تمام اہم علاقے کلیئر ہو چکے ہیں، پاک سرزمین کسی صورت دہشتگردی کیخلاف استعمال نہیں ہونےدینگے،پاک فوج

بدھ 29 اکتوبر 2014 14:52

تمام اہم علاقے کلیئر ہو چکے ہیں، پاک سرزمین کسی صورت دہشتگردی کیخلاف ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اکتوبر 2014ء) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی میں پاک فوج کا ملک دشمنوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، اپنی سرزمین کسی دہشت گرد کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، تمام دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری ہے۔ پشاور کور ہیڈ کواٹرز میں آپریشن ضرب عضب اور خیبر ون سے متعلق میڈیا بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سےجاری ہے، دتہ خیل سےآگےکاعلاقہ کلیئرکیاجارہاہے، جب کہ میرعلی،میرانشاہ،رزمک ، اسپین وام کےعلاقےکلئیرہو چکےہیں،مرکزی سڑکیں اور آبادی والے علاقوں کو کلئیر کرلیا گیا ہے، تاہم خراب موسم کے باعث آج اکا خیل میں کارروائی نہیں کی جاسکی۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر ون آپریشن میں اب تک 100سےزائددہشت گردہتھیارڈال چکےہیں، خیبر ایجنسی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کر رہے ہیں، جب کہ پاک فوج کی کامیابی کارروائیوں میں اب تک 44دہشت گرد ہلاک اور متعددزخمی ہوئے ہیں، آپریشن ضرب عضب ہرطرح کےدہشت گردوں کیخلاف ہورہاہے، آپریشن ضرب عضب ہرطرح کےدہشت گردوں کیخلاف ہورہاہے۔

ضرب عضب کی وجہ سے ملک بھر خصوصاً دہشت گرد کارروائیوں میں کمی واقع ہوئی ہے، اغوا اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔ کلیئر کرائے گئے علاقوں میں دیگر علاقوں کی طرح بحالی کا کام بھی جاری ہے، ایف ڈبلیو او، اور پاک فوج کی انجینیر کور 44 میجر جنرل کی سربراہی میں بحالی کے کاموں میں مشغول ہے۔

افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں اور ان کی کارروائیوں سے متعلق آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ضرب عضب کیلئےافغان حکومت سےتعاون کرنےکوکہاتھا، مگر افغانستان نےآپریشن میں کسی قسم کاتعاون نہیں کیا، انہوں نے ایک بار پھر اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ پاک سرزمین کسی بھی قسم کی دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، افغان صوبے کنٹر اور نورستان میں قائم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہیں اور ہاں موجود کالعدم طالبان کی قیادت فضل اللہ کی سربراہی میں پاکستانی فوجیوں اور سرزمین پر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔

کنٹر اور نورستان میں قائم کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں میں پاکستان پر ہونے والے حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔

کالعدم طالبان کے ذیلی دھڑو ں سے دوبارہ مذاکرات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ میری اطلاعات میں ایسا کوئی سرکاری سطح پر جرگہ نہیں جو کالعدم طالبان سے مذکرات کیلئے بھیجا گیا ہو، سرکاری سطح پر آپریشن کے دوران بات چیت یا جرگہ کا کوئی سلسلہ نہیں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مشتبہ افرادیاسرگرمی نظرآئےتوپولیس،ایف سی کوآگاہ کریں، جب کہ محرم الحرام کی سیکیورٹی سے متعلق میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نےمحرم کیلئےسیکیورٹی پلان تشکیل دیاہے،کےپی کےکی درخواست پرجہاں ضرورت ہوئی فوج جائیگی، جب کہ ملک بھر میں محرم الحرام میں 134حساس علاقوں کیلئےفوج بھیجنےکی درخواست کی گئی ہے۔ س