Live Updates

تیس نومبر کا احتجاج آئین کی حدود اور امن کے ساتھ کریں گے، عمران خان ،

سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دوں گا‘ کا وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک سندھ کے لوگ نہیں چاہیں گے اس وقت تک کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا، پی ٹی آئی چیف، سندھ کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر ہی پانی کے ذخیرے کا سوچا جائے گا۔، سندھ کے ہاری کو تمام حقوق دلوائیں گے،ریاست کی زمینیں ان میں بانٹی جائیں گی، پورے پاکستان میں مظلوم لوگوں کا مسئلہ ایک ہی ہے کہ ان کو حقوق حاصل نہیں ہیں، عدالتوں تھانوں میں انصاف نہیں ‘ سندھ میں ساٹھ لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں‘ بے روزگاری انتہا تک پہنچ گئی ہے، ہر سفارشی موجود ہیں، خیبرپختونخواہ کی پولیس دوسرے صوبوں کی بہترین پولیس ہے۔ ،ایسی ہی پولیس سندھ میں لے کر آئیں گے ،سکول کا سسٹم بلدیاتی نظام سے ٹھیک ہوگا،لاڑکانہ میں جلسہ سے خطاب

جمعہ 21 نومبر 2014 18:36

تیس نومبر کا احتجاج آئین کی حدود اور امن کے ساتھ کریں گے، عمران خان ..

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تیس نومبر کا احتجاج آئین کی حدود اور امن کے ساتھ کریں گے، سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دوں گا‘ کا وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک سندھ کے لوگ نہیں چاہیں گے اس وقت تک کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا، سندھ کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر ہی پانی کے ذخیرے کا سوچا جائے گا۔

، سندھ کے ہاری کو تمام حقوق دلوائیں گے،ریاست کی زمینیں ان میں بانٹی جائیں گی، پورے پاکستان میں مظلوم لوگوں کا مسئلہ ایک ہی ہے کہ ان کو حقوق حاصل نہیں ہیں، عدالتوں تھانوں میں انصاف نہیں ‘ سندھ میں ساٹھ لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں‘ بے روزگاری انتہا تک پہنچ گئی ہے، ہر سفارشی موجود ہیں، خیبرپختونخواہ کی پولیس دوسرے صوبوں کی بہترین پولیس ہے۔

(جاری ہے)

،ایسی ہی پولیس سندھ میں لے کر آئیں گے ،سکول کا سسٹم بلدیاتی نظام سے ٹھیک ہوگا،لاڑکانہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ۔ہماری سیاست کو صوبوں‘ زبان اور فرقے میں تقسیم کردیا گیا ہے گو نواز گو کا مقصد گو زرداری گو ہے کیونکہ دونوں کا ایک ہی مقصد ہے اور دونوں سٹیٹس کے نظام کو بچا رہے ہیں سندھ اسمبلی میں مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا‘ اس کا مطلب ہے کہ میں کچھ ٹھیک کررہا ہوں‘ سندھ اسمبلی سے پوچھتا ہوں کہ انسانوں کے حقوق ہوتے ہیں اور ہر شہری کا انصاف کا حق ہے‘ انہوں نے کہا کہ عدالتوں تھانوں میں انصاف نہیں ‘ سندھ میں ساٹھ لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں‘ بے روزگاری انتہا تک پہنچ گئی ہے اور ہر سفارشی موجود ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سندھ اسمبلی بتائے کہ انسان حقوق کے بغیر شہری یا پھر غلام ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی چھ مرتبہ سندھ میں باریاں لے چکی ہے کیا اب ساتویں باری پر وہ حالات بہتر کر سکتی ہے۔ جبکہ زرداری اور نواز خاندان کے لوگ اپنی حکومتوں کے دوران اپنے ہی لوگوں کو بڑے بڑے لوگوں کو تعینات کرتے ہیں کیا یہ جمہوریت ہے کہ اپنے بچوں کو اپنی جگہ پر بٹھا دیں۔

عمران خان نے کہا کہ شکر ہے خیبرپختونخواہ جاگ گیا ہے اور اب سندھ کی باری ہے اور اس لئے دھڑا دھڑ لوگ تحریک انصاف کے جلسے میں آتے ہیں تو پھر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے کہ تحریک انصاف کے ترانے اچھے ہیں اور پھر مولانا فضل الرحمان ہماری خواتین پر الزام لگاتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ دنیا میں کامیاب نظام چلتے دیکھے ہیں اگر وزیراعظم صاف اور شفاف الیکشن جیت کر آئے تو وہ قوم کی بہتری کاسوچتا ہے لیکن یہاں پر اپنے لوگوں کو نو ازا جاتا ہے۔

لیکن حقیقت میں خوشحال اداروں کے ذریعے ہی مضبوط معاشرہ بنتاہے۔ عمران خان نے کہا کہ پولیس کے اندر سیاسی مداخلت ہے اور پولیس دیانتدار ہے لیکن اس کے برعکس خیبرپختونخواہ میں کوئی ایک جھوٹی ایف آئی آر یا پھر پولیس محکمے میں سفارش کی نوکری ثابت کرکے دکھائے اس لئے خیبرپختونخواہ کی پولیس دوسرے صوبوں کی بہترین پولیس ہے۔ اور ایسی ہی پولیس سندھ میں لے کر آئیں گے انہوں نے کہا کہ سندھ کے تین سکولوں میں سے دو گھوسٹ سکول ہیں اس لئے ساٹھ لاکھ بچے سندھ میں سکول سے باہر ہیں۔

یہ سکول کا سسٹم بلدیاتی نظام سے ٹھیک ہوگا مغرب میں بھی یہی بلدیاتی نظام رائج ہے جو کہ ترقیاتی فنڈز سے اپنے سکول اور ڈسپنسریاں چلاتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان ٹاپ ہسپتال شوکت خانم ہے کیونکہ ہسپتال میں میرٹ ہے اور عمران خان ہسپتال کے چیئرمین ہونے کے باوجود بھی کسی کو سفارش پر بھرتی نہیں کراسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو پرائیویٹائز نہیں بلکہ خود مختار بنایا جائے۔

لیکن یہاں پر تو جو ادارے نفع دے رہے ہوتے ہیں انہی کی نجکاری کی جاتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اس وقت ملے گا جب ملک میں گورننس سسٹم ٹھیک ہوتا اور امن ہوگا تو سرمایہ کاری ہوگی۔ لیکن اس وقت تھرپارکر میں لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔ اور ایک سو اسی ارب ٹن کا کوئلہ تھرپارکر میں موجود ہے تھرپارکر کے لوگ سوچ نہیں سکتے جس وقت کوئلہ نکلنا شروع ہوا تو سندھ اور پاکستان خوشحال ہوگا کیونکہ تھرپارکر کے لوگ کالے سونے پر بیٹھے ہیں جبکہ عمران خان نے سندھ کی عوام سے تین وعدے بھی کئے کہ سب سے پہلے قوم کو اپنے پاؤ ں پر کھڑا کروں گا سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دوں گا‘ کالا باغ ڈیم بنے تو سندھ کا پانی چوری ہوگا وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک سندھ کے لوگ نہیں چاہیں گے اس وقت تک کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا سندھ کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر ہی پانی کے ذخیرے کا سوچا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہاری کو تمام حقوق دلوائیں گے اور ریاست کی زمینیں ان میں بانٹی جائیں گی۔ ہندو کمیونٹی سندھ کو چھوڑ کر ہندوستان جارہی ہے جس پر بہت دکھ ہے لیکن اب کسی کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا اور تمام امن کے ساتھ اکٹھے رہیں گے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں گیارہ کروڑ لوگ غربت کے نیچے ہیں اس وقت تک ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے جب تک بہترین پالیسی مرتب نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 2013 ء کے انتخابات میں مسلم لیگ ن نے پنجاب میں اور پیپلزپارٹی نے سندھ میں دھاندلی کی اور 2013 ء کے انتخابات کے احتساب بغیر آگے شفاف انتخابات نہیں ہوسکتے جبکہ عمران خان نے سندھ کے لوگوں کو تیس نومبرکے جلسے میں آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانی اور اقلیتی برادری تیس نومبر کو اسلام آباد آئے اور اپنے حق کی خاطر آواز اٹھائے۔

عمران خان نے حکومت سے کہا ہے کہ تیس نومبر کا احتجاج آئین کی حدود اور امن کے ساتھ کریں گے اور حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ راستے میں کنٹینر نہ رکھ کر لوگوں کی زندگیوں کو عذاب میں مبتلا نہ کرے۔ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف سے مخاطب ہوکر کہا کہ اگر نواز شریف نے پر امن احتجاج کا دروازہ بند کیا تو پھر اس کا ذمہ دار خود ہوگا کیونکہ جب پر امن دروازے بند کئے جائیں تو پھر خونی انقلاب کے دروازے کھل جاتے ہیں جبکہ عمران خان نے جلسے کے آخرمیں گو نواز گو کے نعرے بھی لگوائے اور کہا کہ میرا بلڈ پریشر اس وقت تک ٹھیک نہیں ہوتا جب تک میں گو نواز گو کے نعرے نہ سنوں۔ ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات