عدلیہ آزاد ہوئی غیر جانبدار نہیں ، جسٹس جیلانی بطور چیف الیکشن کمشنر قبول نہیں ، دھاندلی پر تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کی پیشکش، 30 نومبر کو نیا لائحہ عمل دینے کا اعلان

اتوار 9 نومبر 2014 19:54

عدلیہ آزاد ہوئی غیر جانبدار نہیں ، جسٹس جیلانی بطور چیف الیکشن کمشنر ..

رحیم یار خان(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے دھرنے کا مقصد دھاندلی کی شفاف تحقیقات ہیں، نواز شریف سپریم کورٹ کے ماتحت آزاد کمیشن بنا دیں جو دھاندلی کی تحقیقات کرے ، اگر دھاندلی ثابت ہو گئی تو انہیں استعفیٰ دینا ہو گا مگر یہ کمیشن اپنی رپورٹ 4سے 6ہفتے میں جاری کرے، 30 نومبر تک حکومت نے پیشکش پر پیش رفت نہ کی تو نیا لائحہ دیں گے اور پھر یہ حکومت چل نہیں سکے گی۔

اب مک مکا والا الیکشن کمیشن قبول نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی باریاں ختم اب عوام کا سمندر فیصلہ کرے گا۔ غلام فرید کالج میں جلسہ عام سے خطاب میں انہوں نے حکومت کو پیشکش کی کہ دھاندلی کی تحقیقا ت کے لئے سپریم کورٹ میں ایک غیر جانبدار اور آزاد تحقیقا تی کمیشن بنایا جائے ، جس میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے لوگ بھی شامل کئے جائیں ، یہ کمیشن چار سے چھے ہفتے کے دوران اپنی رپورٹ پیش کرے ، اس کا آزاد سربراہ ہم دونوں پارٹیاں مل کر طے کرتے ہیں، اس دوران نواز شریف استعفیٰ نہ دیں ہم بھی اپنا دھرنا جاری رکھتے ہیں لیکن اگر اس کا فیصلہ آ یا کہ دھاندلی ہوئی ہے تو نواز شریف کو استعفیٰ دینا پڑے گااور پھر نیا الیکشن نیا الیکشن کمیشن کروائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے چیف الیکشن کمیشن کے لئے جسٹس جیلانی کا نام سامنے آ رہا ہے ، ہم جیلانی صاحب کی عزت کرتے ہیں مگر وہ بطور چیف الیکشن کمشنر قبول نہیں، ہم نے زاہد اسلم کا نام دیا ہے مگر چاہتے ہیں کہ سب کا متفقہ الیکشن کمشنر تعینات کیا جائے، تا کہ آئندہ انتخابات شفاف ہوں اور کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، اس کے لئے پورا الیکشن کمیشن نیا بنایا جائے، ہمیں موجودہ ممبران میں سے کوئی بھی شخص قبول نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی عدلیہ سے اپیل کر رہا ہوں کہ ہم نے آ پ کی آزادی کے لئے اتنی قربانیاں دیں، ہم نے تحریک چلائی اور عدلیہ تو آزاد ہو گئی مگر غیر جابندار نہیںہو سکی، نواز شریف کے خلاف آئی ایس آئی سے پیسے لینے سے متعلق کیس کی سماعت کیوں نہیں کی جا رہی؟ حالانکہ سپریم کورٹ نے اس سے متعلق خود حکم دیا تھا۔ مگر دوسری طرف حکومتی کرپشن کو بے نقاب کرنے پر ایک نجی چینل کے اینکر کو جیل بھیجا جا رہا ہے، اس حکومت نے ہر ادارے میں لوگ خرید رکھے ہیں اور جمہوریت کو غلام بنا رکھا ہے ۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پچھلے 6سالوں میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے میثاق جمہوریت کے نام پر مک مکا کیا اور اس قوم کو لوٹا، پاکستان سٹیل مل 6سال پہلے 8ارب روپے سالانہ فائدہ دے رہی تھی مگر ان 6سالوں کے دوران اسے اربوں روپے کا نقصان ہوا، پی آئی اے، ریلوے اور نندی پور پراجیکٹ میں بھی اسے دوران 600 ارب، 125ارب اور 115ارب روپے کا نقصان ہوا، میٹروبس سروس پوری دنیا سے زیادہ خرچہ کر کے بنائی گئی، اس ساری صورتحال کی ذمہ دار یہی دونوں پارٹیاں ہیں اور عوام اب ان سے سوال کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دھرنے کو 88 روز مکمل ہو گئے ہیں ، اس دوران میں نہ تو کسی کی شادی پر جا سکا نہ فوتگی پر ، میرے گھر کی بجلی کاٹ دی گئی ہے کیونکہ میں نے بجلی کا بل ادا نہیں کیا تھا مگر یہ حکومت بجلی چوروں کو کچھ نہیں کہتی ، میں بجلی کٹوا کر موم بتی پر گزارا کر رہا ہوں ، یہ سب کچھ نواز شریف جیسا وزیر اعظم بننے کے لئے نہیں کر رہابلکہ 2013 میں عوام کے ساتھ ایک بہت بڑا دھوکہ ہوا تھا جس کی حقیقت کھول کر اس قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے ساتھ کتنا بڑا ظلم کیا گیا ہے، ہمارے دھرنے کے سبب آج نواز شریف جہاں جاتے ہیں ’گو نواز گو‘ کے نعرے لگتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ ہم نے یہ دھرنا ایسے ہی نہیں دینا شروع کر دیا تھا بلکہ دھاندلی ہوئی تو ہر دروازہ کھٹکھٹایا مگر انصاف نہیں ملا، ہم الیکشن کمیشن میں گئے تو مسلم لیگ ن نے سٹے آرڈر لے لئے، ہم سپریم کورٹ گئے تو وہاں بھی ہماری بات نہ سنی گئی، اب ہم دھرنے پر ہیں اور اس قوم کو سچائی بتا کر رہیں گے، یہاں ہر الیکشن پیسوں اور دھاندلی سے جیتا گیا مگر اب یہ کھیل ہم ختم کر دیں گے اور دھاندلی تحقیقات تک دھرنا جاری رکھیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بنے گا تو ملک تو وزیر اعظم دوسروں کے آگے بھیک کے لئے ہاتھ نہیں پھیلائے گا، عوام اس پر اعتماد کریں گے اور بھرپور ٹیکس دیں گے کیونکہ انہیں معلوم ہو گا کہ ان کی دی ہوئی رقم ان پر ہی خرچ کی جائے گی، حکمران اپنے اثاثے ظاہر کریں گے اور عوام کو تمام حقوق حاصل ہوں گے، عوام حکمرانوں سے سوال کر سکیں گے اور حکمران ان کو جواب دینے کے پابند ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کا وزیر اعظم واپڈا کا 65 لاکھ روپے کا بل چوری کر کے بیٹھا اور صدر مملکت تو ایک کروڑ روپے کا بل ادا نہیں کر رہے جبکہ رائیونڈ میں ایک ایک ملازم کا خرچہ یہ قوم برداشت کرتی ہے، مسلم لیگ ن کے سینیٹر ذوالفقار کھوسہ نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے، ان کے ذاتی محل کی سکیورٹی پر 50 کروڑ روپے خرچہ آتا ہے لیکن وہ بھی عوام کی جیب سے نکالے جاتے ہیں ۔

کپتان نے کہا کہ آج علامہ اقبال کا یوم پیدائش ہے، اقبال میرے لئے رول ماڈل ہیں، میرے خیال میں علامہ اقبال ایک بات سمجھ بیٹھے تھے کہ انسان اشرف المخلوقات ہے جس کے سامنے فرشتوں کو جھکایا گیا تو شیطان نے غرور سے انکار کر دیاتو اللہ نے کہا کہ انسان کے پاس وہ طاقت ہے جو فرشتوں کے پاس بھی نہیں ہے، ہم جو چاہیں وہ کر سکتے ہیں ، انسان ہار نہیں سکتا جب تک کہ وہ خود ہار نہ مان لے، ہماری ناکامی کی وجہ بھی یہی بات ہے کہ ہم نے خود کو آزمایا ہی نہیں لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اقبال کے شاہین بنیں ۔

خطاب کے آغاز پر ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی بہت باریہاں آ یا ہوں مگر مجھے اندازہ نہیں تھا کہ رحیم یار خان میں اتنے زیادہ لوگ رہتے ہیں، پہلی بار اتنی خواتین جلسے میں آئی ہیں ،میں ان کو خوش آمدید کہتا ہوں اور کامیاب جلسے پر تمام شرکاءکو مبارکباد اور شاباش دیتا ہوں کہ جنہوں نے میرا خواب سچ کر دکھایا ہے، اب میں کہتا ہوں کہ انشااللہ نیا پاکستان ضرور بنے گا۔

متعلقہ عنوان :