سیلاب متاثرین اکیلے نہیں ‘ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب رکھوالی کررہے ہیں ‘ بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ‘وزیر اعظم

بدھ 1 اکتوبر 2014 17:17

سیلاب متاثرین اکیلے نہیں ‘ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب رکھوالی کررہے ..

وزیر آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اکتوبر۔2014ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین اکیلے نہیں ‘ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب رکھوالی کررہے ہیں ‘ متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ‘وقت آگیا ہے سیلاب کی روک تھام کیلئے مربوط حکمت عملی وضع کی جائے ‘ سیلاب کی روک تھام کیلئے قومی کمیٹی کی تشکیل اہم ہے ‘متاثرین کو 25ہزار وپے کی پہلی امدادی قسط جاری کی جارہی ہے ‘ سب کو عید سے پہلے پیسے مل جائینگے ‘ 20اکتوبر کو دوسری قسط جاری کی جائیگی ۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں وزیر آباد میں سیلاب متاثرین کی پہلی امدادی قسط کی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ انتظامات کئے جائیں سیلاب کو آنے سے پہلے کیسے روکنا ہے ؟کیا اقدامات کر نے چاہئیں جہاں سے سیلاب شروع ہوتا ہے اور جہاں سمندر میں جاکر ختم ہوتا ہے سیلاب کی روک تھام کیلئے قومی کمیٹی کی تشکیل اہم ہے وزیر اعظم نے کہاکہ سیلاب کی ر وک تھام کیلئے اقدامات کر نے کی ضرورت ہے اربوں ‘ کھربوں روپے بھی خرچ ہوں تو کر نے ہونگے یہ پیسہ خرچ کر نا واجب ہے وزیر اعظم نے کہاکہ ہمیں سوچنا پڑتا ہے کہ پیسے پہلے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے باعث نقل مکانی کر نے والے لوگوں یا سیلاب متاثرین پر خرچ کئے جائیں ہم یہ بھی سوچتے ہیں کہ پیسے بجلی کے کارخانے لگانے کیلئے خرچ ہونے چاہئیں یا ایجو کیشن ‘ علاج ومعالجے اور ہسپتالوں پر خرچ کئے جائیں کیونکہ ہمارا پاس اتنا پیسہ نہیں کہ سب پر اکٹھا خرچ کیا جائے پیسے کی کمی کے باعث خرچ کر نے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے اللہ تعالیٰ ہمارے ملک پر رحم کرے اور ہمیں توفیق عطا فرمائے کہ ہم سارے معاملات پر توجہ دے سکیں مشکلات اور مصیبتوں سے بچ سکیں ہماری تمام ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں ان لوگوں کا سارا سازو سامان بہہ گیا ہے جانور بھی سیلاب کی نذر ہوگئے دیواروں اور کمرے گر گئیں ساری جمع پونجی پانی بہا کر لے گیا لوگ پریشانی کی حالت میں حوصلہ رکھتے ہیں وہ کہتے ہیں ہم اکیلے نہیں حکومت ہمارے ساتھ ہے ‘ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہمارا ساتھ ہیں اوروہ ہماری رکھوالی کررہے ہیں نواز شریف نے کہاکہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مبارکباد دیتا ہوں وہ ہر جگہ پہنچے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر نے کیلئے جاں فشانی کے ساتھ سپر وائزری کی ماضی میں ایسی مثالی نہیں ملتیں ماضی میں حکمران ایک دن متاثرین کے پاس جاتے اور پھر کبھی نہیں پوچھا متاثرین کو صاف پینے کیلئے پانی ‘ کھانا کی ضرورت ہے ان کے پاس جانوروں کے چارہ نہیں ادویات اور ڈاکٹروں کا بندوبست کیا گیا وزیر اعلیٰ اور ان کی ٹیم ‘ ضلعی انتظامیہ ‘ پاک فوج کے جوان مبارکباد کے مستحق ہیں پاک فوج کے ایک دو جوان شہید بھی ہوئے ہیں 1122ریسکیو نے بھی بہت محنت کی پولیس کو بھی کئی جگہوں پر کام کرتے ہوئے دیکھا گیا سارے محکموں کے افسران اور جوانوں نے اپنی ڈیوٹی دی یہی سپرٹ ہو تو غریب خود کو اکیلا اور بے یاردو مدد گار نہیں سمجھے گا وزیر اعظم نے کہاکہ تیزی کے ساتھ پانی آیا اور ٹائم پر ریسکیو کام شروع کردیا گیا ہیلی کاپٹرز ‘ بوٹس اور جوان امدادی کاموں میں لگ گئے فوراً ریسکیو کے باعث جانیں بہت کم ضائع ہوئیں کئی افراد دیواروں اور گھروں کی چھتیں گرنے سے جاں بحق ہوئے تیزی کے ساتھ ریسکیو آپریشن کئے گئے وزیراعظم نے کہاکہ امدادی رقوم کو معاوضہ کا نام نہیں دینا چاہتا ہم متاثرین کو 25ہزار روپے کی پہلی قسط دے رہے ہیں اسکے بعد دوسری قسط بیس اکتوبر کو دی جائے گی اور عیدسے پہلے ہی پہلی قسط ادا کر دی جائیگی پہلی قسط عید سے پہلے سب کو پہنچے گی وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے لوگوں کو دیکھا وہ بیچے بیٹھے تھے ان کی نظر کمزور تھی وہ پہچان بھی نہیں سکتے تھے ہم نے متاثرین سے پوچھا کہ بحالی پر کتنا خرچ ہوگا کوئی ایک لاکھ کہہ رہا تھا اور کوئی چالیس ‘ پچاس ہزار روپے کہہ رہا تھا آج کل کے دور میں چالیس اور پچاس ہزار روپے میں کیا بنتا ہے ہم تیزی کے ساتھ یہ کام کررہے ہیں ایک شخص نے کہاکہ میری آنکھوں کا علاج کر وا دیں اگر کوئی ناراض ہو تو اضافی بات نہیں کرتا انہوں نے اضافی بات کی ہے ان کا علاج بھی کروایا جائیگا انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی امدادی کارروائیوں کے علاوہ بھی متاثرین کی خدمت کریں اللہ تعالیٰ لوگوں کو مشکل دور کرے متاثرین کی ضروریات کو پورا کر نے کیلئے ان کے ساتھ ہاتھ بٹائیں اینٹیں اور سیمنٹ لیکر دیں انہوں نے کہاکہ متاثرین خودکو تنہا نہ سمجھیں حکومت ان کیساتھ ہے ۔