Live Updates

پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت اساتذہ کے غیر قانونی تقرر اور تبادلوں کے چکر سے نکل آئی ہے ،وزراء اور اعلیٰ حکام کی طرف سے ووٹروں کو خوش کرنے و مخالفین کو دبانے کیلئے ایک دن اساتذہ کے تبادلوں کے آرڈر جاری کرنے اور اگلے روز منسوخ کرنے کی سیاست قصہ پارینہ بن چکی ہے،ہم نے دیگر شعبوں اور محکموں کی طرح شعبہ تعلیم میں بھی میرٹ، قانون اور انصاف پر عمل کی واضح پالیسی اپنائی ہے تاکہ کرپشن اور بد انتظامی سے انہیں پاک و صاف کیا جا سکے جو ماضی میں عروج پر تھی،ہر شعبے میں شفافیت موجودہ صوبائی حکومت کا طرہ امتیاز ہے،

خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا تقریب سے خطاب

منگل 18 نومبر 2014 23:36

پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت اساتذہ کے غیر قانونی تقرر اور تبادلوں کے چکر ..

پشاور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 18نومبر 2014ء ) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت اساتذہ کے غیر قانونی تقرر اور تبادلوں کے چکر سے نکل آئی ہے ،وزراء اور اعلیٰ حکام کی طرف سے ووٹروں کو خوش کرنے و مخالفین کو دبانے کیلئے ایک دن اساتذہ کے تبادلوں کے آرڈر جاری کرنے اور اگلے روز منسوخ کرنے کی سیاست قصہ پارینہ بن چکی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے دیگر شعبوں اور محکموں کی طرح شعبہ تعلیم میں بھی میرٹ، قانون اور انصاف پر عمل کی واضح پالیسی اپنائی ہے تاکہ کرپشن اور بد انتظامی سے انہیں پاک و صاف کیا جا سکے جو ماضی میں عروج پر تھی،ہر شعبے میں شفافیت موجودہ صوبائی حکومت کا طرہ امتیاز ہے۔

(جاری ہے)

وہ آرکیوز لائبریری ہال پشاور میں کالجوں کے پرنسپلز کو گاڑیاں دینے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے اس سکیم کے تحت صوبے کے 14 کالجوں کو ہائس گاڑیاں دی گئیں جنکا مقصد دور افتادہ علاقوں کے کالج اساتذہ کو آمدو رفت میں سہولت مہیا کرنا ہے یہ سہولت اس سال کے آخر تک مزید 50 کالجوں کو بھی مہیا کردی جائیگی تقریب میں مختلف کالجوں کے پرنسپلز و اساتذہ اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کے اعلیٰ حکام کے علاوہ صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم و اطلاعات مشتاق غنی، وزیر معدنی ترقی اور پشاور میگاپراجیکٹس کے فوکل پرسن ضیاء الله آفریدی، وزیر آبنوشی شاہ فرمان خان، چیئرمین ضلعی مشاورتی کمیٹی ارباب جہانداد خان اور سیکرٹری اعلیٰ تعلیم فرح حامد خان نے بھی شرکت کی پرویز خٹک نے اپنی حکومت کا یہ عزم دہرایا کہ بھاری بھرکم قرضوں کی بھیک مانگی جائے گی اور نہ ہی عوام کو صرف اسلئے قرضوں کے بوجھ تلے دبایا جائے گا کہ 50 ارب روپے کی کثیر لاگت سے میٹرو جنگلا بس سسٹم بنایا جائے اور کمیشن کھایا جائے بلکہ ہم اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے اور کفایت شعاری کی روش اپناتے ہوئے عوامی خدمات کی فراہمی کا نظام بہتر بنائیں گے کیونکہ بھاری قرضے قوموں کو غلام بنا دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب ایک گھر بھی قرضوں سے نہیں چلایا جا سکتا تو پورے ملک کو قرضوں سے چلانے کا تصور بھی بھیانک ہے مگر خود غرض حکمران ذاتی مفادات کیلئے اسے عار نہیں سمجھتے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا کوئی فرد بھی کرپشن کرے گا اور نہ اپنے بچوں کو حرام کھلائے گا البتہ جو ایسا کرے گا تو فوراً پکڑا جائے گا اور عبرتناک انجام سے دو چار ہو گا انہوں نے یقین دلایا کہ صوبے کا نظام بدلا اور اتنا بہتر بنایا جائیگاکہ یہ خود کار طریقے سے عوام کو ڈیلیور کرے گا جن میں سکول ، کالج اور یونیورسٹیوں کے اُمور بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ معیار تعلیم کی بہتری کیلئے ہمارے حقیقت پسندانہ اقدامات کی بدولت پرائمری اور اعلیٰ تعلیم دونوں شعبوں میں انتہائی بہتر نتائج سامنے آئیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نظام بدلنے کے وعدے پر برسر اقتدار آئے ہیں اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے کیونکہ اس کے بغیر ہم اپنے با صلاحیت نوجوانوں کو ترقی کی ڈگر پر نہیں ڈال سکتے اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی کا نفاذ کیا ہے ماضی میں اعلیٰ تعلیم کا ترقیاتی بجٹ5 ارب تھا جس میں ہم نے ایک ارب روپے کا خطیر اضافہ کیا اسی طرح کالجوں میں کمپیوٹر، فرنیچر اور دیگر سامان کیلئے 35 کروڑ روپے رکھے گئے جو ہر کالج کو ضرورت پر فراہم ہونگے اور اگلے سال ان چیزوں کی کمی کی کوئی شکایت باقی نہیں رہے گی اسی طرح موجودہ کالجوں کا معیار بہتر بنانے کے علاوہ ضرورت کیمطابق نئے کالج بھی بنائے جائیں گے کالج اساتذہ کی تربیت کیلئے اکیڈمی قائم کی گئی ہے اور تربیتی سہولیات کیلئے 4 کروڑ روپے کی خطیر رقم بھی مختص کی گئی ہے صوبے میں پہلی مرتبہ دو ہوم اکنامکس کالج قائم کئے گئے ہیں یونیورسٹیوں کو سیاسی مداخلت سے پاک اور مستحکم کیا جارہا ہے اور ان کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو وفاقی حکومت کی مختص کردہ رقم کے برابر ہے صوبے میں طلباء اور محققین کے مطالعے کیلئے ضلع کی سطح پر 4 سرکاری لائبریریاں قائم کی جارہی ہیں اور اگلے تین سالوں میں تمام اضلاع میں یہ سہولت مکمل کی جائیگی جن میں ہر موضوع پر کتب دستیاب ہونگی صوبائی حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے جاری اخراجات کے بجٹ میں بھی ایک ارب روپے کا اضافہ کیا ہے اور 300 سے زائد اساتذہ کی آسامیاں پیدا کیں جبکہ کالجوں کی فوری ضروریات کیلئے ایٹا ٹیسٹ کے ذریعے میرٹ پر کنٹریکٹ بھرتیاں کی گئیں اور دور دراز کے کالجوں میں بھی اساتذہ کی کمی ہنگامی بنیادوں پر پوری کی گئی انہوں نے میڈیا سے بھی اپیل کی کہ حکومت پر تنقید کے ساتھ ساتھ انکے مثبت اقدامات کو بھی اُجاگر کیا جائے گا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات