کیبون میں اتحادی فضائی حملے،آئی ایس کی پسپائی ،لڑائی میں 300سے زائد جنگجو ہلاک

جمعرات 16 اکتوبر 2014 23:26

انقرہ،بیروت (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اکتوبر 2014ء) کیبون میں ایک ترک اہلکار نے جمرات کو بتایا کہ امریکہ کے زیر قیادت فضائی حملوں میں کامیابی کے ساتھ شام کے زیر قبضہ قصبے کے حصوں سے دولت اسلامیہ کے جہادیوں کو واپس دھکیل دیا ہے۔ترک اہلکار ناسن نے ٹیلیفون پر فرانسیسی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے آئی ایس کیلئے ایک متبادل نام استعمال کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اتحاد گزشتہ چند دنوں کے دوران آئی ایس آئی ایس کے ساتھ مؤثر طریقے سے نمٹ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے انہوں (آئی ایس)نے کیون کے 30فیصد حصے پر قبضہ کر رکھا تھا اور اب وہ 20فیصد حصے کا قبضہ کھو چکی ہے،جس پر بین الاقوامی اتحاد کے شکر گزار ہیں۔ناسن نے کہا کہ کردفورسز ترکی کے ساتھ سرحد پر قصبے کے مشرقی اور جنوبی علاقوں سے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو پیچھے دھکیل رہی ہے،انہوں نے مزید فوجی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء جمعرات کو ایک مبصر گروپ نے بتا یا ہے کہ کیبون کے علاقے میں ایک ماہ قبل دولت اسلامیہ گروپ کے جہادیوں کی جانب سے شامی کردوں کیخلاف کارروائی کے آغاز کے بعد صرف زمینی لڑائی میں 300سے زائد جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

انسانی حقوق کیلئے شامی مبصر گروپ نے کہا ہے کہ ہلاکتوں میں ”سینکڑوں“ دولت اسلامیہ کے جنگجو شامل نہیں ہیں،جیسا کہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ شام اور کیبون کے اردگرد امریکہ کی زیر قیادت فضائی حملوں میں ہلاک ہوچکے ہیں۔برطانیہ میں قائم مبصر گروپ جس کا شام کے اندر ایک وسیع نیٹ ورک ذرائع موجود ہے نے کہا ہے کہ 16ستمبر اور بدھ کو درمیانی رات (2100جی ایم ٹی) کے درمیان کل 662افراد زمینی لڑائی میں ہلاک ہوئے تھے۔مبصر گروپ کے ڈائریکٹر رمی عبدالرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان میں 20شہری بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کے 374جنگجو ہلاک ہوئے جبکہ کرد کی جانب لڑائی میں 268افراد مارے گئے۔

متعلقہ عنوان :