آپریشن ضر ب عضب میں پاک فوج کی شاندار کامیابیوں پر قوم کو فخر ہے،ایسے وقت میں جلسے ، جلوس اور دھرنوں کے باعث قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا ہے‘شہبازشریف،چین کے صدر کے پاکستان نہ آنے کے باعث بجلی سمیت مختلف منصوبے سست روی کا شکار ہوئے ہیں، ان منصوبوں میں 100فیصد چینی سرمایہ کاری ہونا تھی، پاکستان کی معیشت اور ترقی کو بہت دھچکا لگا ہے،ملک کو آگے لے جانے کے لئے سب کو قومی ایجنڈے پر متفق ہونا ہوگا وزیراعلیٰ کا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء سے کلیدی خطاب

جمعرات 2 اکتوبر 2014 23:50

آپریشن ضر ب عضب میں پاک فوج کی شاندار کامیابیوں پر قوم کو فخر ہے،ایسے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اکتوبر۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے قومی معیشت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایاہے اور ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیاہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 40ہزار سے زائد پاک افواج کے افسران، جوان ،پولیس اور عام شہریوں کی جانیں گئی ہیں،شمالی وزیرستان میں پاکستان کی بہادر افواج ملک کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہیں ،پوری قوم پاک افوا ج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ،آپریشن ضر ب عضب میں پاک فوج کی شاندار کامیابیوں پر قوم کو فخر ہے ،ایسے وقت میں جلسے ، جلوس اور دھرنوں کے باعث قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا ہے جو افسوسناک ہے ،ملک کو غربت ،بیروزگاری، جہالت کے اندھیروں سے نکالنے، توانائی بحران کے خاتمے اور دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے پوری قوم کو متحد ہو کر کام کرناہوگا اور اتفاق رائے سے ایک قومی ایجنڈے پر متفق ہو کر آگے بڑھنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

وہ یہاں ایوان وزیراعلیٰ میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء سے کلیدی خطاب کررہے تھے۔صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی، چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس، مختلف محکموں کے سیکرٹریز ، ترقیاتی اداروں کے سربراہان اور پنجاب کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کا خاتمہ کئے بغیر ملک میں سرمایہ کاری ، اقتصادی اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ نہیں دیا جاسکتا اور نہ ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے ۔

پاک افواج ملک کوامن وسلامتی کا گہوارا بنانے کے لئے دہشت گردوں سے بر سرپیکار ہے او رپوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحدہے او روہ وقت دور نہیں جب ملک امن وامان کا گہوارا بنے گا۔آپریشن ضرب عضب کے ساتھ ساتھ انتہاء پسندی کے رجحانات کے خاتمے کے لئے سماجی و اقتصادی ترقی کے پروگراموں پر عملدرآمد بھی ضروری ہے ۔معاشرے میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج کم کرنے کے لئے اقدامات کرناہو ں گے ۔

عام آدمی کو تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی بھی یقینی بنانا ہوگی ۔عام آدمی کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بغیر ملک کو قائد  اور اقبال کے تصورات کے مطابق فلاحی ریاست نہیں کہا جا سکتا۔ملک کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کا واحد راستہ تعلیم ہے ۔دنیا میں انہی قوموں نے ترقی کی ہے جنہوں نے اپنے وسائل فروغ تعلیم پر صرف کئے ہیں۔

غربت ،بیروزگاری کے خاتمے ،تعلیم ،فنی تعلیم، صنعتوں کے فروغ ، معاشی ترقی کے ایجنڈے پر عمل کر کے ہی پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کیا جا سکتاہے۔ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا ۔جسٹس سسٹم کو متحرک اور فعال کر کے سرمایہ کاری کو بڑھایا جا سکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیاکا خوش قسمت ملک ہے جس کی 60فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوانوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے با اختیار بنا کر ملک و قوم کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے۔

پنجاب حکومت نے نوجوانوں کی ترقی او رانہیں با اختیار بنانے کے لئے متعدد پروگرام شروع کر رکھے ہیں - غریب او رعام آدمی کی فلاح و بہبود کے لئے شروع کئے گئے پروگرام کامیابی سے جاری ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر خود احتسابی کے ذریعے آگے بڑھنا ہوگا او رپوری قوم کو ایک ایجنڈے پر متفق ہو کر اس کے حصول کے لئے دن رات محنت کرنا ہوگی ۔

تقریروں اور نعروں سے قوم کی تقدیر نہیں بدلی جا سکتی بلکہ اس کے لئے عملی اقدامات، انتھک کاوشوں ، سخت محنت اور جدوجہد کی ضرورت ہے - ملک میں صنعتی ،زرعی اور تعلیمی انقلاب بر پا کرنا ہوگا -یہی قائد  اور اقبال کا پیغام ہے جس پرہمیں وقت ضائع کئے بغیر عمل کرنا ہوگا -انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا 60کی دہائی میں ہمارے 5سالہ ترقیاتی پروگرام کے بلیو پرنٹ پر عمل کر کے آج ایشیاء کی چوتھی بڑی معیشت بن چکاہے جبکہ ہم معاشی لحاظ سے بہت پیچھے ہیں- چین پاکستان کا عظیم اور بااعتماد دوست ہے لیکن بھارت اور چین کی باہمی تجارت 80ارب ڈالر ہے جبکہ چین اورپاکستان کی دو طرفہ تجارت صرف 6ارب ڈالر ہے-اس میں کسی کو الزام نہیں دیا جاسکتا ہے بلکہ ہمارااپنا ہی قصورہے-انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 18کروڑ عوام باصلاحیت ہیں اوران میں بڑا پوٹینشل موجود ہے- ضرورت اس امر کی ہے کہ اشرافیہ اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے آگے بڑھے اور پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کے چیلنج کو قبول کرے-محنت، دیانت اورامانت کو شعار بنا کر پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں با وقار مقام دلایا جاسکتا ہے -انہوں نے کہاکہ ہم نے بہت وقت ضائع کر دیاہے اب غلطی کی گنجائش نہیں -چین کے صدر کے پاکستان نہ آنے کے باعث بجلی سمیت مختلف منصوبے سست روی کا شکار ہوئے ہیں- چین کی جانب سے پاکستان میں ساڑھے3برس کے دوران 10ہزار میگا واٹ کے بجلی کے منصوبے لگائے جانے تھے جن میں ایک پائی بھی قرضہ شامل نہیں جبکہ ان منصوبوں میں 100فیصد چینی سرمایہ کاری ہونا تھی- پاکستان کی معیشت اور ترقی کو بہت دھچکا لگا ہے اور نہ صرف ملک کا نقصان ہوا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر امیج بھی خراب ہواہے-وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہاکہ پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ہے او رمیری سیاسی زندگی کا سب سے بڑا سیلاب تھا - پنجاب حکومت اور دیگر قومی اداروں نے مل کرملک کی تاریخ کا بڑا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کیا-منتخب نمائندوں ، پاک افواج ،پولیس ،ریسکیو 1122 ،سرکاری اداروں نے اس آپریشن میں شاندار کام کیا -ان تمام اداروں کی بروقت کاوشوں سے ہزاروں انسانی جانوں کو بچایا گیااو رپانیوں میں گھرے لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا -انہوں نے کہاکہ متاثرین کی بحالی اورانہیں مالی امدا د کی تقسیم شفاف طریقے سے اورتیز رفتاری سے جاری ہے-دوسری قسط کی ادائیگی مستند سروے کی بنیاد پر نقصانا ت کا تخمینہ لگا کر 20اکتوبر سے شروع کی جائے گی-انہوں نے کہاکہ مستقبل میں سیلاب کے نقصانات کو کم کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کو قومی سطح پر کمیشن قائم کرنے کی درخواست کی ہے جس کی سفارشات کی روشنی میں موثر حکمت عملی سامنے آئے گی -قبل ازیں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے سیلاب کی تباہ کاریوں، حکومتی ا قدامات ،ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن اور متاثرین کو ریلیف کی فراہمی و بحالی کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا-چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات نے پنجاب حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی ،ترقیاتی ترجیحات اور پنجاب میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی -ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی نے پنجاب میں بجلی کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :