سندھ حکومت نے(کل) کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی منظوری دے دی

جمعہ 17 اکتوبر 2014 23:09

سندھ حکومت نے(کل) کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی منظوری دے دی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 اکتوبر۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مزار قائد پر جلسے میں تخریب کاری کے خدشہ کے پیش نظرسیکیورٹی پلان تیارکرلیا گیا ہے جب کہ سندھ حکومت نے کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق 18 اکتوبر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے مزار قائد سے متصل جناح گراؤنڈ میں جلسے کے حوالے سے پولیس نے ایمرجنسی سیکیورٹی پلان تیار کر لیا ہے جب کہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر صوبائی حکومت نے کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی منظوری دیتے ہوئے وفاق کو اس حوالے سے درخواست بھیج دی ہے۔

پولیس پلان کے مطابق جلسے میں خود کش حملے کا خدشہ ہے اس لئے جلسہ گاہ میں موبائل فون اور پانی کی بوتلیں لانے پر پابندی ہو گی۔پولیس ذرائع کے مطابق خودکش حملے کے خدشے کے پیش نظر جلسہ گاہ کے اطراف 30ایمبولنس موجود ہوں گی جبکہ 5 ایمبولینس اور دو فائر ٹینڈر وی آئی پی پارکنگ میں موجود رہیں گی۔

(جاری ہے)

ایک ہیلی کاپٹر بھی اسٹینڈ بائی پرہوگا۔پیپلز پارٹی کے جلسے کے لئے سندھ پولیس کے 22 ہزار 500 اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے جب کہ سندھ ریزوپولیس اور رینجرز کی اضافی نفری بھی طلب کر لی گئی ہے جبکہ ستائیس پارکنگ کی جگہ بنائی گئی ہیں۔

جلسہ گاہ میں 110واک تھرو گیٹ لگائے جائیں گے جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جلسہ گاہ کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ میڈیا کو جلسے کے دوران ڈرون کیمرے اڑانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جناح گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز لگا کر جلسہ گاہ کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے جبکہ اس سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے حساس علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔، ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس غلام قادر تھیبو سیکیورٹی کی نگرانی کے فرائض انجام دیں گے۔ اس کے علاوہ ٹریفک پولیس نے بھی ٹریفک کی روانی اور پارکنگ کے لئے پلان ترتیب دے دیا ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے جلسے کے باعث جمعہ کی شام نمائش چورنگی کوعام ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :