اہلسنت والجماعت کےدھرنےکےباعث کراچی میں بدترین ٹریفک جام

بدھ 1 اکتوبر 2014 11:43

اہلسنت والجماعت کےدھرنےکےباعث کراچی میں بدترین ٹریفک جام

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اکتوبر 2014ء) کارکنوں کی گرفتاری اور قتل کے خلاف اہلسنت و الجماعت کا گرومندر پر دھرنا جاری ہے، دھرنے کے باعث شہر بھر میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔اہل سنت والجماعت کی جانب سے کارکنوں کے مبینہ ماورائے عدالت قتل اور گرفتاریوں کے خلاف گزشتہ روز سے جاری احتجاج اور دھرنا تاحال جاری ہے۔ دھرنےمیں اہلسنت والجماعت کےکارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہے جبکہ اہلسنت والجماعت کےمرکزی رہنمااورنگزیب فاروقی بھی دھرنے میں موجود ہیں۔

دھرنے کے دوران گرومندر آنے جانے والے راستے بدستور بند ہیں،جبکہ ٹریفک پولیس نے گورنر ہاؤس،اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے کی سڑک کو بھی ٹریفک کے لئے بند کر دیا ہے۔ دھرنے کی قیادت مرکزی رہ نما اورنگزیب فاروقی کر رہے ہیں، اہلسنت و الجمات کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او پریڈی تھانا کارکن کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے، جس پر ایس ایچ او پریڈی کو معطل کردیا گیا، تاہم معطلی کے باوجود اہلسنت والجماعت کا گرومندر پر دھرنا جاری ہے۔

(جاری ہے)

جب کہ اورنگزیب فاروقی کا کہنا ہے کہ آج سے سندھ بھر میں اہم شاہراہوں پر دھرنے دیئے جائیں گے۔

دھرنے کے باعث دفاتر اور تعلیمی اداروں کو جانے والے بچوں اور حضرات کو سخت دشواری کا سامنا ہے، دھرنے اور ٹریفک جام کے باعث متعدد مقامات پر ایمبولینسز بھی گھنٹوں ٹریفک میں پھنسی رہیں، احتجاج کے باعث نشتر روڈ، شارع پاکستان، لسبیلہ چوک پر بدترین ٹریفک ہے، جب کہ ایم اے جناح روڈ، نیو پریڈی اسٹریٹ پر متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔ دھرنے اور احتجاج کے باعث ٹریک پولیس نے لوگوں کو متبادل راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ اہلسنت والجماعت کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ چند روز قبل پاسپورٹ آفس کے قریب کارکن کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد شروع کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :