Live Updates

عالمی مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے او جی ڈی سی ایل کے حصص کی نجکاری نہیں ہوسکی‘ مارکیٹ بہتر ہو نے پر 10 فیصد حصص کی نجکاری کی جائیگی ‘ ، ایچ بی ایل کے حصص کی فروخت کیلئے دو ہفتوں میں مالیاتی ایڈوائزر کا تقرر کردیاجائیگا ،دھرنوں کی سیاست نہ ہوتی توبے تحاشا سرمایہ کاری ہوچکی ہوتی دھرنوں سے سرمایہ کار گھبرا چکے ہیں‘ عمران خان ہر شعبے کے ماہر ہونے کی غلط فہمی کا شکار ہیں‘ تحریک انصاف اگر اچھے کاموں کی تعریف نہیں کرسکتی تو تنقید کرنا بند کردے،

وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر کاپریس کانفرنس سے خطاب

منگل 18 نومبر 2014 23:30

عالمی مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے او جی ڈی سی ایل کے حصص کی نجکاری نہیں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 18نومبر 2014ء) وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے او جی ڈی سی ایل کے حصص کی نجکاری نہیں ہوسکی‘ مارکیٹ بہتر ہوتے ہی او جی ڈی سی ایل کے 10 فیصد حصص کی نجکاری کردیں گے‘ اگر دھرنوں کی سیاست نہ ہوتی تو ملک میں اب تک بے تحاشا سرمایہ کاری ہوچکی ہوتی دھرنوں کی وجہ سے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے گھبرائے ہوئے ہیں‘ عمران خان ہر شعبے کے ماہر ہونے کی غلط فہمی کا شکار ہیں‘ ان کے کان میں کہی ہوئی ہر بات کو حقیقت سمجھ لیتے ہیں‘ ایچ بی ایل کے حصص کی فروخت کیلئے دو ہفتوں میں مالیاتی ایڈوائزر کا تقرر کردیں گے‘ عمران خان کے الزامات کے برعکس ”دی ایسٹ“ کی اشاعت کے بعد حقیقت سامنے آگئی‘ تحریک انصاف اگر اچھے کاموں کی تعریف نہیں کرسکتی تو تنقید کرنا بند کردے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یو بی ایل کی کی جانے والی نجکاری خوش آئند اقدام ثابت ہوا۔ ایشیاء کے میگزین ”دی ایسٹ“ نے بھی اپنی اشاعت کو نہ صرف سراہا بلکہ اسے سال کی بہترین فروخت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے کیا جانے والا وائٹ پیپر جھوٹ کا پلندہ تھا جس کی وجہ سے ملک کو معاشی نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہے ہر کسی کو تنقید کا مکمل حق حاصل ہے لیکن تنقید اس حد تک کی جائے جس میں اصلاح ہو ایسا نہ کیا جائے کہ تنقید سے ملک کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا مستقبل معاشی ترقی سے جڑا ہوا ہے۔ حکومت کے کام کرنے سے ہی معاشی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت معاشی سطح پر بے پناہ کامیابیاں حاصل کررہی ہے۔ وزیراعظم اور ان کی ٹیم ملکی بہتری کیلئے فیصلے کررہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مشکل ترین حالات کے باوجود لوگ نہ صرف ٹیکس دے رہے ہیں بلکہ سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں اور ملکی ذخائر میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الائیڈ بینک آف پاکستان کے فنانشنل ایڈوائزر کا تقرر کردیا ہے تاہم ایچ بی ایل کے حصص کی فروخت کیلئے مالیاتی مشیر کی تقرری دو ہفتوں تک کردیں گے۔ او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کو مشکل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مفروضے اور افواہیں ہیں کہ ہم اس منافع بخش اور مضبوط ادارے کی نجکاری آئی ایم ایف کے دباؤ میں کررہے ہیں۔

حکومت تمام فیصلے ملک کی بہتری اور مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کررہی ہے۔ عالمی مارکیٹ بہتر نہ ہونے کے باعث نجکاری نہیں ہو پائی‘ جونہی مارکیٹ تیز ہوگی او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ٹیکس جمع نہ کرانے اور ہنڈی کے ذریعے رقم بھجوانے کی کال کو نہ صرف پاکستانیوں نے مسترد کیا ہے بلکہ ریکارڈ تعداد میں ٹیکسز دئیے ہیں۔ دھرنوں کی سیاست کے باعث ملک کو بے تحاشا نقصان ہوا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کار جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے تھے انہوں نے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری روک لی ہے تاہم حکومت کوشش کررہی ہے کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرکے ملک کو معاشی سطح پر مضبوط بنایا جائے

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات