بعض اراکین اوروزراء نے پرچیاں ملنے پر بھتہ خوروں کو ادائیگی کی،مفتی سیدجانان کاانکشاف

منگل 28 اکتوبر 2014 22:16

بعض اراکین اوروزراء نے پرچیاں ملنے پر بھتہ خوروں کو ادائیگی کی،مفتی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اکتوبر 2014ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بحث ہوئی۔ اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک التواء پر بحث کرتے ہوئے جے یوآئی کے مفتی سید جانان نے کہاکہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال انتہائی ابترہوچکی ہے پشاورجوکہ ماضی میں پھولوں کا شہرکہلاتاتھاآئے روزدھماکوں کی وجہ سے بارود کے ڈھیرمیں تبدیل ہوچکاہے انہوں نے کہاکہ 2013ء میں صرف پشاور شہر میں صرف چالیس سرکاری اہلکار جبکہ 2014ء میں138 سرکاری اہلکار قتل کئے جا چکے ہیں بدقسمتی سے پشاور کا شمار دنیا کے خطرناک ترین شہروں میں ہوتا ہے پشاور ایئرپورٹ کو تین مرتبہ بند کیا گیا اور اب اگر کھول بھی لیا گیا ہے تو رات کو پروازیں بند کر دی گئی ہیں ۔

انہوں نے انکشاف کیاکہ اسمبلی میں بیٹھے بعض اراکین اور وزراء نے بھتے کی پرچیاں ملنے کے بعد انہوں نے دو دو کروڑ روپے کی ادائیگی کی ہے خیبر پختونخوا حکومت بھی صرف پشاور کے چند علاقوں تک محدود ہے ۔

(جاری ہے)

حالات روزانہ ابتر ہوتے جا رہے ہیں اس کے جواب میں امتیاز شاہد قریشی نے کہاکہ امن و امان کی صورتحال صرف خیبر پختونخوا میں نہیں پورے ملک میں خراب ہے اگر گزشتہ دس سالوں کا موازنہ کیا جائے تو ہمارے صوبے کے حالات میں بہت بہتری آئی ہے ۔

ہماری کوشش ہے کہ اس میں مزید بہتری لائی جائے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے کہا کہ پہلے شہر میں روزانہ دھماکے ہوتے تھے اب مہینے میں ایک آدھ مرتبہ ہوتا ہے ۔ تین بڑی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال خراب ہے بین الاقوامی  علاقائی اور جرائم پیشہ افراد کی موجودگی تاہم حکومت بہت جلد ان تمام حالات پر قابو پا لے گی ۔