے ہیں ۔سید غوث علی شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ پاکستان کی خالق جماعت ہے ۔میں پنجاب کے لیگی رہنما ذوالفقار کھوسہ سے رابطے میں ہوں اور ناراض یا غیر فعال ہو کر گھر بیٹھنے والوں کو جمع کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومتیں دھاندلی پر بنی ہوئی ہیں ۔فرق اتنا ہے کہ پنجاب میں دھاندلی کے خلاف دھرنے دیئے جارہے ہیں اور ہم یہاں عدالتوں میں ہیں ۔

افسوس یہ ہے کہ ہمارے عمل کو کمزوری سمجھاجارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سندھ میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف اسٹینڈ لینا چاہیے تھا ۔اس کے بجائے انہوں نے پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا ہے اور اب وہ دونوں اتحادی ہیں ۔ہم ملک بھر میں مسلم لیگ کو منظم کرنا چاہتے ہیں ۔