ای سی سی نے کپاس کی امدادی قیمت تین ہزار روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کرنے کی منظوری دیدی ، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان 10 لاکھ گانٹھیں خریدے گی، کمیٹی نے گوادر نواب شاہ ٹرمینل اور 700کلومیٹر پائپ لائن نصب کرنے کی منظوری دیدی ، سیلاب نے زرعی شعبے کے بڑے حصے کو بری طرح متاثر کیا ہے ، ضرورت کی گھڑی میں کاشتکاروں کی بھر پور مدد کی جائیگی،وزیر خزانہ اسحاق ڈار

جمعرات 2 اکتوبر 2014 21:47

ای سی سی نے کپاس کی امدادی قیمت تین ہزار روپے فی چالیس کلو گرام مقرر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اکتوبر۔2014ء) ای سی سی نے کپاس کی امدادی قیمت تین ہزار روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کرنے کی منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان 10 لاکھ گانٹھیں خریدے گی، کمیٹی نے گوادر نواب شاہ ٹرمینل اور 700کلومیٹر پائپ لائن نصب کرنے کی منظوری دیدی ہے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیلاب نے زرعی شعبے کے بڑے حصے کو بری طرح متاثر کیا ہے ، ضرورت کی گھڑی میں کاشتکاروں کی بھر پور مدد کی جائیگی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس کے دوران وزارت ٹیکسٹائل و صنعت کی جانب سے 2014-15 کے سیزن کیلئے سیڈ کاٹن کی امدادی قیمت کی اجازت دینے کی تجویز پر تفصیلی تبادلہ خیال گیا۔

(جاری ہے)

ایگریکلچرل پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے بیس گریڈ 3 کپاس کی امدادی قیمت تین ہزار روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کرنے کی تجویز کی کا شتکاروں کے مفاد کیلئے منظوری دی گئی ۔

ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ، امدادی قیمت پر 10 لاکھ گانٹھیں خریدے گی۔ وزیر خزانہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو علم ہے کہ حالیہ سیلابوں نے زرعی شعبے کے بڑے حصے کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔ ہم اپنے کاشتکاروں کی مشکلات پوری طرح آگاہ ہیں اور ضرورت کی اس گھڑی میں ان کی بھر پور مدد کی جائے گی۔ ای سی سی نے گوادر نواب شاہ ایل این جی ٹرمینل اور گوادر سے نواب شاہ تک 42 انچ ڈائیا میٹر کی 700 کلو میٹر پائپ لائن نصب کرنے کے منصوبے کی منظوری بھی دی۔

منصوبے کے تحت دو کمپریسر سٹیشن تعمیر کئے جائیں گے ۔ وزیر خزانہ نے منصوبے کی اصولی منظوری دیتے ہوئے وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کو ہدایت کی وہ اس حوالے سے فنڈنگ پلان کو حتمی شکل دے ۔ کمیٹی نے وزارت وصنعت و پیداوار کی جانب سے 2014-15 کے فنانس بل کی روشنی میں مشینری ، آلات اور انرجی سیکٹر کے دوسرے سامان کی لوکل مینو فیکچرنگ سٹیٹس کے تعین کے لئے تجویز ترمیم کے ساتھ منظور کر لی۔

اجلاس میں مقامی مینوفیکچرز کو سہولیات فراہم کرنے اور انہیں سازگار ماحول فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔ اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے مینو فیکچررز کی شکایات کے ازالے کیلئے ترغیبات دینے کی غرض سے ورکنگ کمیٹی قائم کی جائیگی جس میں وزارت صنعت نیشنل ٹیرف کمیشن ، ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ بورڈ، سرمایہ کاری بورڈ اور انری کے شعبے کے سامان تیار کرنے والے مقامی مینو فیکچررز کے نمائندے شامل ہونگے ۔

متعلقہ عنوان :