کرد ملیشیا میں شامل خواتین سے زبر دستی شادیاں کریں گے ؛داعش

جمعرات 6 نومبر 2014 23:11

کرد ملیشیا میں شامل خواتین سے زبر دستی شادیاں کریں گے ؛داعش

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6نومبر 2014ء)عراق اور شام میں عسکریت کے حوالے سے شہرت پانے والی تنظیم داعش نے پیش المرکہ کو ایک تحریری پیغام میں دھمکی دی ہے کہ اس کے جنگجو کرد ملیشیا میں شامل خواتین سے زبر دستی شادیاں کرنے میں اس صورت حق بجانب ہوں گے کہ لڑائی کے دواران ان کا آمنا سامنا کرد ملیشیا کی خواتین سے ہو جائے۔برطانوی اخبار نے کرد ملیشیا کی ایک بٹالین کی نائب کمانڈر کرنل ناہیدہ احمد رشید کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ داعش کا یہ پیغام خواتین سے ان کی نفرت کا اظہار ہے۔

کرنل ناہید احمد رشید نے داعش کے اس بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا '' وہ جہاں بھی کوئی کرد خاتون جنگجو دیکھیں گے اسے پکڑ کر اس سے شادی کر لیں گے۔'' لیکن کرنل ناہید احمد رشید اس دھمکی سے پریشان نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے عزم میں کوئی کمزوری آئی ہے۔

(جاری ہے)

کرنل ناہید نے اپنی ماتحتوں کو اس پیغام کے بعد ہدایت کی ہے کہ ہمیشہ ایک گولی اپنے پاس محفوظ رکھیں جو پکڑے جانے کی صورت میں کام آئے گی، نیز داعش کے قابو آنے سے حتی المقدور بچنا ہے۔

کوبانی میں پچھلے ہفتے ایک کرد خاتون نے اس وقت خود کشی کر لی جب وہ اکیلی داعش کے گھیرے میں آ گئی اور اس کے تمام ساتھی ہلاک ہو گئے تھے، اس نے خود کو داعش کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے بجائے خود کشی کو ترجیح دی۔کرنل ناہید احمد رشید کا کہنا ہے کہ وہ داعش کے خلاف اس وقت تک لڑتی رہیں گی جب تک یہ لڑائی کسی نتیجے تک نہیں پہنچ جاتی کیونکہ میرے لیے یہ ایک المیے سے کم نہیں ہے کہ میں 21 ویں صدی میں بھی تشدد دیکھوں اور لوگوں کے سر قلم کیے جاتے دیکھوں، جیسا کہ داعش کر رہی ہے۔

کرنل ناہید نے مزید کہا جب تک میرے جسم میں خون کا آخری قطرہ یا آخری سانس باقی ہے میں داعش کے خلاف لڑتی رہوں گی۔کرد جنگجووں کی خواتین کی بٹالین کی نائب سربراہ نے داعش کو منافقت کا الزام دیا اور کہا ایک جانب وہ خواتین کے ہاتھوں مرنے سے خوفزدہ ہیں اور دوسری جانب ان سے زبردستی شادی رچانا چاہتے ہیں، یہ منافق ہیں جو خواتین کو دبانا چاہتے ہیں۔