قائمہ کمیٹی سینیٹ برائے پانی و بجلی کا اجلاس ، بجلی کے زائد بل بھجنے پر وزارت واپڈا ، این ٹی ڈی سی او رنیپرا حکام کی سخت سرزنش، قوم عذاب میں مبتلا ہے اور میٹریڈنگ کیے بغیر قوم سے 70 ارب روپیہ ہتھیا لیا گیا ،قائمہ کمیٹی

بدھ 1 اکتوبر 2014 20:48

قائمہ کمیٹی سینیٹ برائے پانی و بجلی کا اجلاس ، بجلی کے زائد بل بھجنے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اکتوبر۔2014ء) قائمہ کمیٹی سینیٹ برائے پانی و بجلی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر زاہد خان نے صارفین کو واپڈا کی طرف سے بجلی کے زائد بل بھجنے پر وزارت واپڈا ، این ٹی ڈی سی او رنیپرا حکام کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کا شدید بحران ہے قوم عذاب میں مبتلا ہے اور میڑ ریڈنگ کیے بغیر قوم سے 70 ارب روپیہ ہتھیا لیا گیا کمیٹی کے سامنے زائد بل بھجنے والی اتھارٹی کا نام اور حکم نامہ سامنے آنا چاہے اور ڈیسکوز میں بیٹھے افسران پالیسی بنانے والی اتھارٹی کی اجازت کے بغیر زائد بل بھیجنے کی جرات نہیں کر سکتے پورا پاکستان چیخ رہا ہے زائد بل بھی آئے ٹیرف میں بھی فرق ہے بجلی کے بلوں کی پانچ سیلبوں کو دو میں تبدیل کر کے زائد وصولیاں کی گئیں وزارت پانی و بجلی کمیٹی کو زائد بل بھیجنے والوں کی سزا کے بارے میں قانون سے آگاہ کرے۔

(جاری ہے)

سینیٹر نثار محمد نے زور دے کر کہا کہ صرف ڈیکسوز کی بات نہیں اصل ذمہ دار نیپرا ہے ذیلی کمیٹی بنا کر پندرہ دنوں میں جواب لیا جائے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ بلوں کی پہلی سلیب 50 یونٹ کو 7 سو یونٹ کے صارف کے ساتھ ملا کر ڈاکہ ڈالا گیا بجلی چوری اور کام چوری دونوں کا حل ڈھونڈ جائے لاکھوں تھری فیز میڑ کے امیر صارف عملے کی ملی بھگت سے چوری کر تے ہیں سینیٹر محسن لغار ی نے ساہیوال میں سیپکو کی طرف سے حکومت پنجاب اور چین کی تعاون سے 1320 میگاواٹ کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے دو یونٹس کی فی یونٹ بجلی قیمت کے بارے میں نیپرا کی ویب سائٹ سے ڈاون لوڈ کیے گئے کاغذات سے معاہدے کے وقت اور اب بجلی یونٹ کی قیمتوں میں فرق کے بارے میں ثبوت پیش کیا جس پرقائمقام چیئرمین نیپرا نے غلطی کو تسلیم کیا ۔

سینیٹر خالدہ پروین نے نیلم جہلم پراجیکٹ کے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی لاگت کا موازنہ تحریری طورپر آگاہ نہ کرنے کی نشاندہی کی ۔چیئرمین واپڈا نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیلم جہلم کام شیڈول کے مطابق جاری ہے کام میں کسی بھی قسم کا تعطل پیدا نہیں ہوا اور منصوبہ بروقت مکمل ہو جائے گا کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں اب تک ہونے والی پیش رفت اور کام سے متعلق بریفنگ دی جائے گی اوربتایا کہ گولن گول ٹرانسمیشن لائن کا سروے مکمل ہو چکا ہے سول ورک جاری ہے جس پر 67 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے سینیٹر نثار خان نے منڈا ڈیم کی چھ سال سے تکمیل میں چھ سال سے تاخیرپر شدید تحفظات کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ انتہائی اہم منصوبے جس سے زراعت ، پانی اور بجلی کی تینوں سہولیتں میسر ہو نگی اب بھی پی ایس ڈی پی میں رکھے گئے فنڈز وہی ہیں اور بغیر منصوبہ بندی اور خلاء میں موجود منصوبوں کیلئے36 ہزار ملین رکھے گئے جو بد قسمتی اور ذیادتی ہے آئندہ اجلاس میں منصوبہ بندی اور فنانس کے سیکرٹریز کو طلب کیا جائے سینیٹر خالدہ پروین نے کہا کہ ملک بھر میں 12 سے 24 گھنٹے بجلی نہیں ہوتی کاربار ٹھپ ہو چکے طلباء کی تعلیم کاحرج ہو رہاہے بد قسمتی ہے توانائی کے بحران کے حل کی بجائے حکومت میٹرو بس پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے سینٹر ہمایوں مندو خیل نے کہا کہ کمیٹی اراکین اجلا س کے دوران بجلی کے زائد بلوں کی فوٹو کاپیاں جلائیں جس پر ایڈیشنل سیکرٹری سہیل شاہ نے کہا کہ اصل بل جلائے جائیں اور آگاہ کیا کہ کابینہ نے انٹرنیشنل آڈیٹرز کے تقرر کا فیصلہ کیا ہے پیپر ا رولز کے مطابق تقرریاں کر کے مکمل تحقیقات سے کمیٹی ، پارلیمنٹ اور قوم کو آگاہ کیا جائے چیئرمین کمیٹی سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ کہیں حکومت نے اربوں روپے کے گردیشی قرضو ں کی واپسی کیلئے غریب عوام پر تو بوجھ نہیں ڈال دیا چیئرمین نیپرا نے آگاہ کیا کہ صارفین کے زائد بل گرمیوں کے مہینوں کے ہیں لوگوں نے زائد بجلی استعمال کی 28 روپے یونٹ کے پلانٹ چلائے گئے ڈالر کی قیمت میں کمی بھی زائد بلوں کی وجوہات ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بات یہ نہیں کہ بجلی زائد استعمال ہوئی بجلی خرچ نہ ہونے کے باوجود زائد بل کس کے حکم سے جاری ہوئے ٹیرف اور سلیپ کیسے تبدیل ہواوزیراعظم کو عوام کے احتجاج سے پتہ چلا تو بات بڑی لیکن وزیراعظم کی کابینہ کمیٹی نے ابھی تک عوام کی سہولت کیلئے کوئی فیصلہ نہیں کیا سینیٹر زاہد خان نے بجلی کے بل جمع نہ کرانے والی سیاسی قیادت کے گھروں کے کنکشن کاٹنے اور کارکنوں کو بل جمع کرانے کے لئے ایک ماہ کا وقت دینے کی تجویز دی ۔

جس کی کمیٹی نے متفقہ منظوری دی اور واپڈا کی ٹرانسمیشنز اور ڈسٹیر بیوشن نظام کو درست کرنے کیلئے ہدایت دی کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر شاہی سید نے مختلف ڈیکسوز میں الگ الگ ٹیرف کے حوالے سے سوالات اُٹھائے جس پر نیپرا چیئرمین نے کہا کہ ہر ڈیسکوز کی بجلی کی لاگت میں فرق اور رہائشی ، تجارتی ، صنعتی صارفین کے علاوہ لائن لاسسز بھی الگ الگ ہیں ایم ڈی پیپکو نے کہا کہ بل زائد وصول نہیں کیے گئے بلکہ جتنی بجلی استعمال ہوئی اتنے ہی بل بجھوائے گئے جس پر اراکین کمیٹی نے فیصلہ دیا کہ حکومت کی آڈٹ کمپنی نیپرا کے ٹیرف کو دیکھ کر 30 دنوں میں رپورٹ پیش کرے اور جن جن ڈیسکوز میں زائد بل آئے ایڈ جسمنٹ کر کے رپورٹ پیش کی جائے ۔

ایم ڈی این ٹی ڈی سی نے آگاہ کیا کہ گولن گول پر کام پانچ ماہ میں مکمل ہوجائے گا قرم تنگی کا خود معائنہ کرو نگا قائمہ کمیٹی کی سفارش پر نیلم جہلم کا ٹینڈر منسوخ ہوا پرو کیئر منٹ اور تعمیرات کی تین لاٹس اور ٹاور مینوفیکچرنگ پر کام تمام چینی کمپنیاں کر رہی ہیں نیلم جہلم پراجیکٹ ایوارڈ ہوا تو لاگت 23 ملین تھی پیپرا رولز کی خلاف ورزی کے بعد معاملہ واپڈا میں گیا اب این ٹی ڈی سی 16 بلین میں منصوبہ مکمل کرے گا کمیٹی کے بروقت ایکشن سے سات ارب کی بچت ہوئی ۔

سینیٹر نثار خان کے جواب میں آگاہ کیا گیا کہ نندی پور پراجیکٹ پر کام چل رہا ہے اور بروقت مکمل کر لیا جائے گا ۔ چیف پیسکو نے انکشاف کیا کہ پشاور یونیورسٹی کے طلباء نے بجلی میٹر ، بجلی کے بل ، بجلی کے استعمال کے حوالے سے پراجیکٹ بنایا ہے جس کے پینل کے استعمال سے بجلی چوری کی 80 فیصد شکایات ختم ہوگئی ہیں جس پر کمیٹی نے تجرباتی بنیاد پر تمام ڈیسکوز میں حیات آباد سب ڈویژن پشاور میں استعمال ہونے والے سسٹم کی تمام ڈیسکوز میں تفصیب کی سفارش کی ایم ڈی پیپکو نے آگاہ کیا کہ واپڈا کے کل صارفین کی تعداد 28 لاکھ ہے 50 ہزار صارفین کو ٹی او رڈی میڑ پر لایا گیا ہے جس پر 24 گھنٹے ٹیرف ایک جیسا رہتا ہے اور کہا کہ ٹائم آف دی ڈے میٹر ساری دنیا میں استعمال ہو رہے ہیں اور کمیٹی کی جانب سے زائد بل بجھوانے کے ذمہ داران کے خلا ف کارروائی کے قانون کے بارے میں کچھ آگاہ نہ کر سکے جس پرکمیٹی نے تجویز کیا کہ وزارت پانی بجلی ، بجلی چوری کیلئے قانون واضح کرے سینیٹر سیف اللہ مگسی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے بارہا اپنی تقاریر میں بلوچستان کی محرومیوں کے خاتمے کیلئے بلوچستان کے منصوبوں کو پہلی ترجیع قرار دیا لیکن بلوچستان کے چار بڑے ڈیمز تاخیر کا شکار ہیں قائمہ کمیٹی نے نیلم جہلم پراجیکٹ کی پرچیزنگ کیلئے سینیٹر ہمایوں مندوخلیل اور سینیٹر نثار خان کو بھی نیلم جہلم پراجیکٹ کی کمیٹی میں شامل کرنے کافیصلہ کیا ایڈشنل سیکرٹری وزارت سہیل شاہ اور چیف پیپکو نے کہا کہ میٹر کے ساتھ چپ اور سمارٹ کارڈ کے ذریعے میٹر ریڈر کا کردار مکمل ختم ہو جائے گا ۔

اراکین کمیٹی کی طرف سے صوبائی حکومتوں اور بیرون ملک کمپنیوں کے ساتھ معاہدات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ نیپرا کی اجازت کے بغیر بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کے ٹیرف کے تعین کے بغیر معاہدا نہیں کیا جاسکتا ۔منڈا ڈیم کے حوالے سے کمیٹی نے اس منصوبے کو قومی منصوبہ قرار دیا جس پر چیئرمین واپڈا نے کہا کہ یہ منصوبہ میرے دل سے قریب ہے اس منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف نوشہرہ ڈوبنے سے بچے گا بلکہ سستی بجلی بھی پیدا ہوگی وزارت سائنس ٹیکنالوجی کے اعتراضات کے باوجود منڈا ڈیم پر کام کی اجازت مل گئی ہے بقیہ کام جلد از جلد مکمل کیا جائے گا ۔

کمیٹی کے آج کے اجلا س میں سینٹر ز نثار محمد ، سیف اللہ مگسی ، ہمایوں مندو خیل ، شاہی سید ، محسن لغاری ، خالدہ پروین کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت سہیل شاہ ، چیئرمین واپڈا ظفر محمو د ، قائمقام چیئرمین نیپرا خواجہ نعیم ، چیئرمین این ٹی ڈی سی بھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :