نریندرمودی کی مقبوضہ کشمیرکے حوالے سے آئین میں موجود دفعہ 370کوختم کرنے کی مزاحمت کریں گے، مقبوضہ کشمیرمیں نام نہادانتخابات کیکشمیریوں کی طرف سے بائیکاٹ کی حمایت کرتے ہیں ،مسئلہ کشمیراجاگرکرنے اورتحریک کشمیرکوتیزکرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پرمہم کوتیزکیاجائے گا،پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیرکے سیلاب متاثرین کی مددکے لیے آگے بڑھیں،پاکستان چاہتاہے کہ مسئلہ کشمیرتشددنہیں ، مذاکرات کے ذریعے حل کیاجائے، تحریک کشمیرکے حوالے کشمیرکمیٹی کوکلیدی رول دینے کے لیے سفارشات تیارکررہے ہیں، کشمیرکمیٹی اس حوالے سے اپنابھرپوررول اداکرسکے، آئندہ ماہ مسئلہ کشمیراجاگرکرنے کے لیے یورپ اورمغربی ممالک کادورہ کروں گا

پاکستان وکشمیرکی سیاسی ومذہبی جماعتوں کاگول میزکانفرنس سے خطاب

جمعہ 21 نومبر 2014 17:13

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء ) پاکستان وکشمیرکی سیاسی ومذہبی جماعتوں نے کہاہے کہ نریندرمودی کی طرف سے مقبوضہ کشمیرکے حوالے سے آئین میں موجود آئین کی دفعہ 370کوختم کرنے کی بھرپورمزاحمت کریں گے مقبوضہ کشمیرمیں نام نہادانتخابات کاکشمیریوں کی طرف سے بائیکاٹ کی بھرپورحمایت کرتے ہیں مسئلہ کشمیراجاگرکرنے اورتحریک کشمیرکوتیزکرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پرمہم کوتیزکیاجائے گا پاکستان کی حکومت نے مایوس کیاہے پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیرکے سیلاب متاثرین کی مددکے لیے آگے بڑھیں قومی کشمیرکمیٹی کے چیئرمین مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ پاکستان چاہتاہے کہ مسئلہ کشمیرتشددنہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے حل کیاجائے تحریک کشمیرکے حوالے کشمیرکمیٹی کوکلیدی رول دینے کے لیے سفارشات تیارکررہے ہیں تاکہ کشمیرکمیٹی اس حوالے سے اپنابھرپوررول اداکرسکے آئندہ ماہ مسئلہ کشمیراجاگرکرنے کے لیے میں یورپ اورمغربی ممالک کادورہ کروں گا ۔

(جاری ہے)

اسلامک پولٹیکل پارٹی جموں وکشمیرکی طرف سے منعقدہ گول میزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کشمیرکمیٹی مولانافضل الرحمن ،صدرریاست آزادجموں وکشمیرسردارمحمدیعقوب خان ،عبدالحمیدلون ،وزیرحکومت جاویدبڈھانوی ،فرزانہ یعقوب ،جموں کشمیرپیپلزپارٹی کے چیئرمین سردارخالدابراہیم ،ایم کیوایم کے رہنماء حیدرعباس رضوی،حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدیوسف نسیم ،ممبرکشمیرکونسل سردارصغیرچغتائی ،الطاف حسین وانی ،محموداحمدساغر،فاروق رحمانی ،میجررفیق اعوان ،رفیق ڈار،الطاف احمدبٹ ،عبداللہ گل ،مشعال حسین ملک ودیگرنے بھی شرکت وخطاب کیا اس موقعہ پرمختلف قراردادیں بھی پاس کی گئیں جن میں مطالبہ کیاگیاکہ یہ کانفرنس بی جے پی کی حکومت کے مقبوضہ کشمیرکے بارے میں مکروہ عزائم کی مذمت کرتی ہے اوریہ سمجھتی ہے کہ بھارتی آئین کی دفعہ 370 جس کے تحت جموں وکشمیرکوخصوصی حیثیت حاصل ہے کاخاتمہ ،جموں کشمیرکی آبادی کے تناسب کوبگاڑنا ،کشمیرکے اسلامی تشخص کوختم کرنا ،کالے قوانین کوبرقراررکھنااورمقبوضہ کشمیرپربھارت کے ناجائزتسلط کوبرقراررکھنا شامل ہے جموں وکشمیراورپاکستان کے عوام بھارت کے ان مذموم عزائم کوہرگزکامیا ب نہیں ہونے دیں گے پاکستان کی حکومت نے مایوس کیاہے پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیرکے سیلاب متاثرین کی مددکے لیے آگے بڑھیں کشمیری عوام اپنی جدوجہدہرصورت جاری رکھیں گے بھارت نے حیلے بہانوں سے مذاکرات کے سلسلے کوجوختم کیاہے اس کی مذمت کرتے ہیں بھارت جنگی جنون کاشکارہے اورخطے میں کشیدگی کی فضاء پیداکرنے کاروادارہے مسئلہ کشمیرمذاکرات کے ذریعے حل کیاجائے مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات رائے شماری کے متبادل نہیں ہوسکتے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمدکیاجائے شرکاء مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے جعلی انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے کی بھرپورحمایت کرتے ہیں گرفتاراورنظربندحریت رہنماؤں کوفی الفوررہاکیاجائے عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کاسختی سے نوٹس لے اورکالے قوانین کاخاتمہ کرے سیزفائراورورکنگ باؤنڈری پربھارتی جارحیت کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہیں بھارت کے توسیع پسندانہ اوراستعماری مقاصدکوکامیاب نہیں ہونے دیاجائے گا مولانافضل الرحمن خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف کی نریندرمودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت اس بات کی غمازی کررہی تھی کہ پاکستان تشددکاراستہ اپنانے کاحامی نہیں اورجذبہ خیرسگالی کااظہارتھا مگرمودی نے تمام سفارتی آداب بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیرجیسامتنازعہ ایشوچھیڑا مودی کی طرف سے متنازعہ ایشوزپربات کرنے کامقصدیہ ہے کہ بی جے پی فرقہ واریت کی بنیادپرالیکشن میں کامیابی حاصل کرکے آئی ہے اس لیے وہ اپنے ووٹرزکومطمئن کرناچاہتے ہیں مسئلہ کشمیراورتحریک کشمیرکے حوالے سے وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف سے بات کی ہے کہ کس طرح اس نئی صورتحال میں مسئلہ کشمیراجاگرکیاجائے اس حوالے سے میں اگلے مہینے یورپ اورمغربی ممالک کادورہ کررہاہوں جس میں یورپی پارلیمنٹ کے نمائندوں ،برسلز،جرمنی کادورہ کروں گا نائن الیون کے بعد پاکستان نے عالمی برداری کاساتھ دیا اورہمیں یہ امیدتھی کہ اس کے مقابلے میں عالمی برداری بھی احساس کرے گی اورمسئلہ کشمیرکے حوالے سے ہماری آوازسنے گی اس حوالے سے بھی عالمی برداری کواحساس دلانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں احساس ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیرکے سیلاب متاثرین کے لیے کچھ نہیں کرسکے اس کی وجہ ہمارے ملک کی بحرانی سیاست تھی پارلیمنٹ اپنی حفاظت اوربقاء کی جنگ لڑرہی تھی ہم اپنے ملک میں وزیرستان متاثرین ،سیلاب متاثرین کے لیے کوئی تحریک نہیں چلاسکے میں جلدکشمیرکمیٹی کااجلاس بلاؤں گا اورکشمیرکمیٹی کومزیداختیارات دینے کے حوالے سے سفارشات تیارکرکے پارلیمنٹ میں پیش کروں گا حیدرعباس رضوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارت کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے یہ خطہ عدم استحکام کاشکارہواہے یہ مسئلہ مزیدآگ پکڑرہاہے عالمی طاقتیں اس حوالے سے اپناکرداراداکریں اس خطے میں امن ،استحکام کے لیے مسئلہ کشمیرحل کرناہوگا مسئلہ کشمیرخطے میں عدم استحکام کاباعث بناہواہے محمودساغرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی حکومت نے کشمیرکے سیلاب متاثرین کے لیے ایک بیان تک نہیں دیا اورنہ ہی کشمیرکمیٹی کااجلاس منعقدہوا سیدیوسف نسیم نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں سیلاس سے ایک ٹریلین روپے کانقصان ہواہے مقبوضہ کشمیرمیں عمومی طورپراپریل اورمئی میں انتخابات ہوتے تھے مگر 25سال کی جنگ کے بعد حالیہ سیلاس سے کشمیریوں کی کمرٹوٹ چکی ہے اس لیے مودی نے موقعہ جان کرانتخابات کااعلان کیاہے مگرکشمیری مودی پرلعنت بھیجتے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہناپڑتاہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کے پاس کشمیریوں کے لیے وقت نہیں سردارخالدابراہیم نے کہاکہ مودی کے برسراقتدارآنے کے بعد مسئلہ کشمیرعالمی سطح پردوبارہ فلیش ہواہے