2013ء کے عام انتخابات شفاف تھے یا نہیں؟،کنور دلشاد نے صدر کو ملک میں عوامی ریفرنڈم کرانے کی تجویز دیدی،ملک بدترین بحران کی طرف جارہا ہے، صدر کو آئینی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے،سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کی خصوصی بات چیت

اتوار 21 ستمبر 2014 23:32

2013ء کے عام انتخابات شفاف تھے یا نہیں؟،کنور دلشاد نے صدر کو ملک میں عوامی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21ستمبر۔2014ء) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے دھرنوں کے خاتمہ کیلئے صدر مملکت کو ملک میں فوج کی نگرانی میں ریفرنڈم کرانے کی تجویز پیش کر دی ہے اور کہا ہے کہ ریفرندم میں اگر عوام گذشتہ الیکشن کو دھاندلی زدہ الیکشن قرار دے دیں تو قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیاں توڑ دی جائیں اور اگر عوام ان کے حق میں فیصلہ دیں تو سب تسلیم کرلیں ‘ جوڈیشل کمیشن بنانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

آن لائن کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کو آرٹیکل 158 کے تحت موجودہ سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ سے راہنمائی حاصل کرنی چاہئے۔ صدر کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر ریفرنڈم کروائیں اور عوام سے پوچھا جائے کہ 2013ء کے عام انتخابات شفاف تھے یا نہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ ریفرنڈم کے بعد ثابت ہوجائے گا کہ الیکشن کی اہمیت کیا تھی۔ ملک بدترین بحران کی طرف جارہا ہے اس صورتحال میں صدر مملکت کو اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بحران کے حل کیلئے سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے۔ جو ریفرنڈم کرائے جائیں وہ فوج کی نگرانی میں ہونے چاہئیں تاکہ اس پر کوئی انگلی نہ اٹھاسکے اور وہ غیر متنازعہ ہوں۔

متعلقہ عنوان :