طاہر القادری کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان

منگل 21 اکتوبر 2014 21:11

طاہر القادری کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اکتوبر۔2014ء) طاہر القادری کہتے ہیں انقلاب کا ایجنڈا تبدیل ہوا نہ ہی ایسا ہو گا، انتخابات مسلط کئے گئے تو میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے دبئی سمیت کسی بھی جگہ ڈیل کی بھی سختی سے تردید کی۔ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف نے آرمی چیف کو گارنٹر بننے کی درخواست کی تھی لیکن نواز شریف اگلے ہی دن اپنے بیان سے مُکر گئے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کبھی اپنے موقف سے ہٹے نہ ہٹیں گے۔ کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا بلکہ ویل کیم کیا ہے۔ مذاکرات کو حکومت نے گنوا دیا ہم نے شفاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کا فارمولا دیا تھا لیکن حکومت جے آئی ٹی میں اپنے لوگوں کا تعین چاہتی تھی۔ ہمارا فیصلہ آج بھی وہی قائم ہے۔

(جاری ہے)

ہم چودہ شہدا کا خون نہیں بیچنا چاہتے۔ شفاف تحقیقات تک وزیر اعلی پنجاب مستعفی ہوں ۔

شفاف تحقیقات کی 100 فیصد ضمانت ہونی چاہیے۔ طاہر القادری نے کہا دبئی سمیت کسی بھی جگہ کوئی لین دین نہیں ہوا اگر کوئی شخص ڈیل کے بارے میں کہتا ہے تو بکواس کرتا ہے۔ میڈیا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کوئی ڈیل نہیں ہوئی اگر ہماری شرائط حکومت قبول کر لیتے تو کہتے ہماری بات مان لی گئی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر کوئی دیت نہیں ہو گی نہ کسی کو ریمنڈ ڈیوس بننے دیا جائے گا۔

اگر قانون کو ہاتھ میں لینا ہوتا تو 14 شہدا کا بدلہ 14 لاشوں سے لیتے لیکن ہم شہدا کا قصاص قانون کے تحت لیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا دنیا کی اگر کسی ایجنسی سے پیسے ثابت ہو تو سزائے موت کا قانون بنا دیا جائے۔ ملک میں بے شمار لیڈروں کو کئی ملک کروڑوں کا فنڈز دیتے ہیں۔ ملک میں اگر کوئی غیرملکی ایجنسیوں سے پیسے لیتے ہیں تو سزائے موت کا قانون بنایا جائے۔

جنرل ضیا کو کہا تھا ملک میں پاکستانی علما، سیاست دانوں کو پیسے ملنے بند کرائیں۔ کون نہیں جانتا بیرون ممالک سے فنڈز کس کس کو آتے ہیں ۔ حکمران ایسے علما ،سیاست دانوں کیخلاف ایکشن کیوں نہیں لیتے۔ طاہر القادری کا مزید کہنا تھا اب قوم کو ظالم اور مظلوم کا فرق سمجھ آ گیا ہے۔ قوم کا ہر فرد گو نواز گو کا نعرہ لگا کر وی آئی پی کلچر کیساتھ ٹکرا رہا ہے۔

انقلابی جدوجہد پر تن من دھن لٹاتے رہیں گے احتساب ہمارا منشور رہے گا کیونکہ احتساب کے بغیر شفاف حکومت نہیں مل سکتی۔ اگر انتخابات مسلط کر دیئے گئے تو میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ ہم نے نظام کو بدلنا اور کرپٹ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ طاہر القادری نے اسلام آباد سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اب دھرنے کو ہر شہر میں دو، دو دن لیجاؤں گا۔

انہوں نے کہا 23 اکتوبر کو ایبٹ آباد میں دھرنا ہو گا پھر محرم الحرام کا وقفہ ہو گا اور اس کے بعد دھرنا 23 نومبر کو بھکر، 14 دسمبر کو سیالکوٹ ،25 دسمبر کو مزار قائد کراچی پر دھرنا ہو گا۔ طاہر القادری نے دھرنے کے شرکا کو ہدایت کی کہ اپنا سامان سمیٹیں اور گھر جائیں اور جگہ کی صفائی کر کے جانا ہے۔ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا دھرنے کو 70 دن ہو چکے ہیں ، 700 دن بھی بیٹھا جا سکتا ہے۔ دھرنا جلسوں میں تبدیل ہو گیا ہے اور جگہ جگہ جلسے ہوں گے۔ انقلاب کو مکمل کرنے کیلئے طاہر القادری کا ساتھ دیں گے۔

متعلقہ عنوان :